• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : خاوند اور اولاد پر صدقہ کرنا۔
528: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ کی بیوی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اے عورتوں کی جماعت! صدقہ دو اگرچہ اپنے زیور سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ پھر میں اپنے شوہر عبد اللہ بن مسعودؓ کے پاس آئی اور میں نے کہا کہ تم مفلس خالی ہاتھ آدمی ہو، اور رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے کہ ہم لوگ صدقہ دیں، سو تم جا کر نبیﷺ سے پوچھو کہ اگر میں تم کو دیدوں اور صدقہ ادا ہو جائے تو خیر ورنہ اور کسی کو دیدوں گی۔ تو عبد اللہؓ نے کہا کہ تم ہی جا کر نبیﷺ سے پوچھو۔ پھر میں آئی اور ایک انصاری عورت رسول اللہﷺ کے دروازے پر کھڑی تھی، اس کا بھی یہی کام تھا جو میرا تھا۔ اور رسول اللہﷺ کا رُعب بہت تھا۔سیدنا بلالؓ نکلے تو ہم نے کہا کہ تم رسول اللہﷺ کے پاس جاؤ اور ان کو خبر دو کہ دو عورتیں دروازے پر پوچھتی ہیں کہ اگر اپنے شوہروں اور ان یتیموں کو دیں جن کو وہ پالتے ہیں، کو صدقہ دیں تو ادا ہو جائے گا یا نہیں؟ اور نبیﷺ کو یہ نہ بتانا کہ ہم لوگ کون ہیں۔ سیدہ زینب نے کہا کہ سیدنا بلالؓ گئے اور رسول اللہﷺ سے پوچھا تو آپﷺ نے فرمایا کہ وہ کون ہیں؟ تو سیدنا بلالؓ نے عرض کیا کہ ایک انصار کی عورت ہے اور دوسری زینب رضی اللہ عنہا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ کون سی زینب ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عبد اللہؓ کی بیوی۔ تب آپﷺ نے سیدنا بلالؓ سے فرمایا کہ ان کو اس میں دوگنا ثواب ہے۔ ایک تو قرابت والوں سے سلوک کرنے کا اور دوسرا صدقہ کرنے کا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قریبی رشتہ داروں میں خرچ کرنا۔
529: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ ابو طلحہ انصاریؓ مدینہ میں بہت مالدار تھے اور بہت محبوب مال ان کا بیر حاء ایک باغ تھا، جو مسجد نبوی کے آگے تھا۔اور رسول اللہﷺ اس میں جاتے اور اس کا میٹھا پانی پیتے تھے۔ سیدنا انسؓ نے کہا کہ جب یہ آیت اتری کہ "نہ پہنچو گے تم نیکی کی حد کو جب تک کہ نہ خرچ کرو گے اپنی محبوب چیزوں کو اللہ کی راہ میں" تو سیدنا ابو طلحہؓ نے کھڑے ہو کر رسول اللہﷺ سے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ "تم نیکی کی حد کو نہ پہنچو گے جب تک اپنے محبوب مال نہ خرچ کرو" اور میرے سب مالوں سے زیادہ محبوب بیرحاء ہے ، وہ اللہ کی راہ میں صدقہ ہے اور میں اللہ سے اس کے ثواب اور آخرت میں اس کے ذخیرہ ہو جانے کا امیدوار ہوں۔ سو آپﷺ اس کو جہاں چاہیں رکھ دیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ یہ تو بڑے نفع کا مال ہے۔ یہ تو بڑے نفع کا مال ہے۔ میں نے سنا جو تم نے کہا اور میں مناسب جانتا ہوں کہ تم اسے اپنے عزیزوں میں بانٹ دو۔ پھر اس کو سیدنا ابو طلحہؓ نے اپنے عزیزوں اور چچا زاد بھائیوں میں بانٹ دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ماموؤں پر صدقہ کرنا۔
530: سیدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کے زمانہ میں ایک لونڈی آزاد کی اور رسول اللہﷺ کے سامنے اس کا ذکر کیا تو آپﷺ نے فرمایا: اگر تم اسے اپنے ماموں کو دے دیتیں تو تمہارے لئے زیادہ اجر کا باعث بنتا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مشرکہ ماں سے صلہ رحمی کرنا۔
531: سیدہ اسماء بنت ابی بکرؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کہ میری ماں آئی ہے اور وہ دین سے بیزار ہے (دوسری روایتوں میں آیا ہے کہ وہ مشرکہ ہے ) تو کیا میں اس سے سلوک اور احسان کروں؟ تو آپﷺ نے فرمایا کہ ہاں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : فوت شدہ والدہ کی طرف سے صدقہ کرنا۔
532: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا اور اس نے نبیﷺ سے پوچھا کہ میری ماں فوراً مر گئی اور وصیت نہ کرنے پائی، اگر بولتی تو صدقہ دیتی۔ اگر میں ان کی طرف سے صدقہ دوں تو اسے ثواب ہو گا؟ آپﷺ نے فرمایا ہاں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ضرورت مندوں پر صدقہ کرنے کی ترغیب اور اچھا طریقہ جاری کرنے والے کا ثواب۔
533: سیدنا جریر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ دن کے شروع حصہ میں ہم رسول اللہﷺ کے پاس تھے۔ کچھ لوگ آئے جو ننگے پیر، ننگے بدن، گلے میں چمڑے کی چادریں پہنی ہوئیں، اپنی تلواریں لٹکائی ہوئیں، اکثر بلکہ سب ان میں قبیلہ مضر کے لوگ تھے۔ ان کے فقر و فاقہ کو دیکھ کر رسول اللہﷺ کا چہرہ مبارک بدل گیا۔ آپﷺ اندر آ گئے پھر باہر آئے۔ (یعنی پریشان ہو گئے ، سبحان اللہ کیا شفقت تھی اور کیسی ہمدردی تھی) اور سیدنا بلالؓ کو حکم فرمایا کہ اذان کہو پھر تکبیر کہی اور نماز پڑھی اور خطبہ پڑھا اور یہ آیت پڑھی کہ اے لوگو! اللہ سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے بنایا (اس لئے پڑھی کہ معلوم ہو کہ سارے بنی آدم آپس میں بھائی بھائی ہیں) ...... آخر آیت تک۔ پھر سورۂ حشر کی یہ آیت پڑھی کہ "اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور غور کرو کہ تم نے اپنی جانوں کے لئے آگے کیا بھیج رکھا ہے جو کل (قیامت کے دن تمہارے ) کام آئے۔ (پھر صدقات کا بازار گرم ہو گیا) کسی نے اشرفی دی، کسی نے درہم کسی نے ایک صاع گیہوں اور کسی نے ایک صاع کھجور دینا شروع کی، یہاں تک کہ آپﷺ نے فرمایا کہ ایک ٹکڑا بھی کھجور کا ہو (تو وہ بھی بطور صدقہ کے لاؤ)۔ پھر انصار میں سے ایک شخص تھیلی لایا کہ اس کا ہاتھ تھکا جاتا تھا بلکہ تھک گیا تھا۔ پھر تو لوگوں نے تار باندھ لیا یہاں تک کہ میں نے دو ڈھیر دیکھے کھانے اور کپڑے کے یہاں تک (صدقات جمع ہوئے ) کہ رسول اللہﷺ کے چہرہ مبارک کو میں دیکھتا تھا کہ چمکنے لگا تھا گویا کہ سونے کا ہو گیا ہو جیسے کندن۔ پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اسلام کی نیک کام کی ابتداء کرے (یعنی کتاب و سنت کی بات) اس کے لئے اپنے عمل کا بھی ثواب ہے اور جو لوگ اس کے بعد عمل کریں (اس کی دیکھا دیکھی) ان کا بھی ثواب ہے بغیر اس کے کہ ان لوگوں کا کچھ ثواب گھٹے۔ اور جس نے اسلام میں آ کر بُری چال ڈالی (یعنی جس سے کتاب و سنت نے روکا ہے ) تو اسکے اوپر اس کے عمل کا بھی بار ہے اور ان لوگوں کا بھی جو اس کے بعد عمل کریں بغیر اس کے کہ ان لوگوں کا کچھ بار گھٹے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مسکینوں اور مسافروں پر صدقہ کرنے کے بارے میں۔
534: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ایک آدمی نے میدان میں بادل میں سے یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی پلا دے۔ (اس آواز کے بعد)بادل ایک طرف چلا اور ایک پتھریلی زمین میں پانی برسایا۔ ایک نالی وہاں کی نالیوں میں سے بالکل لبالب ہو گئی۔ سو وہ شخص برستے پانی کے پیچھے پیچھے گیا، اچانک ایک مرد کو دیکھا کہ اپنے باغ میں کھڑا پانی کو اپنے پھاوڑے سے اِدھر اُدھر کرتا ہے۔ اس نے باغ والے مرد سے کہا کہ اے اللہ کے بندے ! تیرا نام کیا ہے ؟اس نے کہا فلاں نام ہے ، وہی نام جو بادل میں سنا تھا۔ پھر باغ والے نے اس شخص سے کہا کہ اے اللہ کے بندے ! تو نے میرا نام کیوں پوچھا؟ وہ بولا کہ میں نے بادل میں سے ایک آواز سنی، کوئی کہہ رہا تھا کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی پلا دے ،ﷺاور اس کہنے والے نے [ تیرا نام لیا۔ سو تو اس باغ میں اللہ تعالیٰ کے احسان کی کیا شکر گزاری کرتا ہے ؟ باغ والے نے کہا کہ جب کہ تو نے یہ کہا تو اب میں بیان کرتا ہوں۔ میں دیکھتا ہوں جو اس باغ سے آمدنی ہوتی ہے ، اس کا ایک تہائی صدقہ کرتا ہوں اور ایک تہائی میرے بیوی بچے کھاتے ہیں اورایک تہائی باغ پر لگاتا ہوں۔ (حدیث سے معلوم ہوا کہ مال کا تہائی حصہ اللہ کی راہ میں صرف کرنا بہتر ہے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ فرشتے اللہ تعالیٰ کے حکم کے موافق پانی برساتے ہیں ایک ہی مقام میں ایک جگہ زیادہ اور ایک جگہ کم برستا ہے )۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ ایک تہائی میں مسکینوں، سائلوں اور مسافروں میں صرف کرتا ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : (صدقہ کر کے ) دوزخ سے بچو اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا ہی صدقہ کرو۔
535: سیدنا عدی بن حاتمؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے جہنم کا ذکر فرمایا اور ناپسندیدگی سے منہ دوسری طرف پھیر لیا۔پھر فرمایا کہ آگ (جہنم کی آگ) سے بچو۔ پھر ناپسندیدگی سے منہ پھیر لیا، یہاں تک کہ ہم نے گمان کیا کہ آپﷺ اس (نارِ جہنم) کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ جہنم سے بچو (اگر جہنم سے بچنے کے لئے کوئی اور چیز نہ ہو تو) کھجور کے دانے کا ایک حصہ ہی ہو (وہی صدقہ کر کے بھی بچنا پڑے تو بچ جاؤ)۔ اگر کسی کو یہ بھی نہ ملے تو اچھی بات ہی کہہ کر (ہی جہنم کی آگ سے بچو)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : دودھ والا جانور عاریۃ(صدقہ) تحفہ دینے کی ترغیب۔
(نوٹ:۔ امام منذری رحمۃ اللہ نے صدقہ کا باب باندھا ہے جبکہ حدیث میں دودھ والا جانور عاریتا تحفہ دینا مراد ہے۔ جب تک جانور دودھ دیتا ہے لینے والا اسے چارہ ڈالے بعد میں جانور واپس کر دے )۔
536: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ بیشک جو کسی گھر والوں کو ایسی اونٹنی دیتا ہے جو صبح اور شام ایک بڑآپیالہ بھر دودھ دیتی ہے تو اس کا بہت بڑا ثواب ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پوشیدہ صدقہ کرنے کی فضیلت۔
537: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: سات قسم کے لوگ ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو اپنے سایہ میں جگہ دے گا (یعنی عرش کے نیچے ) جس دن اس کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہو گا۔ ایک تو حاکم منصف (جو کتاب و سنت کے مطابق فیصلہ کرے خواہ بادشاہ ہو خواہ کوتوال ہو)، دوسرے وہ جوان جو اللہ کی عبادت کے ساتھ بڑھا ہو، تیسرے وہ شخص جسکا دل مسجد ہی میں لگا رہے ، چوتھے وہ دو شخص جو آپس میں اللہ کے واسطے محبت کریں اور اسی کے لئے ملیں اور اسی کے لئے جدا ہوں، پانچویں وہ شخص (جو مرد ایسا متقی ہو) کہ اسے کوئی حسب نسب والی مالدار عورت زنا کے لئے بلائے اور وہ کہے کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں (اور زنا سے باز رہے )، چھٹے وہ شخص جو صدقہ ایسے چھپا کر دے کہ دائیں کو خبر نہ ہو کہ بائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا (اس عبارت میں اضطراب ہے۔ صحیح یہ ہے کہ بائیں ہاتھ کو خبر نہ ہو کہ دائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے ) ساتویں جو اللہ کو اکیلے میں یاد کرے اور اسکے آنسو ٹپک پڑیں (اللہ کی محبت یا خوف کی وجہ سے )
 
Top