• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پکنے سے پہلے پھل کو نہ بیچا جائے۔
915: سیدنا جابرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے پھلوں کو پکنے سے پہلے (یعنی جب تک آفت وغیرہ سے پاک نہ ہو جائیں) منع کیا (یا یہ کہا کہ) ہمیں منع کیا پھلوں کے بیچنے سے جب تک وہ (کسی آفت وغیرہ سے ) پاک نہ ہو جائیں۔

916: ابو البختری رحمۃ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباسؓ سے کھجور کے درختوں کی بیع (یعنی ان کے پھلوں کو بیچنے )کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے کھجور کی بیع سے (اس وقت تک) منع کیا ہے جب تک کہ وہ کھائے جانے یا کھلائے جانے اور کاٹ کر رکھنے کے لائق نہ ہو۔ (راوی کہتے ہیں میں نے ) کہا کہ "یوزن" سے کیا مراد ہے ؟ تو ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ کاٹ کر محفوظ رکھنے کے قابل ہو جائے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پھل کی صلاحیت کے ظاہر ہونے سے پہلے بیچنے کی ممانعت۔
917: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے کھجور کو اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا جب تک وہ لال یا زرد نہ ہو جائے (کیونکہ جب سرخی یا زردی اس میں آ جاتی ہے تو سلامتی کا یقین ہو جاتا ہے ) اور اسی طرح بالی (سٹہ) جب تک سفید نہ ہو جائے اور آفت سے محفوظ ہو جائے بیچنے سے منع فرمایا۔ بیچنے والے کو بیچنے سے اور خریدنے والے کو خریدنے سے منع فرمایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بیع مزابنہ کی ممانعت۔
918: بشیر بن یسار مولیٰ بنی حارثہ سے روایت ہے کہ سیدنا رافع بن خدیج اور سہل بن ابی حثمہؓ نے ان سے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے بیع مزابنہ سے منع کیا (یعنی درخت پر لگی ہوئی کھجور کو خشک کھجور کے بدلے بیچنا) مگر عرایا والوں کو اس کی اجازت دی۔ (اس سے مراد وہ غریب لوگ ہیں جنہیں کوئی باغ والا ایک درخت دے دے کہ اس کا پھل آپ استعمال کر لیں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عرایا کی بیع اس کے اندازہ سے جائز ہے۔
919: سیدنا زید بن ثابتؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے عریہ (جس کی تعریف اوپر بیان ہوئی) میں اس بات کی رخصت دی کہ ایک گھر کے لوگ اندازے سے خشک کھجور دیں اور اس کے بدلے درخت پر موجود تر کھجور کھانے کو خرید لیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عرایا کی بیع کتنی مقدار تک جائز ہے۔
920: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے نے عرایا میں اندازے سے بیع کی اجازت دی بشرطیکہ پانچ وسق سے کم ہو یا پانچ وسق تک (راوئ حدیث داؤد کو شک ہے کہ کیا کہا پانچ وسق یا پانچ وسق سے کم)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پھل کی بیع میں آفت آ جائے تو کیا کیا جائے ؟
921: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اگر تو اپنے بھائی کے ہاتھ پھل بیچے پھر اس پر کوئی آفت آ جائے (جس سے پھل تلف ہو جائیں) تو اب تجھے اس سے کچھ بھی لینا حلال نہیں۔ تو کس چیز کے بدلے اپنے بھائی کا مال لے گا، کیا ناحق لے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پچھلے باب سے متعلق اور (آفت کے وقت) قرض خواہوں کو اتنا لینا چاہیئے جتنا (مقروض) کے پاس ہو۔
922: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ کے دَور میں درخت پر (لگا ہوا) میوہ خریدا جو قدرتی آفت سے تلف ہو گیا اور اس پر قرض بہت زیادہ ہو گیا (میوہ کے تلف ہو جانے کی وجہ سے ) تب رسول اللہ نے فرمایا کہ اس کو صدقہ دو۔ لوگوں نے اسے صدقہ دیا لیکن اس سے بھی اس کا قرض پورا نہیں ہوا۔ آخر رسول اللہﷺ نے اس کے قرض خواہوں سے فرمایا کہ بس اب جو مل گیا سو لے لو اور اب کچھ نہیں ملے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو شخص کھجور کا درخت بیچے اور اس درخت پر پھل موجود ہو (تو وہ پھل کس کو ملے گا خریدنے والے کو یا بیچنے والے کو؟)۔
923: سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ جو شخص کھجور کے درخت کو تابیر کے بعد خریدے تو اس کا پھل بائع کو ملے گا مگر جب مشتری پھل کی شرط کر لے اور جو شخص غلام خریدے تو اس کا مال بائع کا ہو گا مگر جب مشتری شرط کر لے۔ (بائع بیچنے والا اور مشتری خریدنے والا ہوتا ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بیع مخاہرہ اور محاقلہ کے بیان میں۔
924: زید بن ابی انیسہ کہتے ہیں کہ ہم سے ابو الولید مکی نے سیدنا جابر بن عبد اللہؓ سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا اور وہ عطاء بن ابی رباح کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ رسول اللہﷺ نے بیع محاقلہ، اور مخابرہ سے منع کیا اور کھجور کے درخت بھی اس وقت تک خریدنے سے منع کیا، جب تک ان کے پھل سرخ یا زرد نہ ہو جائیں یا کھانے کے قابل نہ ہو جائیں۔ اور محاقلہ یہ ہے کہ کھڑا کھیت معین اناج کے بدلے بیچا جائے۔ اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے درخت کا پھل خشک کھجور کے چند وثق کے بدلے بیچا جائے اور مخابرہ یہ ہے کہ تہائی یا چوتھائی پیداوار یا اس کی مثل پر زمین دے (جس کو ہمارے ملک میں بٹائی کہتے ہیں)۔ زید نے کہا کہ میں نے عطاء بن ابی رباح سے پوچھا کہ کیا تم نے یہ حدیث سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سنی ہے کہ وہ اسے رسول اللہﷺ سے روایت کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا ہاں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کئی سالوں کے لئے بیع منع ہے۔
925: ابو زبیر اور سعید بن میناء سے روایت ہے کہ سیدنا جابر بن عبد اللہؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے محاقلہ، مزابنہ سے اور معاومہ سے اور مخابرہ سے منع فرمایا ہے۔ (راویوں میں سے ایک نے کہا کہ معاومہ سے مراد یہ ہے کہ اپنے درخت کا پھل کئی سال کے لئے بیچ دیا جائے ) اور آپ نے استثنا کرنے سے منع کیا (یعنی ایک مجہول مقدار نکال لینے سے جیسے یوں کہے کہ میں نے تیرے ہاتھ یہ غلہ بیچا مگر تھوڑا اس میں سے نکال لوں گا یا یہ باغ بیچا مگر اس میں سے بعض درخت نہیں بیچے کیونکہ اس صورت میں بیع باطل ہو جائے گی اور جو استثناء معلوم ہو جیسے یوں کہے کہ یہ ڈھیر غلہ کا بیچا مگر اس میں سے چوتھائی نکال لوں گا تو بالاتفاق صحیح ہے ) اور آپﷺ نے عرایا کی اجازت دی۔

926: سیدنا جابرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے کئی سال کے لئے بیع کرنے سے (یعنی درخت کو یا زمین کو) بیع کرنے سے منع کیا ہے اور ابن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ پھل کی کئی سال کی بیع سے منع کیا۔
 
Top