• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بیع "ملامسہ" اور "منابذہ" منع ہے۔
938: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں دو قسم کی بیع اور دو قسم کے لباس سے منع فرمایا۔ بیع ملامسہ اور منابذہ سے منع کیا۔ اور بیع ملامسہ یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے کا کپڑا اپنے ہاتھ سے چھوئے رات یا دن کو اور نہ الٹے مگر اسی لئے یعنی بیع کیلئے۔ اور منابذہ یہ ہے کہ ایک شخص اپنا کپڑا دوسرے کے کپڑے کی طرف پھینک دے ، اور دوسرا اپنا کپڑا اس کی طرف پھینک دے اور یہی ان کی بیع ہو۔ بغیر دیکھے اور بغیر رضا مندی کے اظہار کے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کنکری کی بیع (جتنی چیزوں کو کنکری لگے ) اور دھوکہ کی بیع کے متعلق
939: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے کنکری کی بیع اور دھوکے کی بیع سے منع فرمایا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نجش (چڑھتی کی) بیع منع ہے۔
940: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے نجش (یعنی بغیر لینے کے ارادے کے صرف بھاؤ بڑھانے کے لئے زیادہ قیمت لگانے ) سے منع فرمایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بھائی کے سودے پر سودا کرنا منع ہے۔
اس باب کے بارے میں حدیث عقبہ کتاب النکاح میں گزر چکی ہے (دیکھئے حدیث: 800)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مال (بازار میں آنے سے پہلے ) راستہ میں جا کر لینا منع ہے۔
941: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: سودا بیچنے والوں سے (آگے جا کر مت ملو) (جب تک وہ بازار میں نہ آئیں اور مال والوں کو بازار کا بھاؤ معلوم نہ ہو) اگر کوئی آگے جا کر ملے اور مال خرید لے اور پھر مال کا مالک بازار میں آئے (اور بھاؤ کے دریافت میں معلوم ہو کہ اس کو نقصان ہوا ہے )، تو اس کو اختیار ہے (چاہے تو بیع فسخ کر سکتا ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : شہر والا ، باہر (سے آنے) والے کا مال نہ بیچے۔
942: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے سواروں سے (جو مال لے کر آئیں) آگے جا کر ملاقات کرنے سے اور شہری کو باہر (سے آنے ) والے کا مال بیچنے سے منع کیا۔ طاؤس کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباسؓ سے پوچھا کہ شہری کو دیہاتی کی بیع سے کیا مطلب ہے ؟ انہوں نے کہا کہ شہر والے کو نہیں چاہئیے کہ باہر (سے آنے ) والے کا (مال بکوانے میں) دلال بنے (بلکہ اس کو خود بیچنے دے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ذخیرہ اندوزی کرنا (کہ مزید قیمت چڑھے ) منع ہے۔
943: سیدنا معمر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جو کوئی ذخیرہ اندوزی کرے وہ گنہگار ہے۔ لوگوں نے سعید بن مسیب سے کہا کہ تم تو خود ذخیرہ اندوزی کرتے ہو، تو انہوں نے کہا سیدنا معمرؓ جنہوں نے یہ حدیث بیان کی ہے وہ بھی ذخیرہ اندوزی کیا کرتے تھے۔ (اس سے مراد یہ ہے کہ وہ کسی ایسی چیز کی ذخیرہ اندوزی نہیں کرتے تھے جس کی لوگوں کو اشد ضرورت ہو بلکہ وہ زیتون کے تیل کی ذخیرہ اندوزی کرتے تھے اور یہ جائز ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بیع خیار۔ (سودا منسوخ کرنے کا اختیار کب تک ہے )۔
944: سیدنا ابن عمرؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: کہ جب دو آدمی خرید و فروخت کریں تو ہر ایک کو جدا ہونے سے پہلے (معاملہ توڑ ڈالنے کا) اختیار ہے جب تک ایک جگہ رہیں۔ یا ایک دوسرے کو (معاملہ کے نافذ کرنے کا اور بیع کے پورا کرنے کا) اختیار دے۔ اب اگر ایک نے دوسرے کو اختیار دیا (اور کہا کہ وہ بیع کو نافذ کر دے ) پھر دونوں نے اس پر بیع کر لی، تو بیع لازم ہو گئی۔ اور جو دونوں بیع کے بعد جدا ہو گئے اور ان میں سے کسی نے بیع کو فسخ نہیں کیا، تب بھی بیع لازم ہو گئی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اسی سے متعلق اور خرید و فروخت میں سچائی اور حقیقت حال کے بیان کے متعلق۔
945: سیدنا حکیم بن حزامؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: بائع اور مشتری دونوں کو جب تک جدا نہ ہوں (سودا ختم کر دینے کا) اختیار ہے۔ پھر اگر وہ دونوں سچ بولیں گے اور بیان کر دیں گے (جو کچھ عیب ہے چیز میں یا قیمت میں) تو ان کی بیع میں برکت ہو گی اور جو جھوٹ بولیں گے اور (عیب کو) چھپائیں گے تو ان کی بیع کی برکت مٹا دی جائے گی۔ (ان کی تجارت کو کبھی فروغ نہ ہو گا۔ حقیقت میں، تجارت ہو یا زراعت یا ملازمت، ایمانداری اور راست بازی وہ چیز ہے جس کی وجہ بدولت ہر کام میں دن دگنی اور رات چوگنی ترقی ہوتی ہے جبکہ اس کے برعکس نقصان ہی نقصان ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو لوگوں سے بیع میں دھوکا کھا جاتا ہے ، اس کا بیان۔
946: سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے سامنے ایک شخص نے ذکر کیا کہ اسے بیوع میں فریب دیا جاتا ہے ، تو آپ نے اس کو فرمایا کہ جب تو بیع کیا کرے تو کہہ دیا کر کہ فریب نہیں ہے (یعنی مجھ سے فریب نہ کرو یا اگر تو فریب کرے گا تو وہ مجھ پر لازم نہ ہو گا) پھر جب وہ بیع کرتا تو یہی کہتا (مگر "لاخلابة" کے بدلے اس کی زبان سے "لا خیابة" نکلتا کیونکہ وہ "لام" نہیں بول سکتا تھا)۔
 
Top