• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلم یا مسلمین ‘‘ کے علاوہ کوئی اور نام رکھنا

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
معازرت کے ساتھ ۔
آپ جو ثابت کرنا چاہتے ہیں وہ کریں۔
مجھے معلوم ھے کہ کوئی نبی بھی اہل حدیث۔ بریلوی۔ دیو بندی ۔ شیعہ ۔ اہل سنّت وغیرہ نہیں تھا۔ اور نہ ہی کسی نے یہ تعلیم دی۔
آپ جو بھی ہیں اللہ کو بتائیں۔
محترم بھائی میں نے تو کسی کو کچھ نہیں بتانا قارئین نے جو سمجھنا تھا سمجھ لیا ہو گا اسی مناسبت سے میں نے آخر پر آیت لکھ دی تھی

اب دوسرے اختلاف کی طرف آتے ہیں جو آپ نے پہسٹ نمبر 87 میں یوں بیان کیا ہے

میں کوئی بات نبی کریم سے منسوب نہیں کرسکتا، سوائے قرآن کے جو کہ اللہ کا کلام اور لاریب ھے۔
لہزا جو حدیث قرآن سے تصدیق ھوجائے وہ صحیح ھے۔ کیونکہ قرآن ہی فرقان ھے۔ میرے پاس اسکے علاوہ کوئی اور زریعہ (فرقان) نہیں ھے۔
جب ہمیں تعارف میں بتانا ہو گا کہ ہم صرف اللہ مسلم ہیں تو خالی دعوی سے تو بات ثابت نہیں ہوتی بلکہ یہ بھی بتانا ہو گا کہ ہم صرف اللہ کے مسلم کیسے ہو سکتے ہیں تو اس میں پھر ہمارا آپ کے ساتھ اوپر والا نظریاتی اختلاف آ جاتا ہے جس سے ہمارا تعارف آپ سے مختلف ہو جاتا ہے یعنی ہمارا نظریہ ہے کہ اللہ کا مسلم انسان قرآن و حدیث پر عمل کر کے بنتا ہے اور آپ کا نظریہ ہے کہ اللہ کا مسلم انسان صرف قرآن پر عمل کر کے بنتا ہے حدیث حجت نہیں
پس ہم اپنے نظریے کی وجہ سے اپنا تعارف اہل حدیث سے کرواتے ہیں چونکہ حدیث قرآن و سنت دونوں کے لئے بولا جاتا ہے اور آپ اہل قرآن یا مسلمین وغیرہ سے کرواتے ہیں کیونکہ آپ حدیث کو حجت نہیں مانتے-
پس جس کا نظریہ ٹھیک ہو گا اسکا تعارف ٹھیک ہو گا

فیصلے کا طریقہ
اگر یہ ثابت ہو جائے کہ اللہ کا مسلم صرف قرآن کی اتباع سے بنا جا سکتا ہے تو اہل حدیث سے تعارف کروانے والا واقعی مسلمان نہیں ہو گا بلکہ تفرقہ پھیلانے والا ہو گا

لیکن اگر یہ ثابت ہو جائے کہ اللہ کا مسلم قرآن اور حدیث دونوں پر عمل کرنے والا ہوتا ہے تو تو پھر اہل حدیث نام سے تعارف کروانا ٹھیک ہو گا

میرا دعوی
میں یہ کہتا ہوں کہ قرآن اور حدیث دونوں ہمارے لئے حجت ہیں

کیا آپ کے پاس میرے دعوی کے خلاف کوئی دلیل ہے
ایک طرف آپ کے قرآن رکھا ہے اور دوسری طرف بخاری رکھی ہے آپ نمبر لگا کر ایسے دلائل دیں جن سے پتا چلتا ہو کہ قرآن حجت ہے مگر حدیث حجت نہیں تاکہ میں جواب بھی نمبر وار دے سکوں

فان لم تفعلوا ولن تفعلوا فاتقوا النار----
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
میرا دعوی
میں یہ کہتا ہوں کہ قرآن اور حدیث دونوں ہمارے لئے حجت ہیں
کیا آپ کے پاس میرے دعوی کے خلاف کوئی دلیل ہے
ایک طرف آپ کے قرآن رکھا ہے اور دوسری طرف بخاری رکھی ہے آپ نمبر لگا کر ایسے دلائل دیں جن سے پتا چلتا ہو کہ قرآن حجت ہے مگر حدیث حجت نہیں تاکہ میں جواب بھی نمبر وار دے سکوں
جی محترم muslim بھائی آپ بتائیں کہ بخاری میں کیا خرابی جس کی وجہ سے آپ اسکو حجت نہیں مانتے
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
فیصلے کا طریقہ
اگر یہ ثابت ہو جائے کہ اللہ کا مسلم صرف قرآن کی اتباع سے بنا جا سکتا ہے تو اہل حدیث سے تعارف کروانے والا واقعی مسلمان نہیں ہو گا بلکہ تفرقہ پھیلانے والا ہو گا

لیکن اگر یہ ثابت ہو جائے کہ اللہ کا مسلم قرآن اور حدیث دونوں پر عمل کرنے والا ہوتا ہے تو تو پھر اہل حدیث نام سے تعارف کروانا ٹھیک ہو گا

میرا دعوی
میں یہ کہتا ہوں کہ قرآن اور حدیث دونوں ہمارے لئے حجت ہیں
[/quote]

پہلے اپنا دعٰوی ثابت کریں۔

1- قراٰن اور حدیث دونوں پر عمل کرنے والا مسلم ھوتا ھے۔
مزید یہ بتایئں کہ آپکے نزدیک قرٰان سے بڑھ کر اور کون سا فرقان ھے؟ جو یہ بتائے کہ حدیث صحیح ھے یا نہیں؟

مزید اپنے آپ کو اہل حدیث۔ سنّی۔ وہابی۔ شیعہ وغیرہ فخر سے کہلوانے والوں کے لیئے۔

قُلْ أَتُعَلِّمُونَ اللَّـهَ بِدِينِكُمْ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَاللَّـهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴿١٦۔49﴾

اِن سے کہو، کیا تم اللہ کو اپنے دین کی اطلاع دے رہے ہو؟ حالانکہ اللہ زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کو جانتا ہے اور وہ ہر شے کا علم رکھتا ہے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
عبدہ کا دعوی
میں یہ کہتا ہوں کہ قرآن اور حدیث دونوں ہمارے لئے حجت ہیں
پہلے اپنا دعٰوی ثابت کریں۔
جی محترم بھائی آپ کو اوپر بھی کہا تھا کہ آپ قرآن کو ثابت کریں تو وہی دلائل میرے حدیث کے لئے بھی ہوں گے جیسے نیچے آپ کی فرقان والی بات کا جواب دیا ہے

1-کیا قراٰن اور حدیث دونوں پر عمل کرنے والا مسلم ھوتا ھے۔
جی محترم بھائی اوپر دعوی میں اسی کا ذکر ہے

مزید یہ بتایئں کہ آپکے نزدیک قرٰان سے بڑھ کر اور کون سا فرقان ھے؟ جو یہ بتائے کہ حدیث صحیح ھے یا نہیں؟
میرا جوابی سوال ہے کہ آپ کے پاس کون سا فرقان (طریقہ) ہے جو یہ بتائے کہ قرآن صحیح ہے جس فرقان (طریقہ) کا آپ نام لیں گے وہی ہمیں بھی بتاتا ہے کہ قرآن کے ساتھ حدیث بھی صحیح ہے آپ فرقان (طریقہ) کا نام لکھ دیں اگر میں نے اسی فرقان کے ساتھ حدیث کو بھی صحیح ثابت کر دیا تو میری دلیل ٹھیک ہو گی اور اگر اس فرقان (طریقہ) کے ذریعے حدیث کو صحیح ثابت نہ کر سکا تو آپ کی دلیل ٹھیک ہو گی آپ فرقان بتائیں

مزید اپنے آپ کو اہل حدیث۔ سنّی۔ وہابی۔ شیعہ وغیرہ فخر سے کہلوانے والوں کے لیئے۔
قُلْ أَتُعَلِّمُونَ اللَّـهَ بِدِينِكُمْ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَاللَّـهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴿١٦۔49﴾
اِن سے کہو، کیا تم اللہ کو اپنے دین کی اطلاع دے رہے ہو؟ حالانکہ اللہ زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کو جانتا ہے اور وہ ہر شے کا علم رکھتا ہے۔
جب اوپر کسی اجنبی نے خالی مسلم سے تعارف کرواتے ہوئے رشتہ مانگا تھا تو آپ نے اسکی تحقیق کا مشورہ کیوں دیا تھا
کیا آپ اللہ کو اس رشتہ مانگنے والے کے دین کی اطلاع دینا چاہتے تھے جو اسکی تحقیق کرنا چاہتے تھے
1-اگر ہاں کہتے ہیں تو اوپر والی آیت کا جواب بھی پھر آپ ہی دے دیں کہ اللہ کو کیوں اطلاع دینی ہے
2-اگر نہیں بلکہ اللہ کو اس کے دین کی اطلاع دینے کی بجائے آپ صرف اسکا تعارف جاننا چاہتے تھے تاکہ مشرک کو رشتہ نہ دے دیں تو پھر ہمارا بھی مقصد یہی ہوتا ہے پس ہم پر بھی آپ والی اوپر آیت فٹ نہیں آتی کیونکہ ہم بھی اللہ کو اپنے دین کی اطلاع نہیں دے رہے ہوتے
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
جی محترم بھائی آپ کو اوپر بھی کہا تھا کہ آپ قرآن کو ثابت کریں تو وہی دلائل میرے حدیث کے لئے بھی ہوں گے جیسے نیچے آپ کی فرقان والی بات کا جواب دیا ہے


جی محترم بھائی اوپر دعوی میں اسی کا ذکر ہے


میرا جوابی سوال ہے کہ آپ کے پاس کون سا فرقان (طریقہ) ہے جو یہ بتائے کہ قرآن صحیح ہے جس فرقان (طریقہ) کا آپ نام لیں گے وہی ہمیں بھی بتاتا ہے کہ قرآن کے ساتھ حدیث بھی صحیح ہے آپ فرقان (طریقہ) کا نام لکھ دیں اگر میں نے اسی فرقان کے ساتھ حدیث کو بھی صحیح ثابت کر دیا تو میری دلیل ٹھیک ہو گی اور اگر اس فرقان (طریقہ) کے ذریعے حدیث کو صحیح ثابت نہ کر سکا تو آپ کی دلیل ٹھیک ہو گی آپ فرقان بتائیں


جب اوپر کسی اجنبی نے خالی مسلم سے تعارف کرواتے ہوئے رشتہ مانگا تھا تو آپ نے اسکی تحقیق کا مشورہ کیوں دیا تھا
کیا آپ اللہ کو اس رشتہ مانگنے والے کے دین کی اطلاع دینا چاہتے تھے جو اسکی تحقیق کرنا چاہتے تھے
1-اگر ہاں کہتے ہیں تو اوپر والی آیت کا جواب بھی پھر آپ ہی دے دیں کہ اللہ کو کیوں اطلاع دینی ہے
2-اگر نہیں بلکہ اللہ کو اس کے دین کی اطلاع دینے کی بجائے آپ صرف اسکا تعارف جاننا چاہتے تھے تاکہ مشرک کو رشتہ نہ دے دیں تو پھر ہمارا بھی مقصد یہی ہوتا ہے پس ہم پر بھی آپ والی اوپر آیت فٹ نہیں آتی کیونکہ ہم بھی اللہ کو اپنے دین کی اطلاع نہیں دے رہے ہوتے

وَمَا كَانَ هَـٰذَا الْقُرْآنُ أَن يُفْتَرَىٰ مِن دُونِ اللَّـهِ وَلَـٰكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِن رَّبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٣٧۔10)

اور یہ القرآن (خاص پڑھائی) ایسی نہیں ھے کہ اللہ کے علاوہ اس کو گھڑ لائے لیکن یہ تو تصدیق کرنے والی ھے اس کی جو اسکے سامنے ھے اور الکتاب کی تفصیل ھے۔ اس میں کوئی شک نہیں، عالمین کے رب کی طرف سے ھے۔ (37)


إِنَّهُ لَقُرْآنٌ كَرِيمٌ ﴿٧٧﴾ فِي كِتَابٍ مَّكْنُونٍ ﴿٧٨﴾ لَّا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ ﴿٧٩﴾ تَنزِيلٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٨٠﴾ أَفَبِهَـٰذَا الْحَدِيثِ أَنتُم مُّدْهِنُونَ ﴿٨١﴾


کہ یہ ایک بلند پایہ قرآن ہے (77) ایک محفوظ کتاب میں ثبت (78) جسے مطہرین کے سوا کوئی چھو نہیں سکتا (79) یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے (80) پھر کیا اس حدیث کے ساتھ تم بے اعتنائی برتتے ہو (81) اور اِس نعمت میں اپنا حصہ تم نے یہ رکھا ہے کہ اِسے جھٹلاتے ہو؟ (82)

أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِندِ غَيْرِ اللَّـهِ لَوَجَدُوا فِيهِ اخْتِلَافًا كَثِيرًا ﴿٨٢۔4)


کیا یہ لوگ قرآن پر غور نہیں کرتے؟ اگر یہ اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو اِس میں بہت کچھ اختلاف بیانی پائی جاتی (82)

قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَىٰ أَن يَأْتُوا بِمِثْلِ هَـٰذَا الْقُرْآنِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا ﴿٨٨۔17﴾

کہہ دو کہ اگر انسان اور جن سب کے سب مل کر اس قرآن جیسی کوئی چیز لانے کی کوشش کریں تو نہ لاسکیں گے، چاہے وہ سب ایک دوسرے کے مدد گار ہی کیوں نہ ہوں (88)

وَإِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِ وَادْعُوا شُهَدَاءَكُم مِّن دُونِ اللَّـهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿٢٣﴾ فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا وَلَن تَفْعَلُوا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِي وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ ۖ أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ ﴿٢٤۔2﴾
اور اگر تمہیں کچھ شک ہو اس میں جو ہم نے اپنے (اس خاص) بندے پر اتارا تو اس جیسی ایک سورت تو لے آؤ اور اللہ کے سوا، اپنے سب حمایتیوں کو بلالو،گر تم سچے ہو۔ (23) پھر اگر نہ لا سکو اور ہم فرمائے دیتے ہیں کہ ہر گز نہ لا سکو گے تو ڈرو اس آگ سے، جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں تیار رکھی ہے کافروں کے لئے -




قَدْ جَاءَكُم بَصَائِرُ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنْ أَبْصَرَ فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ عَمِيَ فَعَلَيْهَا ۚ وَمَا أَنَا عَلَيْكُم بِحَفِيظٍ ﴿١٠٤۔6﴾

تمہارے پاس آنکھیں کھولنے والی دلیلیں آئیں تمہارے رب کی طرف سے تو جس نے دیکھا تو اپنے بھلے کو اور جو اندھا ہوا اپنے برُے کو، اور میں تم پر نگہبان نہیں، (104)


 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
اوپر لکھی ھوئی آیات اور اسی طرح کی اور آیات ہی وہ زریعہ ہیں جو بتاتی ہیں کہ القرآن، انسانی کلام نہیں ھے بلکہ اللہ کا کلام اور الفرقان اور لا ریب ھے۔

آپ تعارف کے لیئے اہل حدیث کہلواتے ہیں، یہ جھوٹ ھے بلکہ اہل حدیث ایک الگ مکتبہ فکر ھے۔
اگر بالفرض اہل حدیث بطور تعارف ہی ھے، تو بھی کیا اس تعارف کی اجازت آپ کو اللہ اور اسکے رسول نے دی ھے؟
کیا اللہ اور رسول کی دی ھوئی تعریف آپ کے لیئے کافی نہیں ھے؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اوپر لکھی ھوئی آیات اور اسی طرح کی اور آیات ہی وہ زریعہ ہیں جو بتاتی ہیں کہ القرآن، انسانی کلام نہیں ھے بلکہ اللہ کا کلام اور الفرقان اور لا ریب ھے۔
محترم بھائی میں نہیں چاہتا کہ قارئین پر پکی دلیل کی حقیقت کھلے مگر مجبوری ہے
کسی کتاب کے صحیح ہونے کی مندرجہ ذیل دو قسم کی دلیلیں ہوتی ہیں
1-داخلی دلیل
جو اسی کتاب کے اندر دی ہو کہ یہ کتاب ٹھیک ہے اس کتاب میں یہ خوبی ہے اس کتاب میں فلاں بات ایسی ہے وغیرہ وغیرہ- مثلا بریلویوں کی کتاب فیضان سنت میں شروع میں داخلی دلیل کے تحت ایک خواب کا ذکر ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فیضان سنت کی بہت زیادہ تعریف کی ہے وغیرہ وغیرہ- اسی طرح قرآن کے اندر قرآن کے صحیح ہونے کی گارنٹی دی گئی ہے اسی طرح احادیث کے اندر داخلی دلیلوں سے بہت زیادہ مقامات پر حدیث کے صحیح ہونے کی گارنٹی دی گئی ہے اور اس پر اعتراضات کرنے والوں کے بارے سخت وعید دی گئی ہے

2-خارجی دلیل
کسی کتاب کے بارے میں کتاب کی اپنی گواہی کی بجائے باہر کسی چیز میں یہ دلیل موجود ہو کہ وہ کتاب صحیح ہے

میرا سوال

آپ نے اوپر قرآن کو حجت ثابت کرنے کے لئے اوپر جتنی دلیلیں دی ہیں وہ داخلی دلیلیں ہیں کیا آپ کو حدیث کتے بارے بھی ایسی ہی دلیلیں چاہئیں تو میں اگلی پوسٹ میں دے دیتا ہوں مگر آپ کو ماننا پڑے گا اور اگر آپ داخلی دلیلوں کا اعتبار نہیں کرتے تو ہمارے لئے یہ زبردستی کیوں
ہمیں بھی پھر آپ قرآن کے بارے خارجی دلیلیں دیں ہم اسی طرح کی خارجی دلیلیں حدیث کے بارے میں انشاءاللہ دیں گے

آپ تعارف کے لیئے اہل حدیث کہلواتے ہیں، یہ جھوٹ ھے بلکہ اہل حدیث ایک الگ مکتبہ فکر ھے۔
اسکی دلیل کیا ہے
میرے نزدیک تو جو اہل حدیث کے لفظ کو صرف صحیح مسلمان کے تعارف کی وجہ سے استعمال نہیں کرتا بلکہ ایک علیحدہ فرقہ کے طور پر کرتا ہے وہ واقعی فرقہ پرست ہے اور شاہد ایسے لوگ اہل حدیثوں میں بھی ہیں مگر ہم ان سے متفق نہیں آپ ایسا انسان دکھا دیں کم ازکم میں اسکو فرقہ پرست کہوں گا

اگر بالفرض اہل حدیث بطور تعارف ہی ھے، تو بھی کیا اس تعارف کی اجازت آپ کو اللہ اور اسکے رسول نے دی ھے؟
کیا اللہ اور رسول کی دی ھوئی تعریف آپ کے لیئے کافی نہیں ھے؟
اللہ نے نہ صرف اجازت دی ہے بلکہ خود مسلم کے علاوہ تعارف کروا کے دکھایا بھی ہے آپ اتنی جلدی بھول گئے کہ میں نے پیچھے ایک پوسٹ بھی کی ہوئی ہے دوبارہ پیش خدمت ہے
فَلَمَّا أَحَسَّ عِيسَىٰ مِنْهُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللَّهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ آمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدْ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ (3،52)
وَإِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ آمِنُوا بِي وَبِرَسُولِي قَالُوا آمَنَّا وَاشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ (111، 5)
إِذْ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ هَلْ يَسْتَطِيعُ رَبُّكَ أَنْ يُنَزِّلَ عَلَيْنَا مَائِدَةً مِنَ السَّمَاءِ ۖ قَالَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ (112، 5)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا أَنْصَارَ اللَّهِ كَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللَّهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ ۖ(14، 61)

یعنی وہ حواری خود تو اپنے آپ کو مسلمان ہی کہ رہے ہیں اور اللہ انکا تعارف بار بار حواری سے نام سے کروا رہا ہے

یہاں اللہ کہتا ہے کہ حواریوں نے کہا کہ ہم مسلمان ہیں یہاں قال کا فاعل اللہ نے کس کو کہا ہے
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محترم بھائی میں نہیں چاہتا کہ قارئین پر پکی دلیل کی حقیقت کھلے مگر مجبوری ہے
کسی کتاب کے صحیح ہونے کی مندرجہ ذیل دو قسم کی دلیلیں ہوتی ہیں
1-داخلی دلیل
جو اسی کتاب کے اندر دی ہو کہ یہ کتاب ٹھیک ہے اس کتاب میں یہ خوبی ہے اس کتاب میں فلاں بات ایسی ہے وغیرہ وغیرہ- مثلا بریلویوں کی کتاب فیضان سنت میں شروع میں داخلی دلیل کے تحت ایک خواب کا ذکر ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فیضان سنت کی بہت زیادہ تعریف کی ہے وغیرہ وغیرہ- اسی طرح قرآن کے اندر قرآن کے صحیح ہونے کی گارنٹی دی گئی ہے اسی طرح احادیث کے اندر داخلی دلیلوں سے بہت زیادہ مقامات پر حدیث کے صحیح ہونے کی گارنٹی دی گئی ہے اور اس پر اعتراضات کرنے والوں کے بارے سخت وعید دی گئی ہے

2-خارجی دلیل
کسی کتاب کے بارے میں کتاب کی اپنی گواہی کی بجائے باہر کسی چیز میں یہ دلیل موجود ہو کہ وہ کتاب صحیح ہے

میرا سوال

آپ نے اوپر قرآن کو حجت ثابت کرنے کے لئے اوپر جتنی دلیلیں دی ہیں وہ داخلی دلیلیں ہیں کیا آپ کو حدیث کتے بارے بھی ایسی ہی دلیلیں چاہئیں تو میں اگلی پوسٹ میں دے دیتا ہوں مگر آپ کو ماننا پڑے گا اور اگر آپ داخلی دلیلوں کا اعتبار نہیں کرتے تو ہمارے لئے یہ زبردستی کیوں
ہمیں بھی پھر آپ قرآن کے بارے خارجی دلیلیں دیں ہم اسی طرح کی خارجی دلیلیں حدیث کے بارے میں انشاءاللہ دیں گے


اسکی دلیل کیا ہے
میرے نزدیک تو جو اہل حدیث کے لفظ کو صرف صحیح مسلمان کے تعارف کی وجہ سے استعمال نہیں کرتا بلکہ ایک علیحدہ فرقہ کے طور پر کرتا ہے وہ واقعی فرقہ پرست ہے اور شاہد ایسے لوگ اہل حدیثوں میں بھی ہیں مگر ہم ان سے متفق نہیں آپ ایسا انسان دکھا دیں کم ازکم میں اسکو فرقہ پرست کہوں گا


اللہ نے نہ صرف اجازت دی ہے بلکہ خود مسلم کے علاوہ تعارف کروا کے دکھایا بھی ہے آپ اتنی جلدی بھول گئے کہ میں نے پیچھے ایک پوسٹ بھی کی ہوئی ہے دوبارہ پیش خدمت ہے

یہاں اللہ کہتا ہے کہ حواریوں نے کہا کہ ہم مسلمان ہیں یہاں قال کا فاعل اللہ نے کس کو کہا ہے

حواری کا لفظ، اللہ استعمال کررہا ھے۔ اللہ جو چاہے کرے۔
آپ کو اللہ نے کہاں اجازت دی ھے کہ آپ اسکے رکھے ھوئے نام کی جگہ کچھ اور نام رکھیں؟
مزید یہ کہ قرآن کے لیئے اسکے داخلی دلائل کافی ہیں۔ کسی اور کی ضرورت نہیں ھے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
حواری کا لفظ، اللہ استعمال کررہا ھے۔ اللہ جو چاہے کرے۔
آپ کو اللہ نے کہاں اجازت دی ھے کہ آپ اسکے رکھے ھوئے نام کی جگہ کچھ اور نام رکھیں؟
1-میں نے جو آہت بیان کی ہے اس میں خالی اللہ نے انکا مسلم کے علاوہ تعارف نہیں کروایا بلکہ وہ خود بھی کہ رہے ہیں کہ
نحن انصار اللہ (ہم انصار اللہ ہیں)
2-اللہ نے اجازت نہیں دی تو منع بھی نہیں کیا منع کی آیت دکھا دیں کہ ہم اپنا تعارف مسلم کے علاوہ نہیں کروا سکتے
3-اللہ نے اگر اجازت نہیں دی تو پھر ہم دناوی نام بھی نہیں رکھ سکتے پس آپ نے تو میرے خیال میں وہ بھی نہیں رکھا ہوا بلکہ مسلم ہی رکھا ہوا ہے مگر مجھے لگتا ہے کہ پھر آپ کا شجرہ نسب یہ ہو گا
مسلم بن مسلم بن مسلم بن-----بن کافر(جب مسلمان شجرہ میں ختم ہو جائیں گے)
لیکن ایسے مسلم نام والا آپ کے علاوہ کوئی نہیں دیکھا گیا

مزید یہ کہ قرآن کے لیئے اسکے داخلی دلائل کافی ہیں۔ کسی اور کی ضرورت نہیں ھے۔
اس پر آپ سے سوال ہے کہ آپ حدیث پر بھی ہمارے داخلی دلائل مانیں گے
1-اگر آپ کا جواب نہیں ہے تو اتامرون الناس بالبر وتنسون انفسکم کا ترجمہ کر دیں
2-اگر آپ کا جواب ہاں ہے تو اگلی پوسٹ میں میں حدیث کی حجت کے داخلی دلائل دوں گا
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
1-میں نے جو آہت بیان کی ہے اس میں خالی اللہ نے انکا مسلم کے علاوہ تعارف نہیں کروایا بلکہ وہ خود بھی کہ رہے ہیں کہ
نحن انصار اللہ (ہم انصار اللہ ہیں)
2-اللہ نے اجازت نہیں دی تو منع بھی نہیں کیا منع کی آیت دکھا دیں کہ ہم اپنا تعارف مسلم کے علاوہ نہیں کروا سکتے
3-اللہ نے اگر اجازت نہیں دی تو پھر ہم دناوی نام بھی نہیں رکھ سکتے پس آپ نے تو میرے خیال میں وہ بھی نہیں رکھا ہوا بلکہ مسلم ہی رکھا ہوا ہے مگر مجھے لگتا ہے کہ پھر آپ کا شجرہ نسب یہ ہو گا
مسلم بن مسلم بن مسلم بن-----بن کافر(جب مسلمان شجرہ میں ختم ہو جائیں گے)
لیکن ایسے مسلم نام والا آپ کے علاوہ کوئی نہیں دیکھا گیا


اس پر آپ سے سوال ہے کہ آپ حدیث پر بھی ہمارے داخلی دلائل مانیں گے
1-اگر آپ کا جواب نہیں ہے تو اتامرون الناس بالبر وتنسون انفسکم کا ترجمہ کر دیں
2-اگر آپ کا جواب ہاں ہے تو اگلی پوسٹ میں میں حدیث کی حجت کے داخلی دلائل دوں گا

بھائی، اللہ کی اتھارٹی ھے وہ جو لفظ بھی استعمال کرے۔
کیا یہ اتھارٹی آپ کے پاس بھی ھے؟
مزید۔۔۔۔ آپ حدیث کے داخلی دلائل دے سکتے ہیں۔
بہرحال، احل حدیث۔ خود ساختہ تعریف ھے۔ جسکی قرآن و سنّت میں کوئی دلیل نہیں ھے۔
 
Top