• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مصنف ابن ابی شیبہ میں وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
W



۱
جناب آپ نے جان بوجھ کے ھاشم ٹھٹھوی کا ھی کہا ھے.اس کی دلیل یہ ہے کی آپ انکی کتاب درھم الصرہ کا حوالہ انکی بار بار یہ عبارت ..مصححہ مقابلہ متعددہ بھی بیان کی ھے.اور اسی پر ھی مصر رھے ھیں.اور اس سے ٹھٹھوی صاحب کے دیکھنے کا کہرھے ھیں.آپ ذرا اپنی تحاریر اوپر ملاحظہ فرمائیں انسے آپکی اس بات کا پورا رد ھوجاتا ھے.
قارئیں سے میری التماس ھے کہ آپکی ان باتوں اپنی آراء پیش فرمائیں.
افسوس تو یہ ھورھا ھے میں نے بار بار ٹھٹھوی صاحب کے اصل الفاظ ذکر کرنے کو کہرھا تھا تو آپ میری اس بات کو بچوں والی بات سے تعبیر کیا.اور پھر نسخہ کے دیکھنے کے لیے آپ بار بار یھی کہرھے تھے مصححہ ومقابلہ کا یھی مطلب ھے کہ انھوں نے دیکھا ھے.
۲
رھی بات قائم سندھی کی تو آپ انکی کتاب کا بھی نام الگ لیرھے تھے اور ٹھٹوی صاحب کی کتاب بھی.
بہرحال آپکی تحارٰیر واضح طور اعلان کررھی ھیں کہ آپنے غلط بیانی کی ھے.اور اب اس سے دوسرے مطلب نکال رھے ھیں.
لگے رہنا کیوں....؟ آپ کو کیا اسی طرح چھوڑدیا جائے.بس جب اصل باتیں ظاہر ھوجاتی ھیں تو پھر اسی طرح ھی جان چھڑانے کی کوشش کی جاتی ھے.بہر حال آپنے واضح طور پر غلط بیانی کی ھے جس کا اقرار کرنا آپکے ذمے ھے.
۳
کبھی قائم سندھی کے حوالے سے آپ امین اوکاڑوی کا نام لے رھے ھیں اور کبھی صفدر صاحب کا.درست نام بتادیں.
۴
ان میں سے جو بھی ھو اسکے اس فعل کو کیا کہا جائے. یہ بتانا آپکے ذمے ھے.

۵
عبارت کے ترجمے کا آپکو کہا تھا اس کا بھی انتظاررھیگا.
۶
اگر شرائط کا آپکو علم نہیں تو آپ اعتماد کس بنیاد پر کررھے ھیں؟
اور کتب سے دیکھکر شرائط بیان کردیں.
مباحثہ سچائی سے ھوتا ھے غلط بیانی سے نہیں.
۷
اور فوز الکرام کبھی لگادوںگا.ان شاء الله تعالي
اور آپ نے یہ بھی کہا تھا کہ



یہ کیا ھے.ابن قطلوبغا کی کتاب کا نام بھی بیان کیا ھے آپنے.
اور آ پ یہ بھی کہچکے ھیں کہ اب ٹھٹوی صاحب کی کتاب میں نھیں مل رھے.تو اس کا مطلب کیا ھے جناب؟
قارئین یہ بھی دیکھلیں...
اچھا جی میں عاجز آ گیا۔ میں نے غلط بیانی کی تھی۔ اب خوش ہیں۔ قارئین نے بھی دیکھ لیا ہے۔
یہی میں کہہ رہا تھا کہ مجھ پر طعن مقصود ہے تو لگے رہیے۔
آگے چلیے۔
شرائط کا مجھے علم نہیں تو آپ بتا دیں۔ آخر میں ہی یہ کام کیوں کروں۔ آپ کتب سے دیکھ کر بتا دیجیے۔
کرنا کرانا امید ہے کچھ نہیں ہے۔ بس میں لگا رہوں اور آپ کے لیے تلاش کر کر کے دیتا رہوں جس میں آپ بے سروپا استدلالات کرتے رہیں اور اعتراضات نکالتے رہیں۔
نہیں جناب مجھے شرائط کا علم نہیں۔ آپ مہربانی کر کے کتب میں دیکھ کر بتا دیجیے۔
 
شمولیت
مئی 01، 2014
پیغامات
257
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
77
اچھی بات ھے.
یعنی آپ نے تسلیم کرلیا کہ آپنے عدم دیانت کا ثبوت دیا ھے.اللہ تعالی سب کو اس سے محفوظ رکھے.آمین.
۲
اب یہ بتائیں کہ ٹھٹھوی صاحب نے وہ نسخہ خود دیکھا ھے یا کچھ اور کہا ھے.؟ قارئیں کے لئے وہ عبارتیں مع ترجمہ لکہیں.
۳
امین اوکاڑوی پر بھی تو یہی الفاظ فٹ کریں نا کہ انھوں نے بھی آپ جیسے فعل کا ارتکاب کیا ھے.
۴
بڑی عجیب بات ھے. نسخے پر اعتماد آپ کر رھے ھیں اور شرائط مجہ سے پوچھ رھے ھیں.
مجھے صرف اتنا جواب دیں کہ آپ کے پاس اس نسخے پر اعتماد کی کیا بیس ھے جو آپ اس کو اھمیت دے رھے ھیں؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اچھی بات ھے.
یعنی آپ نے تسلیم کرلیا کہ آپنے عدم دیانت کا ثبوت دیا ھے.اللہ تعالی سب کو اس سے محفوظ رکھے.آمین.
۲
اب یہ بتائیں کہ ٹھٹھوی صاحب نے وہ نسخہ خود دیکھا ھے یا کچھ اور کہا ھے.؟ قارئیں کے لئے وہ عبارتیں مع ترجمہ لکہیں.
۳
امین اوکاڑوی پر بھی تو یہی الفاظ فٹ کریں نا کہ انھوں نے بھی آپ جیسے فعل کا ارتکاب کیا ھے.
۴
بڑی عجیب بات ھے. نسخے پر اعتماد آپ کر رھے ھیں اور شرائط مجہ سے پوچھ رھے ھیں.
مجھے صرف اتنا جواب دیں کہ آپ کے پاس اس نسخے پر اعتماد کی کیا بیس ھے جو آپ اس کو اھمیت دے رھے ھیں؟
محترمی انور بھائی
ایک تو اس نمبر والے طرز کو تبدیل کیجیے کیوں کہ اس سے بات سمجھ میں مشکل سے آتی ہے۔ اس کے بجائے جس بات کا جواب دے رہے ہیں اس کا اقتباس لے لیا کریں۔
شیخ ہاشم سندھیؒ کی عبارت میں نے اوپر لکھ دی ہے۔ اس کا ترجمہ بھی کر دیتا ہوں۔
ونحن لم نحتج بامثال ہذہ النسخ غیر المقابلۃ بل بنسخ تخریج الشیخ قاسم المقابلۃ المصححۃ المتعددۃ المتوافقۃ التی اتصل بنا سندہا، فیکون الاخذ عنہا کاخبار الشیخ القاسم ایانا
"اور ہم نے اس طرح کے نسخوں سے دلیل نہیں پکڑی شیخ قاسم کے تخریج شدہ نسخوں (کو دلیل بنایا ہے) جن کا تقابل کیا گیا ہے، تصحیح کی گئی ہے، متعدد بار کی گئی ہے، موافق ہیں، ہم تک ان کی سند متصل ہے۔ لہذا ان سے لینا شیخ قاسم کے ہمیں خبر دینے کی طرح ہے۔"

آگے امین اوکاڑویؒ کے بارے میں جو آپ نے پوچھا ہے تو امین اوکاڑویؒ نے قائم سندھی کے الفاظ فوز الکرام اور در الغرہ سے اقتباس کیے ہیں۔ میں نے دونوں کی عبارت کامل نہیں پڑھی اس لیے میں اس پر حکم کیسے لگا سکتا ہوں؟ اگر آپ اسکین دے دیں دونوں کتابوں کا!!!
دوسری بات میں عموما علماء کرام پر حکم نہیں لگاتا۔ وگرنہ فتاوی ثنائیہ میں عبد الرحمان مبارکپوریؒ کے حوالے سے صحیح ابن خزیمہ کی حدیث علی صدرہ کی یہ سند مذکور ہے: عن محمد بن یحیی عن عفان عن ہمام عن محمد بن ججادۃ عن عبد الجبار بن وائل من علقمۃ بن وائل و مولی لہم عن ابیہ انتہی (فتاوی ثنائیہ 1۔444 ط ادارہ ترجمان السنۃ لاہور)
کیا یہ سند آپ صحیح ابن خزیمہ میں دکھا سکتے ہیں؟ لیکن اس کے باوجود میں ان علماء کا احترام کرتا ہوں اور زیادہ سے زیادہ غلطی پر محمول کرتا ہوں۔
آپ کے بارے میں میرا خیال یہ ہے کہ شاید آپ کو یہ مشغلہ پسند ہے تو آپ لگاتے رہیے ان بزرگوں پر حکم۔ میں یہ نہیں کرتا۔

میں اگر بغیر کسی شرط کے نسخہ سے استدلال کر رہا ہوں تو یہ ممکن ہے۔ آپ شرائط بیان فرما کر میری غلطی پکڑئیے۔
 
شمولیت
مئی 01، 2014
پیغامات
257
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
77
محترمی انور بھائی
ایک تو اس نمبر والے طرز کو تبدیل کیجیے کیوں کہ اس سے بات سمجھ میں مشکل سے آتی ہے۔ اس کے بجائے جس بات کا جواب دے رہے ہیں اس کا اقتباس لے لیا کریں۔
شیخ ہاشم سندھیؒ کی عبارت میں نے اوپر لکھ دی ہے۔ اس کا ترجمہ بھی کر دیتا ہوں۔
ونحن لم نحتج بامثال ہذہ النسخ غیر المقابلۃ بل بنسخ تخریج الشیخ قاسم المقابلۃ المصححۃ المتعددۃ المتوافقۃ التی اتصل بنا سندہا، فیکون الاخذ عنہا کاخبار الشیخ القاسم ایانا
"اور ہم نے اس طرح کے نسخوں سے دلیل نہیں پکڑی شیخ قاسم کے تخریج شدہ نسخوں (کو دلیل بنایا ہے) جن کا تقابل کیا گیا ہے، تصحیح کی گئی ہے، متعدد بار کی گئی ہے، موافق ہیں، ہم تک ان کی سند متصل ہے۔ لہذا ان سے لینا شیخ قاسم کے ہمیں خبر دینے کی طرح ہے۔"

آگے امین اوکاڑویؒ کے بارے میں جو آپ نے پوچھا ہے تو امین اوکاڑویؒ نے قائم سندھی کے الفاظ فوز الکرام اور در الغرہ سے اقتباس کیے ہیں۔ میں نے دونوں کی عبارت کامل نہیں پڑھی اس لیے میں اس پر حکم کیسے لگا سکتا ہوں؟ اگر آپ اسکین دے دیں دونوں کتابوں کا!!!
دوسری بات میں عموما علماء کرام پر حکم نہیں لگاتا۔ وگرنہ فتاوی ثنائیہ میں عبد الرحمان مبارکپوریؒ کے حوالے سے صحیح ابن خزیمہ کی حدیث علی صدرہ کی یہ سند مذکور ہے: عن محمد بن یحیی عن عفان عن ہمام عن محمد بن ججادۃ عن عبد الجبار بن وائل من علقمۃ بن وائل و مولی لہم عن ابیہ انتہی (فتاوی ثنائیہ 1۔444 ط ادارہ ترجمان السنۃ لاہور)
کیا یہ سند آپ صحیح ابن خزیمہ میں دکھا سکتے ہیں؟ لیکن اس کے باوجود میں ان علماء کا احترام کرتا ہوں اور زیادہ سے زیادہ غلطی پر محمول کرتا ہوں۔
آپ کے بارے میں میرا خیال یہ ہے کہ شاید آپ کو یہ مشغلہ پسند ہے تو آپ لگاتے رہیے ان بزرگوں پر حکم۔ میں یہ نہیں کرتا۔

میں اگر بغیر کسی شرط کے نسخہ سے استدلال کر رہا ہوں تو یہ ممکن ہے۔ آپ شرائط بیان فرما کر میری غلطی پکڑئیے۔
پہلی بات یہ ھے کہ ابن قطلوبغا کا ایک نسخہ تھا یا ایک سے زائد تھے؟زائد کی کیا دلیل ھے؟

۲
اس میں یہ کہاں لکھا ھوا ھے کہ انہوں نے وہ نسخہ دیکھا ھے.

۳
مصححہ مقابلہ متعددہ متوافقہ کی دلیل کیا ھے؟
۴
ابن قطلوبغا کے تخریج شدہ نسخوں کی دلیل کیا ھے؟
۵
میں جب آپکو کہ رھا ھوں کہ یہ الفاظ فوزالکرام میں نہیں ھیں.تو آپ کو اعتماد نہیں. کیوں.؟؟؟؟؟
۶
امین اوکاروی اور مبارکپوری صاحب کی باتوں میں بعد المشرقین ھے.آپ کیسا موازنہ کر رھے ھیں؟
۷
علماء کرام کے احترام سے کس منع کیا ھے.لیکن اس کا مطلب یہ کہاں سے نکلتا ھے کہ حقائق کو نہ ظاہر کیا جائے.؟اور نہ ھی گرفت کی جائے.
۸
مجھے بھی شوق نہیں ھے کوئی ......کیا میں نے ابھی تک علماء کرام کے بارے میں کچھ کہا ھے...جو آپ اس طرح کہ رھے ھیں.لیکن آئینہ تو بہرحال دکہانا چاھئے نا.
۹
بغیر شرائط کے کیوں اور کیسے ممکن ھے؟؟؟ ھم محدثین کرام کے اصولوں کے پابند ھیں نہ کہ آپ کے.اس لئے آپ انکے اصولوں کو مد نظر رکھتے ھوئے اس نسخے پر اعتماد کی دلیل پیش فرمائیں...
استدلال آپ کر رھے ھیں تو دلیل بھی آپکے ذمے ھے اصولوں کے مطابق نہ کہ مجھ پر.
۱۰
آپ شرائط بیان کریں.اگر غلطی کی تو پھر پکڑ کرنا میرا حق ھے.
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
پہلی بات یہ ھے کہ ابن قطلوبغا کا ایک نسخہ تھا یا ایک سے زائد تھے؟زائد کی کیا دلیل ھے؟

۲
اس میں یہ کہاں لکھا ھوا ھے کہ انہوں نے وہ نسخہ دیکھا ھے.
اس میں یہ نہیں لکھا ہوا۔
پہلی بات کی تک بتائیے۔ یہ دعوی میں نے کیا ہے کہ ایک تھے یا ایک سے زائد؟ پھر ایک سے زائد اگر تھے تو ہاشم سندھی کا قول اس پر دلیل ہے۔ آپ کے خیال میں کس قسم کی دلیل ہونی چاہیے؟

۳
مصححہ مقابلہ متعددہ متوافقہ کی دلیل کیا ھے؟
اس کی دلیل کیا ہونی چاہیے؟ قرآن میں لکھا ہوا آئے؟
آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ اس قسم کے معاملات میں عموما علماء کرام کے اقوال پر اعتبار کیا جاتا ہے۔ نہیں؟؟

۴
ابن قطلوبغا کے تخریج شدہ نسخوں کی دلیل کیا ھے؟
لا حول ولا قوۃ الا باللہ۔ مطلب؟
اس طرح تو آپ میرے پیدا ہونے پر بھی دلیل طلب کر سکتے ہیں۔

۵
میں جب آپکو کہ رھا ھوں کہ یہ الفاظ فوزالکرام میں نہیں ھیں.تو آپ کو اعتماد نہیں. کیوں.؟؟؟؟؟
نہ میں آپ کو جانتا ہوں نہ آپ کی علمی گہرائی کا کوئی نمونہ میرے سامنے ہے۔ پھر اعتماد کس بات پر؟؟؟؟
اور وہ بھی کسی چیز کی نفی پر؟؟؟

۶
امین اوکاروی اور مبارکپوری صاحب کی باتوں میں بعد المشرقین ھے.آپ کیسا موازنہ کر رھے ھیں؟
جی بعد المشرقین تو ہے۔ ایک نے ایک بندہ کے بارے میں ایک دعوی کیا ہے اور دوسرے نے حدیث کی سند ہی بدل دی۔ اصول حدیث کو اگر جاری کریں تو پہلے پر زیادہ سے زیادہ متہم بالکذب کی جرح آئے گی اور دوسرے پر دجال کذاب کی۔ فرق تو ہے۔
بائی دی وے میں صرف ایک مثال دے رہا تھا۔ دونوں میرے نزدیک محترم ہیں۔

۷
علماء کرام کے احترام سے کس منع کیا ھے.لیکن اس کا مطلب یہ کہاں سے نکلتا ھے کہ حقائق کو نہ ظاہر کیا جائے.؟اور نہ ھی گرفت کی جائے.
۸
مجھے بھی شوق نہیں ھے کوئی ......کیا میں نے ابھی تک علماء کرام کے بارے میں کچھ کہا ھے...جو آپ اس طرح کہ رھے ھیں.لیکن آئینہ تو بہرحال دکہانا چاھئے نا.
آئینہ میں دونوں طرف ہونی چاہئیں نا پھر تو۔

۹
بغیر شرائط کے کیوں اور کیسے ممکن ھے؟؟؟ ھم محدثین کرام کے اصولوں کے پابند ھیں نہ کہ آپ کے.اس لئے آپ انکے اصولوں کو مد نظر رکھتے ھوئے اس نسخے پر اعتماد کی دلیل پیش فرمائیں...
استدلال آپ کر رھے ھیں تو دلیل بھی آپکے ذمے ھے اصولوں کے مطابق نہ کہ مجھ پر.
ہم شاید آپ نے اپنے بارے میں کہا ہے۔
میں بغیر ان کے اصولوں کے اعتماد کر رہا ہوں۔ اب آپ اصول بیان کر دیجیے اگر گرفت کرنی ہے۔ نہیں تو اعتماد کو دیکھتے رہیے۔

۱۰
آپ شرائط بیان کریں.اگر غلطی کی تو پھر پکڑ کرنا میرا حق ھے.
مجھے تو شرائط کا علم نہیں ہے نا۔ میں بغیر شرائط کے اعتماد کر رہا ہوں۔

محترم بھائی اس طرح اقتباس لے کر جواب دیا کرتے ہیں نمبروار نہیں۔
اور ہاں یاد رہے کہ میں نے دلیل مرتضی زبیدی کے نسخے سے اولا اور پھر ثانیا عابد سندھی کے نسخے سے پکڑی ہے۔ اور یہ قول شاہد کے طور پر پیش کیا ہے۔

اور ھاں ...آپ ..غیر المقابلہ کا ترجمہ بھول گئے ھیں.
معذرت۔
ابھی دوسری بار میں بھی نظر نہیں آیا تھا۔
 
شمولیت
مئی 01، 2014
پیغامات
257
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
77
اس میں یہ نہیں لکھا ہوا۔
پہلی بات کی تک بتائیے۔ یہ دعوی میں نے کیا ہے کہ ایک تھے یا ایک سے زائد؟ پھر ایک سے زائد اگر تھے تو ہاشم سندھی کا قول اس پر دلیل ہے۔ آپ کے خیال میں کس قسم کی دلیل ہونی چاہیے؟


اس کی دلیل کیا ہونی چاہیے؟ قرآن میں لکھا ہوا آئے؟
آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ اس قسم کے معاملات میں عموما علماء کرام کے اقوال پر اعتبار کیا جاتا ہے۔ نہیں؟؟


لا حول ولا قوۃ الا باللہ۔ مطلب؟
اس طرح تو آپ میرے پیدا ہونے پر بھی دلیل طلب کر سکتے ہیں۔


نہ میں آپ کو جانتا ہوں نہ آپ کی علمی گہرائی کا کوئی نمونہ میرے سامنے ہے۔ پھر اعتماد کس بات پر؟؟؟؟
اور وہ بھی کسی چیز کی نفی پر؟؟؟


جی بعد المشرقین تو ہے۔ ایک نے ایک بندہ کے بارے میں ایک دعوی کیا ہے اور دوسرے نے حدیث کی سند ہی بدل دی۔ اصول حدیث کو اگر جاری کریں تو پہلے پر زیادہ سے زیادہ متہم بالکذب کی جرح آئے گی اور دوسرے پر دجال کذاب کی۔ فرق تو ہے۔
بائی دی وے میں صرف ایک مثال دے رہا تھا۔ دونوں میرے نزدیک محترم ہیں۔


آئینہ میں دونوں طرف ہونی چاہئیں نا پھر تو۔


ہم شاید آپ نے اپنے بارے میں کہا ہے۔
میں بغیر ان کے اصولوں کے اعتماد کر رہا ہوں۔ اب آپ اصول بیان کر دیجیے اگر گرفت کرنی ہے۔ نہیں تو اعتماد کو دیکھتے رہیے۔


مجھے تو شرائط کا علم نہیں ہے نا۔ میں بغیر شرائط کے اعتماد کر رہا ہوں۔

محترم بھائی اس طرح اقتباس لے کر جواب دیا کرتے ہیں نمبروار نہیں۔
اور ہاں یاد رہے کہ میں نے دلیل مرتضی زبیدی کے نسخے سے اولا اور پھر ثانیا عابد سندھی کے نسخے سے پکڑی ہے۔ اور یہ قول شاہد کے طور پر پیش کیا ہے۔


معذرت۔
ابھی دوسری بار میں بھی نظر نہیں آیا تھا۔

محترم مجھے نہیں پتہ کہ یہ کس طرح کرتے ھیں.
جناب ٹھٹھوی صاحب نے کوئی نسخہ نہیں دیکھا.بلکہ اگر انکی کتب کو غور سے پڑھیں تو انہوں نے محض ابن قطلوبغا کی کتاب "التعریف.... الخ..میں ذکر کردہ حدیث کو مد نظر رکھتے ھوئے یہ باتیں کہی ھیں.انھوں نے وہ نسخہ دیکھا نہیں ھے.اور نہ ھی یہ دعوی کیا ھے.اگر دعوی کیا ھے تو آپ انکے الفاظ بیان کریں.
اور انھوں نے جو متعددہ مصححہ ...... کے الفاظ جو کہے ھیں تو لازما محتاج دلیل ھیں.
امید ھے غور کریںگے تو ان شاء اللہ سمجھ آجائیگی.
باقی امین اوکاڑوی اور مبارکپوری صاحبین کی بات کو فی الحال رھنے دیں.
مزید ٹھیک ھے آپ مجھ پر اعتماد نہ کریں.کوئی بات نہیں.جب کتاب لگاؤوںگا تو پتہ چل جائیگا.
شرائط تو آپکو ھی بیان کرنی پڑیںگی.
اور میں سمجھتاھوں اب ان شاء اللہ تعالی معاملہ اپنے اختتام کو پنہچنے والا ھے.
کیوںکہ آپنے اب ابن قطلوبغا کے نسخہ پر عدم اعتماد ظاہر کیا ھے.الحمد للہ.
باقی بعد میں جواب دیتا ھوں آپکو.ان شاء اللہ تعالی.
 
شمولیت
مئی 01، 2014
پیغامات
257
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
77
جی محترم آپ دلیل مرتضی زبیدی کے نسخے سے پکڑ ڑھے ھیں.عابد سندھی کا نسخہ تائیدا؟ ھمممممممم؟ ٹہیک؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
محترم مجھے نہیں پتہ کہ یہ کس طرح کرتے ھیں.
جناب ٹھٹھوی صاحب نے کوئی نسخہ نہیں دیکھا.بلکہ اگر انکی کتب کو غور سے پڑھیں تو انہوں نے محض ابن قطلوبغا کی کتاب "التعریف.... الخ..میں ذکر کردہ حدیث کو مد نظر رکھتے ھوئے یہ باتیں کہی ھیں.انھوں نے وہ نسخہ دیکھا نہیں ھے.اور نہ ھی یہ دعوی کیا ھے.اگر دعوی کیا ھے تو آپ انکے الفاظ بیان کریں.
اور انھوں نے جو متعددہ مصححہ ...... کے الفاظ جو کہے ھیں تو لازما محتاج دلیل ھیں.
امید ھے غور کریںگے تو ان شاء اللہ سمجھ آجائیگی.
باقی امین اوکاڑوی اور مبارکپوری صاحبین کی بات کو فی الحال رھنے دیں.
مزید ٹھیک ھے آپ مجھ پر اعتماد نہ کریں.کوئی بات نہیں.جب کتاب لگاؤوںگا تو پتہ چل جائیگا.
شرائط تو آپکو ھی بیان کرنی پڑیںگی.
اور میں سمجھتاھوں اب ان شاء اللہ تعالی معاملہ اپنے اختتام کو پنہچنے والا ھے.
کیوںکہ آپنے اب ابن قطلوبغا کے نسخہ پر عدم اعتماد ظاہر کیا ھے.الحمد للہ.
باقی بعد میں جواب دیتا ھوں آپکو.ان شاء اللہ تعالی.
اچھا جی۔ آپ نے دعوی کیا ہے کہ ہاشم سندھیؒ نے كوئی نسخہ نہیں دیکھا۔ صرف التعریف کی ذکر کردہ حدیث کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ بات کی ہے۔ دلیل؟؟؟

متعددہ مصححہ کے الفاظ سے ظاہر یہ ہے کہ کہ انہوں نے دیکھا ہے ورنہ بغیر دیکھے یہ بات کیسے کر دی؟؟ یہ بات ایک عالم کا کہنا دو ہی طریقوں سے ممکن ہے: یا تو اسے کوئی خبر دے یا وہ خود دیکھے۔ خبر کا انہوں نے ذکر نہیں کیا تو ظاہر میں دیکھنا باقی رہ گیا۔ چناں چہ جب آپ خلاف ظاہر کی طرف جائیں گے تو دلیل آپ کے ذمہ ہوگی نا میرے محترم!
کشاف میں مدعی اور مدعی علیہ کی مختلف تعریفات میں سے ایک یہی کی ہے:۔
المدّعي من يلتمس غير الظاهر والمدّعى عليه من يتمسّك بالظاهر
اب اگر آپ کہتے ہیں کہ ہاشم سندھی کا یہ دعوی المصححہ والا درست ہے تو فبہا اور اگر کہتے ہیں کہ درست نہیں تو پھر دو صورتیں ہیں:
یا تو ہاشم سندھی نے جھوٹ کہا ہوگا تو اس پر آپ پر دلیل لازم ہے۔
اور یا ہاشم سندھی کو غلط اطلاع ملی ہوگی تو اس پر بھی دلیل آپ پر لازم ہے۔

یہ نہ کہا جائے کہ ہاشم سندھی کا دعوی ہے لہذا دلیل ان پر لازم ہے کیوں کہ ہاشم سندھی کا دعوی ملزمہ نہیں ہے جب کہ آپ کا انکار مستلزم ہے ہاشم سندھی کی عدالت یا خبر کے ضعف کو تو یہ ملزم ہے۔ اور جب کوئی دوسرے پر الزام لگائے اور متمسک ہو غیر ظاہر سے تو وہ مدعی بنتا ہے اور بینہ اس پر لازم ہوتی ہے۔

پہلے اس مسئلہ کو حل کریں پھر آگے چلتے ہیں ان شاء اللہ۔

محترم مجھے نہیں پتہ کہ یہ کس طرح کرتے ھیں.
@شاکر بھائی
 
Top