• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ناصبیت، رافضیت اور یزیدیت

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
دوسرا یہ مولوی اسحاق کے بارے بہت سے نوجوان سوال کرتے ہیں، ان کی کچھ کتب یا ان پر اہل علم کی نقد وغیرہ کسی بھائی کے پاس ہوں تو ضرور شیئر کریں۔
 

muneebanjum

مبتدی
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
336
پوائنٹ
0
وعلیکم السلام۔ معاف فرمائیں برادر۔ مگر مجھے نجانے کیوں ایسا لگتا ہے کہ بالا اقتباس والے جملے مغالطات اور تعصب سے پر ہیں۔
اللہ کے بیان اور بندوں کے بیان میں نہایت واضح فرق ہوتا ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کے دلوں کے بھید سے واقف ہوتا ہے جبکہ یہ بات انسانوں کے بس میں نہیں۔ آدم علیہ السلام کی غلطی دنیا بیان نہیں کرتی بلکہ یہ تو رب کا کلام بیان کرتا ہے ، دنیا تو اس کلام سے نقل کرتی ہے بس۔
اسی طرح اللہ کی طرف سے معاف کر دئے جانے اور بندوں کی طرف سے معاف کئے جانے میں بھی فرق ملحوظ رکھا جانا چاہئے۔
اللہ اگر اپنے کسی بندے کو "معاف" کردے تو پھر کسی بھی انسان کو حق نہیں ملتا کہ جس بندے سے غلطی ہوئی ہو ان غلطیوں کو یہاں وہاں اچھالتا بیان کرتا پھرے۔ غلطی کا اقبال ایک الگ بات ہے مگر اس غلطی کا بےمقصد اور غیرضروری اظہار ایک دوسری چیز ہے۔ اور سلف الصالحین نے اسی دوسری چیز سے پرہیز کیا ہے اور دوسروں کو بھی پرہیز کرنے کی تعلیم دی ہے۔

آپ کی یہ بات بھی محل نظر ہے کہ : غلطی سےکوئی جنت، دوزخ کا فیصلہ نہیں ھوجاتا
حالانکہ متواتر روایات سے "عشرہ مبشرہ" کی حدیث معروف ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دس صحابہ کرام (رضی اللہ عنہم) کے جنتی ہونے کی گواہی دی ہے۔ اور ایسا بھی نہیں ہے کہ مذکورہ صحابہ کرام سے کوئی تسامح یا لغزش کا صدر نہ ہوا ہو۔ ا س کے باوجود رب کا اور نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کا فیصلہ ہے کہ یہ دس صحابہ (رضی اللہ عنہم) جنتی ہیں !!
بھائی میں آپ سے سوفیصد اتفاق کرتا ہوں-"غلطی سےکوئی جنت، دوزخ کا فیصلہ نہیں ھوجاتا" اس بات کو سمجھنے میں شائد آپ کو غلطی لگی ہے-میرا یہ مطلب نہیں تھاجوآپ سمجھے-میرا مطلب تھا کہ اگر کوئی بالفرض حدیث عمار کی بنا پر سیدنا معاویہ کے گروہ کو باغی کہتا ہے تو اس کا قطعًا یہ مطلب نہیں کہ وہ جنتی نہیں- اگر کوئی بیان کرے کہ سیف اللہ سیدنا خالد بن ولید نے مسلم قبیلہ بنو جاہمہ کو پرانی رنجشوں کی وجہ سے بیگناہ قتل کیا، آپ (صلعم) نے فرمایا، یا اللہ جو خالد نے کیا ہے میں اس سے بری ہوں(5:59:628 صحیح بخاری)-
حدیثوں میں ایسے بہت سے واقعات ہیں- کیا حدیثوں کو چھپا لیا جائے گا؟؟ کے کوئی صحابی کی شان میں فرق آجائے گا-صحابی کے لئے حدیثوں کو چھوڑ دیا جائے گا؟؟

میراپختہ یقین ہے کہ صحابہ کرام علیھم الرّضوان جنتی ہیں-ان سے بڑھ کر کوئی امتی افضل نہیں- نعوذ باللہ ان کے بارے میں اس طرح کا کوئی خیال کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ لیکن میرے لئے پہلے افضل صحیح حدیث ہے۔چاہے کوئی اس کے کلا وے میں آتا ہے یا نہیں-

جزاک اللہ
 

muneebanjum

مبتدی
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
336
پوائنٹ
0
دوسرا یہ مولوی اسحاق کے بارے بہت سے نوجوان سوال کرتے ہیں، ان کی کچھ کتب یا ان پر اہل علم کی نقد وغیرہ کسی بھائی کے پاس ہوں تو ضرور شیئر کریں۔
مولوی اسحاق صاحب بہت بڑے عالم ھیں-بہت سی ان کی تقاریر خلافت اور وحدت امت کے موضوع پر ھیں-اس لئے وہ دوسرے مسالک کا دفاع بھی کرتے ھیں- کئی ایک تقاریر متنازعہ بھی بنی- کئی تقاریر میں شیعوں کی حمایت کی- فیصل آباد کے علماءاھل الحدیث نے ان پر فتوٰی صادر فرمادیا- جنہوں نےفتوٰی طلب کیا انہوں نے زیادتی کی کہ تقاریر سے توڑ مروڑ کر کلپس علماء کو سنائے اور فتوٰی لے لیا- اس فتوٰی کا جواب کے لئے وزٹ کریں- ‪Response to "Fatwa given by 28 Scholars in 2007" - maulana ishaq urdu‬‏ - YouTube
انکی نیٹ پر ایک ہی کتاب دستیاب ہے- یہ لنک ہے- http://www.quranurdu.com/books/urdu%5Fbooks/45%20Wehdat-e-Ummat.pdf
ان کی صحیح باتوں کو سن لینا چاہئے اور غلط کو چھوڑ دینا- تقاریر میں صحیح احادیث بمع حوالہ سناتے ہیں- ہر آدمی پرفیکٹ نہیں ھوتا- ان کی تقاریر کے لئے یہ چینل وزٹ کریں-
١-‪Malik885's Channel‬‏ - YouTube
٢-‪MaulanaIshaqURDU's Channel‬‏ - YouTube

جزاک اللہ
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
بھائی میں آپ سے سوفیصد اتفاق کرتا ہوں-"غلطی سےکوئی جنت، دوزخ کا فیصلہ نہیں ھوجاتا" اس بات کو سمجھنے میں شائد آپ کو غلطی لگی ہے-میرا یہ مطلب نہیں تھاجوآپ سمجھے-میرا مطلب تھا کہ اگر کوئی بالفرض حدیث عمار کی بنا پر سیدنا معاویہ کے گروہ کو باغی کہتا ہے تو اس کا قطعًا یہ مطلب نہیں کہ وہ جنتی نہیں- اگر کوئی بیان کرے کہ سیف اللہ سیدنا خالد بن ولید نے مسلم قبیلہ بنو جاہمہ کو پرانی رنجشوں کی وجہ سے بیگناہ قتل کیا، آپ (صلعم) نے فرمایا، یا اللہ جو خالد نے کیا ہے میں اس سے بری ہوں(5:59:628 صحیح بخاری)-
حدیثوں میں ایسے بہت سے واقعات ہیں- کیا حدیثوں کو چھپا لیا جائے گا؟؟ کے کوئی صحابی کی شان میں فرق آجائے گا-صحابی کے لئے حدیثوں کو چھوڑ دیا جائے گا؟؟
میراپختہ یقین ہے کہ صحابہ کرام علیھم الرّضوان جنتی ہیں-ان سے بڑھ کر کوئی امتی افضل نہیں- نعوذ باللہ ان کے بارے میں اس طرح کا کوئی خیال کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ لیکن میرے لئے پہلے افضل صحیح حدیث ہے۔چاہے کوئی اس کے کلا وے میں آتا ہے یا نہیں-
جزاک اللہ
ایک طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہے کہ آپ نے سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے اتنے بڑے عمل پر بھی صرف یہی کہا کہ میں اس عمل سے بری ہوں اور دوسری طرف ان باتوں کو برسرعام بیان کر ے ان کی توہین اور تحقیر کرنے والے ہیں۔ کیا آپ بیان کر سکتے ہیں کہ کس نے احادیث کو چھپایا ہے۔۔۔۔؟
احادیث بیان کرنا الگ بات ہے اور اس کے کلاوے میں صحابہ کرام کو لا کر ان کی توہین کرنا الگ بات ہے۔ شرابی پر لعنت کی احادیث کا بیان الگ ہے اور کسی شراب پینے والے پر لعنت کرنا الگ ہے۔ یہ تو عام آدمی کے لئے بھی اصول ہے اور کہاں صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین؟ اسی ضمن میں اس حدیث پر غور کریں جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی کو شراب پینے کے جرم میں لایا گیا تو کسی نے ان پر لعنت کی تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا اور اس صحابی کی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی گواہی دی۔
اللہ ہمارے دلوں کو صحابہ کرام کی سچی محبت سے بھر دے۔ اے اللہ قیامت کے روز مجھے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کا ساتھ نصیب فرمانا، آمین یا رب العالمین۔
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
میں نے یذيد بن معاویہ کے بارہ میں سنا ہے کہ وہ کسی زمانے میں مسلمانوں کا خلیفہ رہا ہے ، اوروہ بہت نشئ‏ اوربے کار شخص اورحقیقی مسلمان نہيں تھا ، توکیا یہ صحیح ہے ؟
آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے تاریخی حوالہ سے بتائيں ۔

الحمد للہ
نام ونسب :
اس کا نام یزید بن معاویہ بن ابوسفیان بن حرب بن امیہ الاموی الدمشقی تھا ۔

امام ذھبی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ :

یزید قسطنطنیہ پرحملہ کرنے والے لشکر کا امیر تھا جس میں ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ جیسے صحابی شامل تھے ، اس کے والد امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسے ولی عھد بنایا اور اپنے والد کی وفات کے بعد تیس برس کی عمر کے میں رجب ساٹھ ھجری 60 ھ میں زمام اقدار ہاتھ میں لی اورتقریبا چالیس برس سے کم حکومت کی ۔

اوریزید ایسے لوگوں میں سے ہے جنہیں نہ توہم برا کہتے اورنہ ہی اس سے محبت کرتےہیں ، اس طرح کے کئ ایک خلیفہ اموی اورعباسی دورحکومت میں پاۓ گۓ ہيں ، اور اسی طرح ارد گرد کے بادشاہ بھی بلکہ کچھ تو ایسے بھی تھے جو يزید سے بد تر تھے ۔

اس کی شان و شوکت عظیم اس لیے ہوگئ کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے انچاس 49 برس بعد حکمران بنا جو کہ عھد قریب ہے اورصحابہ کرام موجود تھے مثلا عبداللہ بن عمر رضي اللہ تعالی عنہ جو کہ اس سے اوراس کے باب دادا سے بھی زیادہ اس معاملہ کے مستحق تھے ۔

اس نے اپنی حکومت کا آغاز حسین رضي اللہ تعالی عنہ کی شھادت سے اوراس کی حکومت کا اختتام واقعہ حرہ سے ہوا ، تولوگ اسے ناپسند کرنے لگے اس کی عمرمیں برکت نہیں پڑی ، اورحسین رضی اللہ تعالی عنہ کے بعد کئ ایک لوگوں نے اس کے خلاف اللہ تعالی کے لیے خروج کیا مثلا اھل مدینہ اور ابن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ ۔ دیکھیں : سیراعلام النبلاء ( 4 / 38 ) ۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی نے یزيد بن معاویہ کے بارہ میں موقف بیان کرتے ہوۓ کہا ہے :

یزيد بن معاویہ بن ابی سفیان کے بارہ میں لوگوں کے تین گروہ ہيں : ایک توحد سے بڑھا ہوا اوردوسرے بالکل ہی نیچے گرا ہوا اورایک گروہ درمیان میں ہے ۔

جولوگ توافراط اورتفریط سے کام لینے والے دو گروہ ہیں ان میں سے ایک تو کہتا ہے کہ یزید بن معاویہ کافر اورمنافق ہے ، اس نے نواسہ رسول حسین رضي اللہ تعالی عنہ کو قتل کرکے اپنے بڑوں عتبہ اورشیبہ اور ولید بن عتبہ وغیرہ جنہیں جنگ بدر میں علی بن ابی طالب اور دوسرے صحابہ نے قتل کیا تھا ان کا انتقام اور بدلہ لیا ہے ۔

تواس طرح کی باتیں اوریہ قول رافضیوں اورشیعہ کی ہیں جو ابوبکر و عمر اور عثمان رضي اللہ تعالی عنہم کو کافر کہتے ہیں توان کے ہاں یزید کو کافرقرار دینا تواس سے بھی زيادہ اسان کام ہے ۔

اور اس کے مقابلہ میں دوسرا گروہ یہ خیال کرتا ہے کہ وہ ایک نیک اورصالح شخص اورعادل حکمران تھا ، اور وہ ان صحابہ کرام میں سے تھا جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں پیدا ہوۓ اوراسے اپنے ھاتھوں میں اٹھایااور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کےلیے برکت کی دعا فرمائ ، اوربعض اوقات تووہ اسے ابوبکر ، عمر رضي اللہ تعالی عنہما سے سے افضل قرار دیتے ہیں ، اورہو سکتا کہ بعض تو اسے نبی ہی بنا ڈاليں ۔

تو یہ دونوں گروہ اور ان کےقول صحیح نہیں اورہراس شخص کے لیے اس کا باطل ہونا نظرآتا ہے جسے تھوڑی سی بھی عقل ہے اور وہ تھوڑ ابہت تاريخ کو جانتا ہے وہ اسے باطل ہی کہے گا ، تواسی لیے معروف اہل علم جو کہ سنت پرعمل کرنے والے ہیں کسی سے بھی یہ قول مروی نہیں اور نہ ہی کسی کی طرف منسوب ہی کیا جاتا ہے ، اوراسی طرح عقل وشعور رکھنے والوں کی طرف بھی یہ قول منسوب نہيں ۔

اورتیسرا قول یا گروہ یہ ہے کہ :

یزید مسلمان حکمرانوں میں سے ایک حکمران تھا اس کی برائیاں اور اچھایاں دونوں ہيں ، اور اس کی ولادت بھی عثمان رضي اللہ تعالی عنہ کی خلافت میں ہوئ ہے ، اور وہ کافر نہيں ، لیکن اسباب کی بنا پر حسین رضي اللہ تعالی عنہ کے ساتھ جوکچھ ہوا اوروہ شھید ہوۓ ، اس نے اہل حرہ کے ساتھ جو کیا سو کیا ، اوروہ نہ توصحابی تھا اور نہ ہی اللہ تعالی کا ولی ، یہ قول ہی عام اہل علم و عقل اوراھل سنت والجماعت کا ہے ۔

لوگ تین فرقوں میں بٹے گۓ ہیں ایک گروہ تواس پرسب وشتم اور لعنت کرتا اور دوسرا اس سے محبت کا اظہار کرتا ہے اورتیسرا نہ تواس سے محبت اورنہ ہی اس پر سب وشتم کرتا ہے ، امام احمد رحمہ اللہ تعالی اوراس کے اصحاب وغیرہ سے یہی منقول ہے ۔

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالی کے بیٹے صالح بن احمد کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے کہا کہ : کچھ لوگ تو یہ کہتے ہیں کہ ہم یزید سے محبت کرتے ہیں ، توانہوں نے جواب دیا کہ اے بیٹے کیا یزید کسی سے بھی جو اللہ تعالی اوریوم آخرت پرایمان لایا ہو سے محبت کرتا ہے !!

تو میں نے کہا تو پھر آپ اس پر لعنت کیوں نہیں کرتے ؟ توانہوں نےجواب دیا بیٹے تونےاپنے باپ کو کب دیکھا کہ وہ کسی پرلعنت کرتا ہو ۔

اورابومحمد المقدسی سے جب یزيد کے متعلق پوچھا گیا توکچھ مجھ تک پہنچا ہے کہ نہ تواسے سب وشتم کیا جاۓ اور نہ ہی اس سے محبت کی جاۓ ، اورکہنے لگے : مجھے یہ بھی پہنچا ہے کہ کہ ہمارے دادا ابوعبداللہ بن تیمیۃ رحمہ اللہ تعالی سے یزيد کےبارہ میں سوال کیا گیا توانہوں نے جواب دیا :

ہم نہ تواس میں کچھ کمی کرتےہیں اورنہ ہی زيادتی ،۔

اقوال میں سب سے زيادہ عدل والا اوراچھا و بہتر قول یہی ہے ۔ ا ھـ

مجموع الفتاوی شیخ الاسلام ابن تیمیہ ( 4 / 481 - 484 ) ۔

واللہ تعالی اعلم .


الشیخ محمد صالح المنجد
Islam Question and Answer - یزید بن معاویہ کے بارہ میں ہماراموقف
 

khurram

رکن
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
70
ری ایکشن اسکور
99
پوائنٹ
63
جس کو حسین سے محبت ھو وہ یزید سے محبت نھیں کر سکتا۔
جس کو یزید سے محبت ھو وہ حسین سے محبت نھیں کر سکتا۔

رسومات محرم الحرام اور سانحۂ کربلا میں کتنا جھوٹ لکھا گیا ھے، صحیح بخاری والی حدئث کا راوی ابن عمر نہی بلکہ ام حرام صحابیہ ہیں-

یہ ناصبی اور یزیدی ھیں یہ نھیں سنیں گے۔
 

bismillah

رکن
شمولیت
اکتوبر 10، 2011
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
225
پوائنٹ
58
جس کو حسین سے محبت ھو وہ یزید سے محبت نھیں کر سکتا۔
جس کو یزید سے محبت ھو وہ حسین سے محبت نھیں کر سکتا۔
اہلسنت کا موقف یزید سے محبت نہ کرنے کا ہے پھر اعتراض کس پر ہے ؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یزید قسطنطنیہ پرحملہ کرنے والے لشکر کا امیر تھا جس میں ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ جیسے صحابی شامل تھے ، اس کے والد امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسے ولی عھد بنایا اور اپنے والد کی وفات کے بعد تیس برس کی عمر کے میں رجب ساٹھ ھجری 60 ھ میں زمام اقدار ہاتھ میں لی اورتقریبا چالیس برس سے کم حکومت کی ۔
چالیس نہیں، چار
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
رسومات محرم الحرام اور سانحۂ کربلا میں کتنا جھوٹ لکھا گیا ھے، صحیح بخاری والی حدئث کا راوی ابن عمر نہی بلکہ ام حرام صحابیہ ہیں-
ذرا ان کذب بیانیوں کی وضاحت کر دیں!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یہ ناصبی اور یزیدی ھیں یہ نھیں سنیں گے۔
بھائی! اگر آپ کوئی کام کی بات پیش کرنا چاہتے ہیں تو دلائل کے ساتھ اور نرمی سے کیجئے!

صرف الزامات لگانے کیلئے فورم کو استعمال نہ کریں! شکریہ!
 
Top