سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں کو رسول اللہ صلی علیہ وسلم کی طرف سے یہ حکم دیا جاتا تھا:"نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ذراع(کلائی) پر رکھیں"
(صحیح البخاري،الاذان،حدیث نمبر 740)
ذراع عربی میں کہنی سے لے کر ہاتھ تک کو کہتے ہیں گر پوری ذراع پر ہاتھ رکھا جائے تو وہ ناف سے نیچے نہیں آتا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ
كَانَ النَّاسُ يُؤْمَرُونَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ الْيَدَ الْيُمْنَى عَلَى ذِرَاعِهِ الْيُسْرَى فِي الصَّلَاةِ قَالَ أَبُو حَازِمٍ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا يَنْمِي ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قَالَ إِسْمَاعِيلُ يُنْمَى ذَلِكَ وَلَمْ يَقُلْ يَنْمِي
لوگوں کو رسول اللہ صلی علیہ وسلم کی طرف سے یہ حکم دیا جاتا تھا:"نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ذراع(کلائی) پر رکھیں"
صحيح البخاري أَبْوَابُ الْعَمَلِ فِي الصَّلَاةِ فی الباب عن ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا
وَوَضَعَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَفَّهُ عَلَى رُسْغِهِ الْأَيْسَرِ
علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی ہتھیلی الٹے ہاتھ کے گٹ پر رکھی
محترم آپ کی تشریح کا بطلان اس حدیث سے ہوتا ہے جو کہ صحیح بخاری کی ہی ہے۔ اب دو باتوں میں سے ایک لازم ہے کہ یا تو آپ کی محولہ حدیث کو آپ نے خود صحیح بخاری میں نہیں پڑھا بلکہ کہیں اور سے پڑھ کر لکھ دی ہے۔ یا پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محترم خالی جگہ کو خالی ہی رہنے دیا جائے تو بہتر ہے۔
محترم مؤدبانہ التجا ہے کہ اس فورم کو اپنے اپنے مسلک کی تشہیر کے لئے یا دوسروں کی تکذیب کے لئے استعمال نہ کریں بلکہ تحقیق کے لئے استعمال کریں۔شجریہ
والسلام