• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں ہاتھ باندھنے کا مسئلہ

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ کو اس کا جواب دیا جائے گا مگر پہلے آپ اسی بات کو اسکین کے بجائے، یونی کوڈ میں یہاں تحریر کریں!
آپ کو متعدد بار کہا ہے مگر آپ یہ بات سمجھ ہی نہیں رہے!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
کوئی ایسی صحیح حدیث بھی ہے جس میں کہا گیا ہو کہ رسول اللہﷺ ناف سے نیچے ہاتھ باندھتے تھے؟ اگر ہے تو دکھاؤ، ہم اس پر بھی عمل کریں گے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم پہلے ہاتھ باندھنے کا طریقہ سمجھ لیا جائے پھر ہاتھ باندھنے کی جگہ پر بھی بات کر لیں گے۔
والسلام
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
ذراع عربی میں کہنی سے لے کر ہاتھ تک کو کہتے ہیں گر پوری ذراع پر ہاتھ رکھا جائے تو وہ ناف سے نیچے نہیں آتا۔
السلام و علیکم ورحمۃ اللہ علیہ
محترم آپ نے جو تخصیص کی ہے پوری ذراع کو پوری ذراع پر رکھنے کی میں نے اس لئے یہ احادیث لکھیں۔ ان احادیث سے یہ پتہ چلتا ہے کہ پوری دائیں ذراع پوری بائیں ذراع پر نہیں رکھی جائے گی ایسا کرنے سے تمام احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت لازماً ہو گی۔
دوسری بات یہ کہ اگر دائیں ذراع کو بائیں ذراع کی کہنی کے پاس رکھیں تو ہاتھ سینہ پر بھی نہیں رہتے۔ یہ مشاہدہ کی چیز ہے مشاہدہ کرکے دیکھ لیں اور سینہ کا تعین کرنا نہ بھولئے گا۔
والسلام
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ کو اس کا جواب دیا جائے گا مگر پہلے آپ اسی بات کو اسکین کے بجائے، یونی کوڈ میں یہاں تحریر کریں!
آپ کو متعدد بار کہا ہے مگر آپ یہ بات سمجھ ہی نہیں رہے!
ہم نے یہ تخصیص کہاں کی ہے؟ آپ کو تخصیص کے معنی بھی معلوم ہیں؟
محترم آپ نے جو تخصیص کی ہے پوری ذراع کو پوری ذراع پر رکھنے کی میں نے اس لئے یہ احادیث لکھیں۔
باقی آپ کو بعد میں بتلاتے ہیں!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
ہم نے یہ تخصیص کہاں کی ہے؟ آپ کو تخصیص کے معنی بھی معلوم ہیں؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم اگر تخصیص نہیں کی تو تحریف کی ہے کہ کسی بھی حدیث میں اس طرح ہاتھ باندھنے کا ذکر نہیں اگر کوئی ہے تو ضرور سامنے لائیں میں انشاء اللہ ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کروں گا۔
والسلام
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم اگر تخصیص نہیں کی تو تحریف کی ہے
کہاں کی ہے ذرا بتلائیں تو!
اگر کوئی ہے تو ضرور سامنے لائیں میں انشاء اللہ ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کروں گا۔
امید ہی کر سکتے ہیں! اب تک جو بیان کی اہے وہاں تو ہٹ دھرمی کا ہی مظاہرہ دیکھنے کو ملا ہے!
پھر بھی!
ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے

حدیث سے جو استدلال پیش کیا ہے، اسے قبول کرنے میں کیا شئ مانع ہے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
کہاں کی ہے ذرا بتلائیں تو!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم آپ غور سے پڑھی گے تب نہ یا پھر آپ کی سمجھ ہی اتنی ہے افلا یتدبر۔
محترم آپ نے پوری ذراع کو پوری ذراع پر رکھنے کی بات کی یہ کس حدیث میں ہے یا کس حدیث سے اخذ کیا ہے؟
والسلام
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
حدیث سے جو استدلال پیش کیا ہے، اسے قبول کرنے میں کیا شئ مانع ہے؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حدیث کی تشریح میں جو تحریف کی ہے وہ مانع ہے وہی حدیث لکھیں اور غور سے خود بھی پڑھیں اور دوسروں کو بھی پڑھائیں کہ وہ کیا کہتی ہے۔
والسلام
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم آپ نے پوری ذراع کو پوری ذراع پر رکھنے کی بات کی یہ کس حدیث میں ہے یا کس حدیث سے اخذ کیا ہے؟
اسی حدیث سے جس سے استدلال ہے!
حدیث کی تشریح میں جو تحریف کی ہے وہ مانع ہے وہی حدیث لکھیں اور غور سے خود بھی پڑھیں اور دوسروں کو بھی پڑھائیں کہ وہ کیا کہتی ہے۔
آپ بتلائیے تو، کیا تحریف ہوئی ہے؟ خوامخواہ کا الزام دھرنا تہمت کہلاتا ہے!
ہم نے آپ کی تحریف آپ کو دکھلائی تھی جناب!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں کو رسول اللہ صلی علیہ وسلم کی طرف سے یہ حکم دیا جاتا تھا:"نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ذراع(کلائی) پر رکھیں"
(صحیح البخاري،الاذان،حدیث نمبر 740)
ذراع عربی میں کہنی سے لے کر ہاتھ تک کو کہتے ہیں گر پوری ذراع پر ہاتھ رکھا جائے تو وہ ناف سے نیچے نہیں آتا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ
كَانَ النَّاسُ يُؤْمَرُونَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ الْيَدَ الْيُمْنَى عَلَى ذِرَاعِهِ الْيُسْرَى فِي الصَّلَاةِ قَالَ أَبُو حَازِمٍ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا يَنْمِي ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قَالَ إِسْمَاعِيلُ يُنْمَى ذَلِكَ وَلَمْ يَقُلْ يَنْمِي

لوگوں کو رسول اللہ صلی علیہ وسلم کی طرف سے یہ حکم دیا جاتا تھا:"نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ذراع(کلائی) پر رکھیں"
صحيح البخاري أَبْوَابُ الْعَمَلِ فِي الصَّلَاةِ فی الباب عن ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا
وَوَضَعَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَفَّهُ عَلَى رُسْغِهِ الْأَيْسَرِ

علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی ہتھیلی الٹے ہاتھ کے گٹ پر رکھی
محترم آپ کی تشریح کا بطلان اس حدیث سے ہوتا ہے جو کہ صحیح بخاری کی ہی ہے۔ اب دو باتوں میں سے ایک لازم ہے کہ یا تو آپ کی محولہ حدیث کو آپ نے خود صحیح بخاری میں نہیں پڑھا بلکہ کہیں اور سے پڑھ کر لکھ دی ہے۔ یا پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محترم خالی جگہ کو خالی ہی رہنے دیا جائے تو بہتر ہے۔
محترم مؤدبانہ التجا ہے کہ اس فورم کو اپنے اپنے مسلک کی تشہیر کے لئے یا دوسروں کی تکذیب کے لئے استعمال نہ کریں بلکہ تحقیق کے لئے استعمال کریں۔شجریہ
والسلام
 
Top