- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,396
- پوائنٹ
- 891
۳۶۔جس کے لیے بُرا عمل خوشنما بنا دیا جائے
۳۷۔پاکیزہ قول اور عملِ صالح
۳۸۔انسان کی مقررہ عمر میں کمی بیشی نہیں ہوتی
۳۹۔کھارے اور میٹھے پانی سے تازہ گوشت
۴۰۔ اللہ کے سوا کوئی دعا نہیں سُن سکتا
(بھلا کچھ ٹھکانا ہے اس شخص کی گمراہی کا) جس کے لیے اُس کا بُرا عمل خوشنما بنا دیا گیا ہو اور وہ اسے اچھا سمجھ رہا ہو؟ حقیقت یہ ہے کہ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں ڈال دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے راہ راست دکھا دیتا ہے۔ پس (اے نبیﷺ) خواہ مخواہ تمہاری جان ان لوگوں کی خاطر غم و افسوس میں نہ گُھلے۔ جو کچھ یہ کررہے ہیں اللہ اس کو خوب جانتا ہے۔وہ اللہ ہی تو ہے جو ہواؤں کو بھیجتا ہے، پھر وہ بادل اٹھاتی ہیں ، پھر ہم اسے ایک اجاڑ علاقے کی طرف لے جاتے ہیں اور اس کے ذریعہ سے اسی زمین کو جلا اٹھاتے ہیں ۔ جو مری پڑی تھی۔مرے ہوئے انسانوں کا جی اٹھنا بھی اسی طرح ہوگا۔ (سورۃ فاطر…۹)
۳۷۔پاکیزہ قول اور عملِ صالح
جو کوئی عزت چاہتا ہو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ عزت ساری کی ساری اللہ کی ہے۔ اس کے ہاں جو چیز اوپر چڑھتی ہے وہ صرف پاکیزہ قول ہے، اور عمل صالح اس کو اوپر چڑھاتا ہے۔رہے وہ لوگ جو بے ہودہ چال بازیاں کرتے ہیں ، ان کے لیے سخت عذاب ہے اور ان کا مکر خود ہی غارت ہونے والا ہے۔ (سورۃ فاطر…۱۰)
۳۸۔انسان کی مقررہ عمر میں کمی بیشی نہیں ہوتی
اللہ نے تم کو مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفہ سے، پھر تمہارے جوڑے بنا دیئے (یعنی مرد اور عورت)۔ کوئی عورت حاملہ نہیں ہوتی اور نہ بچہ جنتی ہے مگر یہ سب کچھ اللہ کے علم میں ہوتا ہے۔ کوئی عمر پانے والا عمر نہیں پاتا اور نہ کسی کی عمر میں کچھ کمی ہوتی ہے، مگر یہ سب کچھ ایک کتاب میں لکھا ہوتا ہے۔ اللہ کے لیے یہ بہت آسان کام ہے۔ (سورۃ فاطر…۱۱)
۳۹۔کھارے اور میٹھے پانی سے تازہ گوشت
اور پانی کے دونوں ذخیرے یکساں نہیں ہیں ۔ایک میٹھا اور پیاس بُجھانے والا ہے، پینے میں خوشگوار، اور دُوسرا سخت کھاری کہ حلق چھیل دے۔ مگر دونوں سے تم تروتازہ گوشت حاصل کرتے ہو، پہننے کے لیے زینت کا سامان نکالتے ہو، اور اسی پانی میں تم دیکھتے ہو کہ کشتیاں اس کا سینہ چیرتی چلی جارہی ہیں تاکہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو اور اس کے شکرگزار بنو۔ ( فاطر…۱۲)
۴۰۔ اللہ کے سوا کوئی دعا نہیں سُن سکتا
وہ دن کے اندر رات اور رات کے اندر دن کو پِروتا ہوا لے آتا ہے۔ چاند اور سورج کو اس نے مسخر کررکھا ہے۔ یہ سب کچھ ایک وقت مقرر تک چلے جارہاہے۔ وہی اللہ (جس کے یہ سارے کام ہیں ) تمہارا رب ہے۔ بادشاہی اسی کی ہے۔ اُسے چھوڑ کر جن دُوسروں کو تم پکارتے ہو وہ ایک پرکاہ کے مالک بھی نہیں ہیں ۔ انہیں پکارو تو وہ تمہاری دعائیں سُن نہیں سکتے اور سُن لیں تو ان کا تمہیں کوئی جواب نہیں دے سکتے۔ اور قیامت کے روز وہ تمہارے شرک کا انکار کردیں گے۔ حقیقت حال کی ایسی صحیح خبر تمہیں ایک خبردار کے سوا کوئی نہیں دے سکتا۔(سورۃ فاطر…۱۴)