• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا جواب ہے آپ کے پاس ؟؟؟؟

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
حضرت حزیفہ رضی الله عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:



خِیَارُ اَءِمَّتِکُمُ الَّذِیْنَ تُحِبُّوْنَھُمْ وَیُحِبُّوْنَکُمْ وَتُصَّلُّوْنَ عَلَیْھِمْ وَیُصَلُّوْنَ عَلَیْکُمْ وَشِرَارُ اَءِمَّتِکُمُ الَّذِیْنَ تُبْغِضُوْنَھُمْ وَیُبْغِضُوْنَکُمْ وَتَلْعَنُوْنَھُمْ وَیَلْعَنُوْنَکُمْ فَقُلْنَا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَفَلَا نُنَابِذُھُمْ بِالسَّیْفِ عِنْدَ ذٰلِکَ قَالَ لَا مَا اَقَامُوْا فِیْکُمُ الصَّلٰوۃَ اَلَامَنْ وُلِّیَ عَلَیْہِ وَالٍ فَرَاٰہُ یَاْتِیْ شَیْءًا مِّنْ مَّعْصِیَۃِ اللّٰہِ فَلْیَکْرَہْ مَا یَاْتِیْ مِنْ مَّعْصِیَۃِ اللّٰہِ وَلَا یَنْزَعَنَّ یَدًا مِنْ طَاعَۃٍ (مسلم، کتاب الامارۃ، باب خیار الائمہ وشرارھم)


تمھارے بہترین حکمران وہ ہیں جن سے تم محبت کرو اور وہ تم سے محبت کریں اور جن کے لیے تم دعا کرو اور وہ تمھارے لیے دعا کریں، اور تمھارے بدترین حکمران وہ ہیں جن سے تم نفرت کرو اور وہ تم سے نفرت کریں اور تم ان پر لعنت بھیجو اور وہ تم پر لعنت بھیجیں۔ ہم نے پوچھا کہ یارسولؐ اللہ کیا ایسی حالت میں ہم تلوار کے ذریعے ان کا مقابلہ نہ کریں؟ آپ نے فرمایا: نہیں، جب تک وہ تمھارے درمیان نماز قائم کرتے رہیں اس وقت تک تم ان کے خلاف تلوار نہیں اُٹھا سکتے۔ سنو! جس شخص پر کوئی حکمران حکومت کر رہا ہو اور وہ اس میں اللہ کی نافرمانی دیکھے تو اللہ کی اس معصیت کو تو بُرا سمجھے (اور اس میں اس کی اطاعت بھی نہ کرے) لیکن معروف میں اس کی اطاعت سے ہاتھ نہ کھینچے''، یعنی خروج اور مسلح بغاوت نہ کرو۔

مذکورہ احادیث میں یہ استثنا بھی موجود ہے کہ حکمران اگر کھلے کفر کا ارتکاب کریں اور نماز تک قائم نہ کریں تو ان کے خلاف خروج جائز ہے۔

امام ابوحنیفہؒ فرماتے ہیں: "قرآن و سنت کی نصوص سے ثابت ہوتا ہے کہ ظالم اور فاسق مسلمانوں کی امامت و امارت کا اہل نہیں ہے، اس لیے اس کو معزول کرنا مسلمانوں کا فرض ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: ''قریش کے امرا کی اطاعت کرتے رہو جب تک وہ حق پر قائم رہیں لیکن اگر وہ حق پر قائم نہ رہیں تو پھر اپنی تلواریں کاندھوں پر رکھو اور ان کے سربرآوردہ لوگوں کو ہلاک کر دو''۔
 

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
حضرت حزیفہ رضی الله عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:



خِیَارُ اَءِمَّتِکُمُ الَّذِیْنَ تُحِبُّوْنَھُمْ وَیُحِبُّوْنَکُمْ وَتُصَّلُّوْنَ عَلَیْھِمْ وَیُصَلُّوْنَ عَلَیْکُمْ وَشِرَارُ اَءِمَّتِکُمُ الَّذِیْنَ تُبْغِضُوْنَھُمْ وَیُبْغِضُوْنَکُمْ وَتَلْعَنُوْنَھُمْ وَیَلْعَنُوْنَکُمْ فَقُلْنَا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَفَلَا نُنَابِذُھُمْ بِالسَّیْفِ عِنْدَ ذٰلِکَ قَالَ لَا مَا اَقَامُوْا فِیْکُمُ الصَّلٰوۃَ اَلَامَنْ وُلِّیَ عَلَیْہِ وَالٍ فَرَاٰہُ یَاْتِیْ شَیْءًا مِّنْ مَّعْصِیَۃِ اللّٰہِ فَلْیَکْرَہْ مَا یَاْتِیْ مِنْ مَّعْصِیَۃِ اللّٰہِ وَلَا یَنْزَعَنَّ یَدًا مِنْ طَاعَۃٍ (مسلم، کتاب الامارۃ، باب خیار الائمہ وشرارھم)


تمھارے بہترین حکمران وہ ہیں جن سے تم محبت کرو اور وہ تم سے محبت کریں اور جن کے لیے تم دعا کرو اور وہ تمھارے لیے دعا کریں، اور تمھارے بدترین حکمران وہ ہیں جن سے تم نفرت کرو اور وہ تم سے نفرت کریں اور تم ان پر لعنت بھیجو اور وہ تم پر لعنت بھیجیں۔ ہم نے پوچھا کہ یارسولؐ اللہ کیا ایسی حالت میں ہم تلوار کے ذریعے ان کا مقابلہ نہ کریں؟ آپ نے فرمایا: نہیں، جب تک وہ تمھارے درمیان نماز قائم کرتے رہیں اس وقت تک تم ان کے خلاف تلوار نہیں اُٹھا سکتے۔ سنو! جس شخص پر کوئی حکمران حکومت کر رہا ہو اور وہ اس میں اللہ کی نافرمانی دیکھے تو اللہ کی اس معصیت کو تو بُرا سمجھے (اور اس میں اس کی اطاعت بھی نہ کرے) لیکن معروف میں اس کی اطاعت سے ہاتھ نہ کھینچے''، یعنی خروج اور مسلح بغاوت نہ کرو۔

مذکورہ احادیث میں یہ استثنا بھی موجود ہے کہ حکمران اگر کھلے کفر کا ارتکاب کریں اور نماز تک قائم نہ کریں تو ان کے خلاف خروج جائز ہے۔

امام ابوحنیفہؒ فرماتے ہیں: "قرآن و سنت کی نصوص سے ثابت ہوتا ہے کہ ظالم اور فاسق مسلمانوں کی امامت و امارت کا اہل نہیں ہے، اس لیے اس کو معزول کرنا مسلمانوں کا فرض ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: ''قریش کے امرا کی اطاعت کرتے رہو جب تک وہ حق پر قائم رہیں لیکن اگر وہ حق پر قائم نہ رہیں تو پھر اپنی تلواریں کاندھوں پر رکھو اور ان کے سربرآوردہ لوگوں کو ہلاک کر دو''۔
کیا اس کا حوالہ مل جائے گا ؟؟؟
اگر ہو سکے تو پیچ اپلوڈ کر دیں
جزاکم اللہ خیرا
 

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
ابو بصیر بھائی! آپ جو قرآن مجید کی آیات اور احادیث پیش کرتے ہیں ان کو ماننے میں اختلاف نہیں، لیکن آپ ان کا اطلاق غلط کر رہے ہیں، اور جب آپ سے دلیل پوچھی جاتی ہے تو آپ کوئی نیا پوسٹر لگا دیتے ہیں۔
دلائل کے ساتھ بتا دیں یہ اطلاق کیسے درست نہیں ہے ؟؟؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
دلائل کے ساتھ بتا دیں یہ اطلاق کیسے درست نہیں ہے ؟؟؟
اطلاق تو آپ نے کیا ہے، لہذا دلیل بھی آپ کو دینی چاہیے، آپ ایک بے بنیاد بات کو لے کر خوارج کا الزام لگا رہے ہیں کہ وہ بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کرتے ہیں اور جب اس بات کی دلیل پوچھی جاتی تو آپ ایک اخبار کی سرخی لگا دیتے ہیں، اور یہ آپ کے نزدیک گویا بہت بڑی دلیل ہوتی ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اخبار والے تحریک طالبان پاکستان کی جگہ جماعت الدعوۃ کا نام لکھ دیں تو کیا ہم آنکھ بند کر کے قبول کر لیں یا پہلے تحقیق کریں؟۔۔۔۔۔ اور پھر مزے کی بات یہ ہے کہ جو لوگ ذمہ داری قبول کرتے ہیں تو یہ کون لوگ ہیں؟ کون ایسا آدمی ہے جو اس انتظار میں بیٹھا رہتا ہے کہ ابھی کچھ ہو اور میں فون کر کے ذمہ داری قبول کر لوں۔۔۔ کیا اتنا بے وقوف اور پاگل سمجھ رکھا ہے عوام کو؟

نہیں جناب ! آپ کو ٹھوس دلیل پیش کرنی ہو گی، ورنہ بے بنیاد الزام تو کوئی بھی لگا سکتا ہے، آپ مجھے مستند دلیل دیں میں تحریک طالبان پاکستان پر خوارج ہونے کا موقف اپنا لیتا ہوں۔۔۔ لیں کریں بات دیں ٹھوس دلیل۔
 

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
اطلاق تو آپ نے کیا ہے، لہذا دلیل بھی آپ کو دینی چاہیے، آپ ایک بے بنیاد بات کو لے کر خوارج کا الزام لگا رہے ہیں کہ وہ بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کرتے ہیں اور جب اس بات کی دلیل پوچھی جاتی تو آپ ایک اخبار کی سرخی لگا دیتے ہیں، اور یہ آپ کے نزدیک گویا بہت بڑی دلیل ہوتی ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اخبار والے تحریک طالبان پاکستان کی جگہ جماعت الدعوۃ کا نام لکھ دیں تو کیا ہم آنکھ بند کر کے قبول کر لیں یا پہلے تحقیق کریں؟۔۔۔۔۔ اور پھر مزے کی بات یہ ہے کہ جو لوگ ذمہ داری قبول کرتے ہیں تو یہ کون لوگ ہیں؟ کون ایسا آدمی ہے جو اس انتظار میں بیٹھا رہتا ہے کہ ابھی کچھ ہو اور میں فون کر کے ذمہ داری قبول کر لوں۔۔۔ کیا اتنا بے وقوف اور پاگل سمجھ رکھا ہے عوام کو؟

نہیں جناب ! آپ کو ٹھوس دلیل پیش کرنی ہو گی، ورنہ بے بنیاد الزام تو کوئی بھی لگا سکتا ہے، آپ مجھے مستند دلیل دیں میں تحریک طالبان پاکستان پر خوارج ہونے کا موقف اپنا لیتا ہوں۔۔۔ لیں کریں بات دیں ٹھوس دلیل۔
یہ تو آپ کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا ترجمان احسان اللہ احسان سے پوچھو کہ وہ ذمہ داری کیوں قبول کرتے ہیں ؟؟؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
یہ تو آپ کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا ترجمان احسان اللہ احسان سے پوچھو کہ وہ ذمہ داری کیوں قبول کرتے ہیں ؟؟؟
میں نے تو اسے کبھی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نہیں دیکھا، جس دن دیکھ لوں گا تو میں بھی مان جاؤں گا، آپ سے جب ثبوت کا کہتا ہوں تو آپ اخبارات کی سرخیاں لگا دیتے ہیں آپ اس کی کوئی ویڈیو اپلوڈ کریں۔
 

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
میں نے تو اسے کبھی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نہیں دیکھا، جس دن دیکھ لوں گا تو میں بھی مان جاؤں گا، آپ سے جب ثبوت کا کہتا ہوں تو آپ اخبارات کی سرخیاں لگا دیتے ہیں آپ اس کی کوئی ویڈیو اپلوڈ کریں۔
تحقیق کریں سب کچھ مل جائے گا
محنت کرو
جزاکم اللہ خیرا
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
کیا اس کا حوالہ مل جائے گا ؟؟؟
اگر ہو سکے تو پیچ اپلوڈ کر دیں
جزاکم اللہ خیرا
ابواسحاق الفزاری نے امام ابوحنیفہ سے کہا کہ آپ کو اللہ کا ڈر نہیں ہے کہ میرے بھائی کو ابراہیم (ابراہیم بن عبداللہ بن الحسن ہیں )کی معیت میں بغاوت پر اکسایا ،آمادہ کیا؟امام صاحب نے کہا کہ اگر وہ بدر میں مارا جاتا تو؟اللہ کی قسم میرے نزدیک یہ بدر صغری ہے۔(شذرات الذہب:۱/۴۴،تاریخ بغداد:۱۳/۳۸۴)
جصاص رحمہ اللہ فرماتے ہیں :امام ابوحنیفہ کہتے ہیں کہ ظالم حکمرانوں کے خلاف قتال کرنا چاہیے ۔(احکام القرآن:۱/۸۶)
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
محترم قارئین!
اگر آپ تمام حضرات لگائی گئی پوسٹ پر ہی مفصل اور سیر حاصل گفتگو کر لیں تو ان شاء اللہ کوئی نا کوئی حل نکل سکتا ہے اور خاموش قارئین اور دوسرے اراکین کسی نہ کسی نتیجہ پر پہنچ سکتے ہیں۔یہ بات بجا ہےکہ بحث کرنے کے لیے بہت سے موضوع موجود ہیں،اور یہ بھی سچ ہے کہ سارے موضوع ایک ہی پوسٹ پر زیر بحث لانے سے حل نہیں ہو سکتے۔
اس لیےگزارش ہے کہ جو پوسٹ لگائی گئی ہے۔جس میں ایک سوال کیا گیا ہے۔۔۔
کہ کسی کلمہ گو کو قتل کرنے کے لیے اس کے دل کی کیفیت جاننا لازم ہے۔ورنہ قیامت کے دن مقتول قاتل سے سوال کرےگا۔
ٹی ٹی پی سے سادہ سا سوال کیا گیا ہے کہ تم کلمہ گو کو قتل کرتے ہو،جبکہ دل کی کیفت جاننا تمہارے اختیار میں ہے ہی نہیں۔۔۔تو پھر کیا جواب ہے تمہارے پاس؟؟؟
امید ہے سوال گندم جواب چنا کی بجائے موضوع سے متعلق ہی لکھا جائے گا۔
جزاک اللہ خیرا
 
Top