• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علماء کون ہیں؟

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

کئی دنوں سے ذہن میں یہ اشکال ہے کہ عالم کا اطلاق کس پر ہوتا ہے؟ اسکی صحیح تعریف کیا ہے؟ واضح رہے یہاں لغوی بحث مطلوب نہیں.
معزز علماء کرام سے گزارش ہیکہ براہ کرم اس پر روشنی ڈالیں. یہ بہت اہم موضوع ہے.
ان شاء اللہ اسکے بعد مزید بات آگے بڑھائی جاۓ گی
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
اخلاق و کردار سے قطع نظر علمی لحاظ سے دین حنیف کا عالم
علامہ محمد بن علی الشوکانی ’’ ارشاد الفحول ‘‘ میں دینی عالم کے تعارف میں لکھتے ہیں :
الشرط الأول : أن يكون عالماً بنصوص الكتاب والسنة .

ولا يشترط أن يكون حافظاً للسنة ، بل يكفي أن يكون متمكناً من استخراجها من مواضعها ، وآكد ذلك العلم بما في دواوين السنة المشهورة ، (صحيح البخاري وصحيح مسلم وسنن أبي داود وسنن الترمذي وسنن النسائي وسنن ابن ماجه) وما يلتحق بها .

ويكون عالماً بالصحيح منها من الضعيف .

الشرط الثاني : أن يكون عارفاً بمسائل الإجماع .

الشرط الثالث : أن يكون عالماً بلسان العرب .

ولا يشترط حفظه له عن ظهر قلب ، وإنما يتمكن من معرفة معاني اللغة وخواص تراكيبها .

الشرط الرابع : أن يكون عالماً بأصول الفقه ، ومنه : القياس ، لأن أصول الفقه هو الأساس الذي يُبنى عليه استنباط الأحكام .

الشرط الخامس : أن يكون عالماً بالناسخ والمنسوخ .

انظر : "إرشاد الفحول" (2/297 – 303) .
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
@اشماریہ
@ابن عثمان

محترمین و مکرمین
آپ دونوں کی آراء سے ضرور نوازیں تاکہ ان گوشوں پر بهی روشنی پڑجائے جن پر محترم بهائی کے ذریعہ نقل کیئے گئے مراسلہ میں روشنی نا پڑی هو ۔
جزاکم اللہ خیرا
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
اخلاق و کردار سے قطع نظر علمی لحاظ سے دین حنیف کا عالم
علامہ محمد بن علی الشوکانی ’’ ارشاد الفحول ‘‘ میں دینی عالم کے تعارف میں لکھتے ہیں :
الشرط الأول : أن يكون عالماً بنصوص الكتاب والسنة .

ولا يشترط أن يكون حافظاً للسنة ، بل يكفي أن يكون متمكناً من استخراجها من مواضعها ، وآكد ذلك العلم بما في دواوين السنة المشهورة ، (صحيح البخاري وصحيح مسلم وسنن أبي داود وسنن الترمذي وسنن النسائي وسنن ابن ماجه) وما يلتحق بها .

ويكون عالماً بالصحيح منها من الضعيف .

الشرط الثاني : أن يكون عارفاً بمسائل الإجماع .

الشرط الثالث : أن يكون عالماً بلسان العرب .

ولا يشترط حفظه له عن ظهر قلب ، وإنما يتمكن من معرفة معاني اللغة وخواص تراكيبها .

الشرط الرابع : أن يكون عالماً بأصول الفقه ، ومنه : القياس ، لأن أصول الفقه هو الأساس الذي يُبنى عليه استنباط الأحكام .

الشرط الخامس : أن يكون عالماً بالناسخ والمنسوخ .

انظر : "إرشاد الفحول" (2/297 – 303) .
محترم شیخ!
علامہ شوکانی رحمہ اللہ کے اعتبار سے تو آج کل کے جو پینٹ شرٹ والے مبلغ ہیں وہ عالم نہیں ہوں گے. صحیح سمجھا نا؟؟؟
میں کئی دن سے پریشان ہوں. آج کل ہر ایرا غیرا دین میں اپنی راۓ سے نوازتا رہتا ہے. یہ کیا بات ہوئی کہ دو تین سالوں کا کورس کر لو اور فتوے بازی شروع کر دو؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم شیخ @خضر حیات صاحب حفظہ اللہ!
آپ سے بھی کچھ عرض کرنے کی گزارش ہے. خاص طور سے متقدمین کا اس سلسلے میں کیا رویہ رہا ہے.
جزاکم اللہ خیرا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
علامہ شوکانی رحمہ اللہ کے اعتبار سے تو آج کل کے جو پینٹ شرٹ والے مبلغ ہیں وہ عالم نہیں ہوں گے. صحیح سمجھا نا؟؟؟
میں کئی دن سے پریشان ہوں. آج کل ہر ایرا غیرا دین میں اپنی راۓ سے نوازتا رہتا ہے. یہ کیا بات ہوئی کہ دو تین سالوں کا کورس کر لو اور فتوے بازی شروع کر دو؟
جی بالکل ۔۔۔
جو آدمی علم کے متعین راستہ سے علم حاصل نہیں کرتا ، وہ خود بھی مسائل کا شکار ہوتا ہے اور دوسروں کو عجائب و غرائب سے دوچار کرتا ہے
اور جو براہ راست قرآن و حدیث سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اسے چاہیئے کہ خود مفتی نہ بنے ، بلکہ اہل علم کی صحبت سے مستفید ہو
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
اخلاق و کردار سے قطع نظر علمی لحاظ سے دین حنیف کا عالم
علامہ محمد بن علی الشوکانی ’’ ارشاد الفحول ‘‘ میں دینی عالم کے تعارف میں لکھتے ہیں :
الشرط الأول : أن يكون عالماً بنصوص الكتاب والسنة .

ولا يشترط أن يكون حافظاً للسنة ، بل يكفي أن يكون متمكناً من استخراجها من مواضعها ، وآكد ذلك العلم بما في دواوين السنة المشهورة ، (صحيح البخاري وصحيح مسلم وسنن أبي داود وسنن الترمذي وسنن النسائي وسنن ابن ماجه) وما يلتحق بها .

ويكون عالماً بالصحيح منها من الضعيف .

الشرط الثاني : أن يكون عارفاً بمسائل الإجماع .

الشرط الثالث : أن يكون عالماً بلسان العرب .

ولا يشترط حفظه له عن ظهر قلب ، وإنما يتمكن من معرفة معاني اللغة وخواص تراكيبها .

الشرط الرابع : أن يكون عالماً بأصول الفقه ، ومنه : القياس ، لأن أصول الفقه هو الأساس الذي يُبنى عليه استنباط الأحكام .

الشرط الخامس : أن يكون عالماً بالناسخ والمنسوخ .

انظر : "إرشاد الفحول" (2/297 – 303) .
علامہ شوکانی رحمہ اللہ کے اعتبار سے تو آج کل کے جو پینٹ شرٹ والے مبلغ ہیں وہ عالم نہیں ہوں گے. صحیح سمجھا نا؟؟؟
یہ شرائط تو ضروری ہیں ہی البتہ یہ صرف ظاہری یا سطحی شرائط ہیں الغرض یہ صرف ایک شخص کے علم کو متعین کرتے ہیں کہ اسے کم از کم کتنا علم ہونا چاہیے عالم بننے کے لئے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ جو ان شرائط کو پورا کرے وہ عالم ہو گیا۔
ان کے علاوہ اخلاق، اخلاص، كردار، عمل بالعلم، سنجیدگی، شرافت اور تقوی وغیرہ ایسی شروط ہیں جن کے بنا کوئی شخص عالم ومفتی نہیں کہلا سکتا۔ لہٰذا جو شخص ان تمام شروط پر پورا اترتا ہے وہ یقینا عالم ہے پھر چاہے وہ پینٹ شرٹ والا ہو یا کوئی بھی ہو۔
جو صرف ثانی الذکر شرائط پر پورا اترتا ہے اور پہلی والی شروط اس میں نہیں ہیں تو وہ مخلص عابد ہو سکتا ہے عالم نہیں ہے۔
اور جو صرف اول الذکر شرائط پر پورا اترتا ہے اور دوسری والی اس میں ناپید ہیں تو وہ محض ایک دو نمبری مولوی ہے اور کچھ نہیں!
عالم کے لئے یہ دونوں قسم کی شرائط ایک ساتھ موجود ہونا ضروری ہیں۔
پہلی قسم کی شرائط تو واضح اور ظاہری شرائط ہیں، جبکہ دوسری قسم کی شرائط تو وہ ہیں جو خود اللہ نے ایک عالم کے لئے متعین کی ہیں، لہٰذا ان کے بغیر کوئی عالم نہیں ہو سکتا۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ غَفُورٌ
"خدا سے تو اس کے بندوں میں سے وہی ڈرتے ہیں جو علماء ہیں، بے شک خدا غالب اور بخشنے والا ہے۔" (فاطر: 28)
اس ایک لائن میں ہی وہ تمام شرائط آ جاتی ہیں اگر غور کیا جائے۔

اس کے علاوہ الربیع نقل کرتے ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "جو شخص اللہ سے نہیں ڈرتا وہ عالم نہیں ہو سکتا۔"
اور اللہ سے ڈرنے کا مطلب ہے کہ وہ ایک مخلص عبادت گزار اور متقی پرہیز گار ہو۔

عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: أَلا أُخْبِرُكُمْ بِالْفَقِيهِ، كُلِّ الْفَقِيهِ؟ مَنْ لَمْ يُؤَيِّسِ النَّاسَ مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ، وَلَمْ يُرَخِّصْ لَهُمْ فِي مَعَاصِي اللَّهِ، أَلا لا خَيْرَ فِي عِلْمٍ لا فِقْهَ فِيهِ، وَلا خَيْرَ فِي فِقْهٍ لا وَرَعَ فِيهِ، وَلا قِرَاءَةَ لا تَدَبُّرَ فِيهَا
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا: "فقیہ وہ ہے جو لوگوں کو اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں کرتا، اور اللہ کی نافرمانی کی تحقیر نہیں کرتا، ۔۔۔ بے شک ایسا علم جس میں سمجھ نہ ہو اس میں کوئی خیر نہیں، اور ایسی سمجھ جس میں تقوی وپرہیزگاری نہ ہو اس میں کوئی خیر نہیں۔۔۔"

اللہ ہم سب کو سچا عالم بنا دے، آمین
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
وہ پینٹ شرٹ والا ہو یا کوئی بھی ہو۔
پیارے بھائی!
پینٹ شرٹ کی بات اس لۓ کہی تھی کیونکہ آج کل انکا فتنہ زوروں پر ہے. ورنہ میری نظر میں پینٹ شرٹ کوئی معیوب چیز نہیں. بس یہ ہے کہ انسان کو وقار کو ملحوظ رکھنا چاہیۓ.
آپ کی وضاحت بہت اچھی ہے.
جزاک اللہ خیرا محترم بھائی.
بارک اللہ فی علمک
 
Top