ابوزینب بھائی ۔ آپ بھی کمال کرتے ہیں ۔ یہ تو فوٹوشاپ میں بنائے ہوئے ہیں ۔مسلمانوں کی فوج کبھی یہودونصاریٰ کے ایجنٹ ہو ہی نہیں سکتی ۔ پاکستان نے ابھی تک اسرائیل کو تسلیم ہی نہیں کیا ۔ امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالتا ہے ۔ ایک ہی فون پر امریکہ کو ڈھیر کرتا ہے ۔ 2001 کو یاد کرو بھائی۔
1971 کو بھی یاد کرو ۔ انڈیا کو کیسی عبرت ناک شکست دی ۔ انڈیا کے دو ٹکڑے کردیے ۔
کارگل سیاچین اور متعدد کارنامے ذرا یاد کرو ۔
افغانستان (خراسان) کے سابقہ علاقے (خیبرایجنسی ، وزیرستان باجوڑ مہمندودیگرقبائیل سمیت سوات دیروغیرہ) کے خوفناک مجاہدین پر کھڑک حملے کیے ۔
مون لائیٹ آفریدی بھائی یہی تو ہمارا کمال ہے کہ ہم طواغیت کے ایجنٹوں کو ایکسپوز کرتے ہیں تاکہ مسلمان ان بدبختوں کے متعلق کسی دھوکے میں نہ رہیں ۔ یہ فوج تو کبھی بھی مسلمانوں کی فوج نہیں تھی اور نہ آج ہے۔پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اسرائیل نے پاکستان کو تسلیم کیا ہوا ہے۔ یاد کریں جب بزدل ایس ایس جی کمانڈو پرویز مشرف اس ملک کے طواغیت کا سردار تھا تو اس وقت اسرائیل کے تمام ربی اس کے لیے دعاگو رہتے تھے ۔ اس کی حفاظت کے بارے میں بڑے فکر مند رہتے تھے اور سونے سے پہلے اس کی زندگی کی حفاظت کے لیے دعائیں کرکے سوتے تھے۔ یہی تو ہے اسرائیل کا پاکستان کو تسلیم کرنا اب چاہے چھری خربوزے پر گرے یا خود خربوزہ چھرے پر گرے مقصد دونوں صورتوں میں حل ہونا ہے۔
آپ صحیح کہہ رہے ہیں پاکستان امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں یقیناً ڈالے رکھتا ہے۔ایک لمحے کے لیے بھی نہیں ہٹاتا ہے۔ آج کل تو پاکستان نے امریکہ پر آنکھیں گڑائی ہوئی ہیں۔ پاکستان کی آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے ہیں اور روتے ہوئے یہ نوحہ پڑھ رہے ہیں کہ ۲۰۱۴ کے بعد تمہارے افغانستان سے جانے کے بعد ہمارا کیا بنے گا؟ اسلام آباد تو گیا مجاہدین کے قبضے میں!
پاکستان کاایک ہی فون پر امریکہ کو ڈھیر کرنا کچھ اس طریقے پر ہے کہ مجاہدین کی ریکی کرنے سے جو معلومات حاصل ہوتی ہیں وہ امریکہ کو چشم زدن میں دے دی جاتی ہیں اور بتادیا جاتا ہے اس ہائی ویلیو ٹارگٹ کو اگر تم نے کامیابی سے نشانہ نہیں بنایا تو اس کا بھگتان تمہارے ساتھ ساتھ مجھے بھی بھگتنا پڑے گا۔لہٰذا امریکہ ڈھیر۔۔۔
۲۰۰۱ میں ڈھیر ہونے والا کتا اب جیل میں ڈھیر ہے۔
۱۹۷۱ کو میں کبھی بھی نہیں بھول سکتا کیونکہ میں نے ایک غدار جنرل آغا محمد یحییٰ خان رافضی مرتد کی تقریر سنی ریڈیو پر وہ مرتد شراب کے نشے میں دھت کہہ رہا تھا یہ جنگ کھلنا کی گلیوں گلیوں میں لڑی جائے گی ۔ اور شام کو ناپاک فوج کے بزدل جنرل نیازی نے گائے کا پیشاب پینے والے ہندوؤں کے آگے ڈھاکہ کے انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل میں ہتھیار ڈال دیئے ۔ ناپاک فوج کی اس ذلت کو پوری دنیا نے دیکھا ۔
کارگل اور سیاچین پر اپنے ہی زخمی فوجیوں کو چھوڑ کر بھاگنے والی ناپاک فوج کا جنرل آج قید میں ہے اس نے عید کی نماز بھی قید میں ادا کی ہے۔
ان شاء اللہ بہت جلد اسلام آباد اللہ کے ان شیروں کے قدموں تلے ہوگا۔ اس دن اللہ کے دین کا نفاذ کا دن ہوگا۔طاغوتی قوانین اور طاغوتوں کی موت کا دن ہوگا۔
اس نصرانی ناپاک فوج نے آج تک کیا کیا ہے یہی نا کہ مسلمانوں پر ہی حملے کیے ہیں انہیں ہی شہید کیا ہے۔ یہ ناپاک بزدل ہنددؤں سے تو مار کھاتے ہیں۔ ان کے آگے اپنے زخمی فوجیوں کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں ۔ لیکن اپنے ملک کی عوام پر یہ شیر ہیں ۔ اس کو بھنبھوڑ ڈالتے ہیں۔ ان کے خوفناک دانت اپنے ملک کی عوام پر اس قدر تیز ہیں کہ چشم زدن میں اپنے ملک کے عوام کا گوشت ہڈیوں سمیت ہڑپ کرجاتے ہیں۔
مون لائیٹ آفریدی بھائی اور کہاں تک لکھوں اس ناپاک فوج کے کارنامے۔ ان کے سیاہ کارناموں کی سیاہی اس قدر طویل ہے کہ آنکھوں کی روشنی کم ہوجانے کا شدید خطرہ ہے۔والسلام