• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حق کا شیوہ حق کی طرف رجوع !!

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186
نام کتاب : اہل حق کا شیوہ حق کی طرف رجوع
( حق پرست شیخصیت الشیخ ابو محمد امین اللہ الپشاوری حفظہ اللہ کا اپنے اہم فتاوی جات سے رجوع )
مصنف : الشیخ ابو حظلہ عدنان حفظہ اللہ​
صفحات: 14​
فارمیٹ : PDF​
پبلیشرز: الصادقین پبلیکیشنز​
استاد العلماء الشیخ ابو محمد امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ تعالی نے اپنے اہم فتاوی جات سے رجوع فرمایا جو کہ مندرجہ ذیل نکات پر مشتمل ہے:​
1- حق واضح ہو جانے کے بعد رجوع کرنا منہج اہل السنۃ کا حسن ہے ۔​
2- مسلم حکام و محکومین کی تکفیر کا مسئلہ​
3-مسلم ممالک میں جاری فساد سے اعلان براءت​
4- گمراہ فکر کے حاملین کو انتباہ​
کتاب آن لائن پڑھنے اور ڈاونلوڈ کرنے لئے لنک :​
جزاک اللہ خیرا​
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
فائل اوپن ہونے کے بعد اس طرح نظر آرہی ہے۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
انکل! دائیں جانب اوپر کی طرف تیسرے نمبر پر آپشن ڈاؤن لوڈنگ کا ہے، اس پر کلک کر کے ڈاؤن لوڈ کر لیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
نام کتاب : اہل حق کا شیوہ حق کی طرف رجوع
استاد العلماء الشیخ ابو محمد امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ تعالی نے اپنے اہم فتاوی جات سے رجوع فرمایا جو کہ مندرجہ ذیل نکات پر مشتمل ہے:​
1- حق واضح ہو جانے کے بعد رجوع کرنا منہج اہل السنۃ کا حسن ہے ۔​
2- مسلم حکام و محکومین کی تکفیر کا مسئلہ​
3-مسلم ممالک میں جاری فساد سے اعلان براءت​
4- گمراہ فکر کے حاملین کو انتباہ​
محترم بھائی انتہائی معذرت کے ساتھ آپ نے جس صاحب کی یہ کتا ب ییہاں لگائی ہے ان سے لاشعوری طور پر کوئی غلطی ہو گئی ہے یا پھر اگر وہ کوئی گمنام بندہ ہے تو میرے ذہن میں یہ خیال خود بخود آرہا ہے کہ کہیں جیسے اللہ کی آیتوں کو بیچا جاتا ہے توکہیں کوئی گمنام شخص فساد پھیلانے کے لئے لا شعوری طور پر امین اللہ پشاوری کے فتووں کو تو گڈ مڈ کر کے نہیں بیچ رہا کیونکہ میرے نذدیک تکفیر کے معاملہ میں تو فتوی کا بالکل الٹ مفہوم بیان کیا گیا ہے جو عام بچے کو بھی سمجھ آ سکتا ہے
اس فتوی میں تو انھوں نے یہ کہا ہے کہ
میں نے پہلے اپنے فتوؤں میں جتنی بھی تکفیر کی ہے وہ کسی مسلمان کی نہیں کی یعنی میں نے ٹھیک تکفیر کی ہے اور جن کی میں نے تکفیر کی ہے وہ کافر ہی تھے اور انھوں نے کسی جگہ پہلے کسی فتوے سے رجوع نہیں کیا
اللہ ہم سب کو معاف کرے امین
جہاں تک فساد سے برات کا اعلان ہے تو اس میں انکا یا ہماری جماعت کا رجوع نہیں بلکہ پہلے ہی برات ثابت ہے تو پھر رجوع کس چیز کا- واللہ اعلم
محمد ارسلان
یوسف ثانی
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
کیا شیخ امین اللہ حفظہ اللہ کا رجوع درست ہے؟
محترم بھائی آپکو بھی غلط فہمی لگی ہے لگتا ہے کسی نے فتوی نہیں پڑھا کیونکہ فتوی میں انہوں نے کہیں نہیں کہا کہ میں اپنے فلاں فتوی سے رجوع کرتا ہوں وہ تو مولف نے خود ہی انکے کچھ فتاوی لکھے اور پھر آگے لکھ دیا کہ ان فتاوی سے رجوع ہے حالانکہ جو خود اس فتوی کو پڑھے گا تو میرے خیال میں کوئی اشکال نہیں ہو گا
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
انکل! دائیں جانب اوپر کی طرف تیسرے نمبر پر آپشن ڈاؤن لوڈنگ کا ہے، اس پر کلک کر کے ڈاؤن لوڈ کر لیں۔
محترم محمد ارسلان بھائی کتاب پڑھی تو جا رہی ہے مگر ڈاؤن لوڈ نہیں ہو رہی کیا ورڈ میں کاپی کر کے آپ اسکو اپ لوڈ کر سکتے ہیں تاکہ لکھنے کی بجائے فتوی کے اجزا کو لے کر بات کی جا سکے اللہ آپ کو جزا دے امین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
محترم محمد ارسلان بھائی کتاب پڑھی تو جا رہی ہے مگر ڈاؤن لوڈ نہیں ہو رہی کیا ورڈ میں کاپی کر کے آپ اسکو اپ لوڈ کر سکتے ہیں تاکہ لکھنے کی بجائے فتوی کے اجزا کو لے کر بات کی جا سکے اللہ آپ کو جزا دے امین
دائیں جانب اوپر کی طرف تیسرے نمبر پر آپشن ڈاؤن لوڈنگ کا ہے، اس پر کلک کر کے ڈاؤن لوڈ کر لیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
محترم محمد ارسلان بھائی کتاب پڑھی تو جا رہی ہے مگر ڈاؤن لوڈ نہیں ہو رہی کیا ورڈ میں کاپی کر کے آپ اسکو اپ لوڈ کر سکتے ہیں تاکہ لکھنے کی بجائے فتوی کے اجزا کو لے کر بات کی جا سکے اللہ آپ کو جزا دے امین
بتھیجے کو کام کہا تھا آپ نے لیکن چاچو نے کردیا ہے۔



بسم اللہ الرحمن الرحیم
فتوی فی تراجع العلماء رحمھم اللہ عن بعض فتاویھم
سوال: لم یفتی بعض العلماء بفتوی ثم یتراجع عنھا؟
الجواب: الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی رسولہ محمد والہ وصحبہ اجمعین۔
اما بعد: فان اللہ تعالی فرض علی اھل الایمان اتباع الحق این کان ومتی وجدوہ۔ وحرم علیھِم التمادی فی الباطل بعد ما علموہ۔ ولذلک کان من عادۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم واصحابہ والعلماء من اھل السنۃ اذا اجتھدوا ثم اظھر لھم الخطا فی اجتھادھم تراجعوا عنہ، وافتوا بما یوافق الحق، ولم یبالوا بملام الناس۔ وھذا ھوالواحب علی مسلم یخاف اللہ تعالی والدار الاخرۃ۔
امثلۃ التراجعات:
1- رای النبی صلی اللہ علیہ وسلم النصار یلقحون التمر والنحل فقال:[لو لم تفعلوا کان خیرا لکم فنقصت التمر، فقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم: انتم اعلم بامور دنیاکم]
وھذا معنی الحدیث الذی رواہ مسلم فی صحیحہ، وھو فی المشکاۃ۔
2- واذن لاخت ابی سعید الخدری رضی اللہ عنہ فی النقلۃ من بیت زوجھا، لما مات ثم امرھا بعد ما خرجت بان تمکث فی بیتہ الی انقضاء العدۃ۔ [المشکاۃ باب العدۃ]۔
3- ورجع عمر الفاروق رضی اللہ عنہ عن عدۃ مسائل، کما فی احکام الاحکام لابن حزم۔
4- ورجع ابن مسعود رضی اللہ عنہ عن فتوی فی جواز المتعۃ، ثم حرمھا کما فی القرطبی فی سورۃ المومنون۔
5- ورجع زید بن ثابت رضی اللہ عنہ الی فتوی ابن عباس فی مسالۃ طواف الوداع للحائض، کما رواہ البخاری رحمہ اللہ فی صحیحہ۔
6- ورجع ابن عباس رضی اللہ عنھما الی فتوی ابی ھریرۃ فی مسالۃ العدۃ با بعد الاجلین۔ کما رواہ البخاری۔
7- ورجع الامام ابو حنیفۃ رحمہ اللہ الی قول الصاحبین فی مسائل کثیرۃ۔
8- وکذلک الشافعی رحمہ اللہ لہ قول قدیم و جدید فی فقہ الشافعی۔
9- وامثلۃ ذلک خارجۃ عن الحصر۔
10- ولقد تراجع الشعری رحمہ اللہ وشیخ الاسلام ابن تیمیۃ رحمہ اللہ والامام الذھبی عن مسالۃ التکفیر۔
فقد روی الذھبی فی السیر (88/15) قال الذھبی: رایت للاشعری کلمۃ اعجبتنی، وھی ثابتۃ رواھا البیھقی، سمعت ابا حازم العبدری زاھر بن احمد السرخسی یقول: لما قرب حضور اجل ابی الحسن الاشعری فی داری ببغداد دعانی فاتیتۃ، فقال: اشھد علی انی لا اکفر احدا من اھل القبلۃ، لان الکل یشیرون الی معبود واحد، وانما ھذہ کلہ اختلاف العبارات۔
قلت (الذھبی): بنحو ھذا ادین۔ وکذا کان شیخنا ابن تیمیۃ فی اواخر ایامہ، یقول: انا لا اکفر احدا من الامۃ ویقول: قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم:[لا یحافظ علی الوضوء الا مومن] فمن لازم الصلوات بوضوء فھو مسلم۔
وقال الذھبی: وبلغنا ان ابا الحسن تاب وصعد منبر البصرۃ، وقال: انی کنت اقول بخلق القرآن، وان اللہ لایری بالابصار، وان الشر فعلی لیس بقدری، وانی تائب معتقد الرد علی المعتزلۃ۔
اقول: ونحن لا نکفر احدا من المسلمین الذی یقول: [لا الہ الا اللہ، محمد رسول اللہ]۔ ولم یات بکفر بواح فیہ برھان من اللہ۔
کما قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم [الا ان تروا کفرا بواحا عندکم فیہ برھان من اللہ]
والذین یکفرون المسلمین بالظنون او بالشبھات او بالتسلسلات او التاویلات: فنحن براء عنھم۔ ونحن لا نکفر المسلمین حکاما کانوا او عواما، علماء کانوا او غیر علماء۔
فتاوینا تکفیر ای مسلم۔ اللہ الحمد!!
ھذا ما اقولہ۔ واللہ علی کل شی شھید۔
وانا اقول: ان المسلم یجب علیہ ان یحتاط فی مسالۃ التکفیر، فانھا خطیرۃ۔ والعوام الذین لا علم عندھم یجب علیھم الکف من ھذہ المسالۃ۔
وصلی اللہ علی نبینا محمد والہ وصحبہ اجمعین۔
وکتبہ:
ابو محمد امین اللہ البشاوری
20-10-2013

اصل کے ساتھ موازنہ کرلیں۔ غلطی کا امکان موجود ہے۔
 
Top