• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ذکر صائمہ اکرم کے رومانی ناول "نارسائی" کے ایک اقتباس کا

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
فیس بُک پر ایک خاتون کی جانب سے پیش کردہ صائمہ اکرم کے ناول "نارسائی" کے ذیل کے اقتباس کا "آپریش کلین اَپ"۔(ابتسامہ) اس قسم کے رومانی ناول کچی پکی عمر کی لڑکیوں اور خواتین کو 'گمراہ' کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ترتیب وار پانچوں جملے مصنفہ کے ہیں اور اُن کے نیچے 'تبصرہ' اس خاکسار کا۔

1۔ مرد کی محبت کے رنگ بھی عجیب ہوتے ہیں۔
(×)۔ درست بات یہ ہے کہ محبتوں کے رنگ ہوتے ہی ّعجیب و غریب ہیں، خواہ مرد کی محبت ہو یا عورت کی ۔ بلکہ ایک مرد کی محبت کے رنگ بھی دوسرے مرد کی محبت کے رنگ سے اسی طرح جدا ہوتے ہیں جس طرح ایک عورت کی محبت کے رنگ کسی دوسری عورت کی رنگ سے الگ۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو محبتوں کی متنوع ہزاروں اور لاکھوں کہانیاں وجود میں نہ آتیں بلکہ صرف دو ہی کہانی موجود ہوتی۔ ایک مرد کی محبت اور دوسرا عورت کی محبت۔

2۔ (مرد کی محبت) وقت کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔
(×)۔ محبت خواہ مرد کی ہو یا عورت کی، وقت کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ بدلتی، (گھٹتی اور بڑھتی) رہتی ہے۔ محبت کبھی کسی ایک مقام پہ ساکت و جامد نہیں ہوسکتی کہ محبت ایک متحرک جزبہ کا نام ہے۔ کسی مرد سے دیوانگی کی حد تک محبت کرنے والی لڑکی کی محبت کی شدت اسی مرد سے شادی سے قبل کچھ اور ہوتی ہے اور شادی کے بعد کچھ اور۔ مزید برآں شادی کے فوراً بعد والی محبت کی کیفیت اُس وقت "تبدیل" ہوجاتی ہے، جب وہ ایک بچہ کی ماں بن جاتی ہے۔ یہی حال مرد کا بھی ہوتا ہے۔ وقت کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ مرد و عورت دونوں کی محبتیں بدلتی رہتی ہیں۔ کبھی کم، کبھی، زیادہ۔ کبھی ختم بھی ہوجاتی ہیں اور کبھی کبھی نفرت میں بھی "بدل" جاتی ہیں۔ "نفرت" بھی انہی سے کی جاتی ہے، جن سے کبھی محبت ہوئی ہو، یا ہونے کی توقع ہو اور نہ ہوئی ہو۔ بغیر کسی "قلبی تعلق" کے کسی سے ''نفرت'' ممکن نہیں۔ اجنبیوں،بےگانوں اور راہ گیروں سے کون نفرت کرتا (کرتی) ہے۔

3۔ مرد جس عورت سے محبت کرتا ہے اس کے معاملے میں اعلیٰ ظرف نہیں ہوتا۔
(×)۔ "محبوب" کے معاملہ میں کوئی بھی (مرد ہو یا عورت) "اعلیٰ ظرف" نہیں ہوتا۔ سب ہی یہ چاہتے ہیں کہ اس کا محبوب بس "اسی تک محدود" رہے۔ یہ کوئی اعلیٰ ظرفی تو نہ ہوئی نا۔ اسی لئے ہر محبت کرنے والا یا محبت کرنے والی ہر دم "شک و شبہ" میں ہی پڑے رہتے ہیں کہ کہیں ان کا محبوب کسی اور سے تعلق استوار نہ کرلے یا کوئی اور ان کے محبوب سے تعلق استوار نہ کر بیٹھے اور اس کی محبت میں "شریک" ہوجائے۔ بقول شاعر ع وہ اور آرائش خم کاکل ؛ میں اور اندیشہ ہائے دور دراز :)

4۔ اور اگر اسے عورت کے کردار پر شک ہوجائے تو وہ اسے محبت تو دیتا ہے،لیکن عزّت نہیں۔
(×) اور اگر عورت کو مرد کے کردا پر "شک" ہوجائے تو وہ اس کے "برعکس" رد عمل کا اظہار کرتی ہے :)

5۔حالانکہ عورت کے لیے محبت سے زیادہ عزت زیادہ قیمتی شے ہوتی ہے۔
(×) حالانکہ معاملہ اس کے بالکل برعکس ہوتا ہے۔ عام مشاہدہ یہی ہے کہ عورتوں کو جن سے محبت ہوتی ہے، وہ اُن پر اپنی عزت (دولت، شہرت سب کچھ) بھی قربان کردیتی ہے۔ محبت قربانی مانگتی ہے۔ اگر محبت "عزیز" ہے تو بقیہ سب کچھ ''قربان'' کرنا پڑتا ہے اور محبت کرنے والے (مرد اور عورت دونوں) قربانیاں دیتے بھی ہیں۔ اور ہو جس کو جان و دل (یا عزت، دولت، شہرت) عزیز، وہ اُس (محبت) کی گلی میں جائے کیوں :) :) محبت کی شدت ہی کی وجہ سے لڑکیاں نہ صرف اپنی عزت بلکہ اپنے ماں باپ تک کی عزت کو داؤ پر لگا کر اپنے محبوب کے ساتھ خاموشی سے "رخصت" ہوجایا کرتی ہیں۔ ایسا کبھی دیکھنے سننے میں نہیں آیا کہ کسی لڑکی یا عورت نے اپنے محبوب یا شوہر سے یہ "مطالبہ" کیا ہو کہ تم بس میری دل سے ''عزت'' کیا کرو، بے شک مجھ سے "محبت" نہ کرو :) :)
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اچھی "کوشش " ہے بھائی۔
محترمہ کی تحریر کردہ 5 پوائنٹ میں سے 3 کافی اہم ہیں۔۔۔

3۔ مرد جس عورت سے محبت کرتا ہے اس کے معاملے میں اعلیٰ ظرف نہیں ہوتا۔
میری رائے میں اس جملے کو صرف "شک وشبہ" کی نظر نہیں کیا جا سکتا۔بہت سے ایسے معاملات ہوتے ہیں جن میں مرد عورت کے ساتھ اپنی فطرت کے باعث کسی نہ کسی معاملے میں اعلی ظرفی نہیں دکھا پاتے۔اس کا یہ مفہوم نہیں کہ یہ مرد کی توہین یا برائی ہے۔

4۔ اور اگر اسے عورت کے کردار پر شک ہوجائے تو وہ اسے محبت تو دیتا ہے،لیکن عزّت نہیں۔
سو فیصد درست بات ہے۔لیکن اگر عورت شک میں مبتلا ہو جائے تو نہ محبت رہتی ہے نہ عزت :) بہرحال ہر عورت ایسی نہیں ہوتی۔جہاں تک بات"مرد" کے شک کی ہے تو یہ بات بھی یقینی ہے کہ عورت کا شک پھر بھی دور ہو جاتا ہے مگر مرد کا نہیں!

5۔حالانکہ عورت کے لیے محبت سے زیادہ عزت زیادہ قیمتی شے ہوتی ہے۔
یہاں بھی آپ نے جملے سے انصاف نہیں کیا محترم بھائی۔جس محبت کی "مثال" آپ نے پیش کی ہیں وہ تو سرے سے ہی غلط "راستہ" ہے۔جبکہ یہ حقیقت ہے کہ دو انسان میاں بیوی کے رشتے میں پوری زندگی خوش و خرم گزار دیتے ہیں تو اس کی وجہ "محبت" نہیں ہوتی ،کیونکہ محبت جذبات کا نام ہے۔بلکہ جو چیز ان کے رشتے کو استوار رکھتی ہے وہ ایک دوسرے کو "عزت" دینا ہے۔عزت عورت کو مقام دیتی ہے،اور یہ "مقام" ازل سے عورت طلب کرتی آرہی ہے۔
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
چند پند سود مند کچھ ہماری جانب سے بھی ۔۔۔۔۔۔ ;)

1۔ مرد کی محبت کے رنگ بھی عجیب ہوتے ہیں۔
(×) مگر بعد شادی بچارے کو صرف دو رنگ یاد رہ جاتے ہیں : سیاہ اور سفید!

2۔ وقت کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔
(×) فطری قانون ہے! کبھی رنگین دوپٹے یا کھنکھناتی چوڑیاں ترجیح رکھتی ہیں تو کبھی پیمپرز ، دودھ کے ڈبے ۔۔ پھر اسکول فیس ، بچوں کی کتابیں اسٹیشنری وغیرہ

3۔ مرد جس عورت سے محبت کرتا ہے اس کے معاملے میں اعلیٰ ظرف نہیں ہوتا۔
(×) شادی کے بعد تو بچارے مرد کو صرف تین رویے یاد رہ جاتے ہیں : صبر ، برداشت ، تحمل !
چچا غالب بس پکڑنے کی جلدی میں "ابر ، ہوا" کہہ گئے ۔۔۔ جبکہ اصل میں وہ کہنا چاہتے تھے :
ظرف کیا چیز ہے؟ وفا کیا ہے؟

4۔ اور اگر اسے عورت کے کردار پر شک ہوجائے تو وہ اسے محبت تو دیتا ہے،لیکن عزّت نہیں۔
(×) کردار پر شک ہو جائے تو مرد صرف ایک ہی کام کرتا ہے ۔۔۔ یا برداشت کر لیتا ہے یا برداشت نہیں کرتا! باقی سب غیرضروری لفاظی ہے!

5۔حالانکہ عورت کے لیے محبت سے زیادہ عزت زیادہ قیمتی شے ہوتی ہے۔
(×) محبت اور عزت کا تقابل ہی سرے سے درست نہیں۔ یہ ایسی ہی بات ہے جیسے کوئی شاعرہ فرما گئیں :
جیتوں تو تجھے پاؤں ، ہاروں تو پیا تیری
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
او بھائی جان! آج کل محبت ووحبت کچھ بھی نہیں ہے، بس ہر جگہ پیسہ چلتا ہے پیسہ، اگر آپ بڑی عمر کے ہیں، خوبصورت بھی نہیں ہیں، سخت بھی ہیں، وفادار بھی نہیں لیکن آپ کے پاس پیسہ ہے آپ کروڑ پتی، ارب پتی ہیں تو بے فکر رہیں، گھر بیٹھے آپ کو خوبصورت سے خوبصورت لڑکی کا رشتہ مل جائے گا۔ سارے عیب و نقص اسی وقت چھپ جائیں گے۔ "خوبیاں ہی خوبیاں" نظر آنے لگی گیں۔

اور اگر آپ غریب ہیں، یا کم کمائی والے ہیں، اور آپ نے سب کچھ سچ سچ بتا دیا تو بس پھر بھاڑ میں جائے آپ کی محبت، آپ کی وفاداریاں، آپ کی خوبصورتی، اگر آپ کے پاس پیسے کی کمی ہے تو یہ کمی بہت ہے۔ تب آپ میں بہت سارے عیب ہوں گے، تب آپ اس وقت، نہ میچور ہوں گے، نہ سمارٹ، نہ وفادار، نہ ہی کوئی اور خوبی۔

سر یوسف ثانی بھائی سے معذرت یار اپنی ذرا کھرا سچ بولنے کی عادت ہے۔۔۔ معذرت
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
صحیح درست کا تو ہمیں نہیں پتہ ۔ البتہ تینوں تبصرے اچھے لگے ۔
تین مختلف (بلکہ کسی حد تک متضاد) تبصرے بیک وقت اچھے لگنے پر ایک لطیفہ یاد آگیا، بلا تشبیہ پیش ہے۔

ملا نصیرالدین کے گھر کے باہر دو افراد زور و شور سے شور سے لڑ رہے تھے۔ ملا نے باہر نکل کر ماجرا پوچھا تو ایک نے اپنی بپتا سنائی۔ ملا بولے: تم ٹھیک کہتے ہو۔ دوسرے نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میری بات سنے بغیر کیسے کہہ دیا کہ یہ ٹھیک ہے۔ ملا نے دوسرے فرد کی بات سنی تو کہنے لگے: بھائی! کہتے تو تم بھی ٹھیک ہی ہو۔ گھر کے دروازہ کی اوٹ سے لگی ملا کی بیگم ملا کو مخاطب کرکے کہنے لگیں: ملا جی! یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ دو افراد باہم لڑ بھی رہے ہوں اور دونوں کا موقف بھی ٹھیک ہو؟ ملا کان کھجاتے ہوئے بولے: بھاگوان! کہتی تو تم بھی ٹھیک ہی ہو (ابتسامہ)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
او بھائی جان! آج کل محبت ووحبت کچھ بھی نہیں ہے، بس ہر جگہ پیسہ چلتا ہے پیسہ، اگر آپ بڑی عمر کے ہیں، خوبصورت بھی نہیں ہیں، سخت بھی ہیں، وفادار بھی نہیں لیکن آپ کے پاس پیسہ ہے آپ کروڑ پتی، ارب پتی ہیں تو بے فکر رہیں، گھر بیٹھے آپ کو خوبصورت سے خوبصورت لڑکی کا رشتہ مل جائے گا۔ سارے عیب و نقص اسی وقت چھپ جائیں گے۔ "خوبیاں ہی خوبیاں" نظر آنے لگی گیں۔

اور اگر آپ غریب ہیں، یا کم کمائی والے ہیں، اور آپ نے سب کچھ سچ سچ بتا دیا تو بس پھر بھاڑ میں جائے آپ کی محبت، آپ کی وفاداریاں، آپ کی خوبصورتی، اگر آپ کے پاس پیسے کی کمی ہے تو یہ کمی بہت ہے۔ تب آپ میں بہت سارے عیب ہوں گے، تب آپ اس وقت، نہ میچور ہوں گے، نہ سمارٹ، نہ وفادار، نہ ہی کوئی اور خوبی۔

سر یوسف ثانی بھائی سے معذرت یار اپنی ذرا کھرا سچ بولنے کی عادت ہے۔۔۔ معذرت
اس میں معذرت کی کوئی ضرورت نہیں۔ یہ تو اٹل حقیقت ہے کہ ع​
مفلسی سب بہار کھوتی ہے​
مرد کا اعتبار کھوتی ہے​
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اس میں معذرت کی کوئی ضرورت نہیں۔ یہ تو اٹل حقیقت ہے کہ ع​
مفلسی سب بہار کھوتی ہے​
مرد کا اعتبار کھوتی ہے​
اوہ زبردست سر
میری اٹل حقیقت پر آپ کا یہ شعر بالکل جچ رہا ہے۔ سچی بات ہے یار چاہے کسی کو بری لگے بندے کو سچ کہہ دینا چاہیے، کیا لفظوں کے ہیر پھیر کرنے ، دو ٹوک بات کرنی چاہیے، بڑے سے بڑا بدمعاش ہو یا بڑے سے بڑا دیندار، سب کی نظر پیسوں پر ہے۔ الا ماشاءاللہ، ہاں اس دور میں بھی جس کو اللہ نے بچایا ہوا ہے وہ بچ گیا ہے۔ الحمدللہ

اللہ ہمارے حق میں بھی بہتری فرمائے آمین
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
اوہ زبردست سر
میری اٹل حقیقت پر آپ کا یہ شعر بالکل جچ رہا ہے۔ سچی بات ہے یار چاہے کسی کو بری لگے بندے کو سچ کہہ دینا چاہیے، کیا لفظوں کے ہیر پھیر کرنے ، دو ٹوک بات کرنی چاہیے، بڑے سے بڑا بدمعاش ہو یا بڑے سے بڑا دیندار، سب کی نظر پیسوں پر ہے۔ الا ماشاءاللہ، ہاں اس دور میں بھی جس کو اللہ نے بچایا ہوا ہے وہ بچ گیا ہے۔ الحمدللہ

اللہ ہمارے حق میں بھی بہتری فرمائے آمین
یہ شعر میرا نہیں بلکہ خدائے سخن میر تقی میر کا ہے اور بہت خوب ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
او بھائی جان! آج کل محبت ووحبت کچھ بھی نہیں ہے، بس ہر جگہ پیسہ چلتا ہے پیسہ، اگر آپ بڑی عمر کے ہیں، خوبصورت بھی نہیں ہیں، سخت بھی ہیں، وفادار بھی نہیں لیکن آپ کے پاس پیسہ ہے آپ کروڑ پتی، ارب پتی ہیں تو بے فکر رہیں، گھر بیٹھے آپ کو خوبصورت سے خوبصورت لڑکی کا رشتہ مل جائے گا۔ سارے عیب و نقص اسی وقت چھپ جائیں گے۔ "خوبیاں ہی خوبیاں" نظر آنے لگی گیں۔

اور اگر آپ غریب ہیں، یا کم کمائی والے ہیں، اور آپ نے سب کچھ سچ سچ بتا دیا تو بس پھر بھاڑ میں جائے آپ کی محبت، آپ کی وفاداریاں، آپ کی خوبصورتی، اگر آپ کے پاس پیسے کی کمی ہے تو یہ کمی بہت ہے۔ تب آپ میں بہت سارے عیب ہوں گے، تب آپ اس وقت، نہ میچور ہوں گے، نہ سمارٹ، نہ وفادار، نہ ہی کوئی اور خوبی۔

سر یوسف ثانی بھائی سے معذرت یار اپنی ذرا کھرا سچ بولنے کی عادت ہے۔۔۔ معذرت
بھائی ایک چیز محبت بھی ہوتی ہے جو کی نہیں جاتی بس ہوجاتی ہے اور جب ہوجاتی ہے تو کچھ نہیں دیکھتی نہ دولت، نہ حسن اور نہ کوئی عیب۔بس محبوب، محبوب اور صرف محبوب طلب کرتی ہے چاہے جس قیمت پر بھی حاصل ہو چاہے عزت کی قربانی پر چاہے مال ودولت کی قربانی پر۔
 
Top