محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
طاہر القادری کہتا ہے مجنو تابعی تھا
لنک
https://www.facebook.com/iirc.madinah/videos/1036928912998664/
السلام علیکم بھائیمجنوں جس کا نام قیس بن الملوح ہے،اسکا تذکرہ حافظ ذہبی جیسے معتبر شخص نے تاریخ الاسلام میں کیاہے،اوراس کے وجود کی نفی کرنے والوں کی تردید کی ہے ،واضح رہے کہ مجنوں کی پیدائش سنہ24ہجری میں ہوئی تھی اوروفات 68ہجری میں ہوئی، حافظ ذہبی نے اس کو سترہجری میں وفات ہونے والوں میں ذکر کیاہے۔یہ ایساوقت تھاکہ اس وقت صحابہ کرام کثیر تھے ،لہذا اگراس نے کسی صحابی کو دیکھاہوتویہ کوئی تعجب کی بات نہیں لیکن مجھے ابن جوزی کی المنتظم اورذہبی کی تاریخ الاسلام میں اس کے کسے صحابی سے ملاقات کاحال معلوم نہیں،لیکن اس کے باوجود جس طرح کچھ لوگوں نے غیرسنجیدہ پوسٹ کئے ہیں وہ بھی غیرمناسب ہیں
اگرآپ انکو مسلمان مانتےہیں اورکسی صحابی سے ان کی ملاقات کو ثابت مانتے ہیں تواس کا لازمی تقاضایہی ہوگاکہ ان کو تابعی ماناجائے،لیکن تابعیت بذات خود کوئی شرف نہیں ہے،اصل شرف ایمان اوراعمال صالحہ ہیں،اس میں تابعین مزید اضافہ کرتی ہے لیکن اگرکسی کے پاس ایمان اوراعمال صالحہ نہ ہوں توتابعیت سے اس کا کچھ بھلاہونے والانہیںیا عبیداللہ بن زیاد، مختار ثقفی اور حجاج بن یوسف ک
جی بالکل متفق ہوں آپ سے برادر اس پوائینٹ پر، اب اسی بات پر جو مولانا طاہر القادری صاحب کی تقریر ہے، اس پر مجنوں کے تابعیت کا تجزیہ کردئیے۔ کیا آپ کےخیال میں جو طاہر القادری صاحب نے فرمایا، وہ سب درست ہے؟اصل شرف ایمان اوراعمال صالحہ ہیں،اس میں تابعین مزید اضافہ کرتی ہے لیکن اگرکسی کے پاس ایمان اوراعمال صالحہ نہ ہوں توتابعیت سے اس کا کچھ بھلاہونے والانہیں