کیا یہ صحیح ہے کہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے خود سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو پیغام نکاح دیا اگر یہ بات صحیح ہے تو اس کی تفصیل درکار ہے،،
سیرت کی مشہور کتب میں منقول ہے کہ :
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کاذریعہ معاش تجارت تھا۔ والد اور شوہر کی وفات کے بعد آپ کو کئی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آپ کو اپنے کاروبار کی نگرانی کے لئے ایسے شخص کی ضرورت تھی جو دیانت اورامانت میں اپنی مثال آپ ہو۔ اس کے لئے آپ کی نگاہِ انتخاب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پڑی۔ آپ نے اپنے تجارت کا مال شام بھیجنے کے لئے رسول مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معاوضہ پر اپنے مال کا نگران مقرر کیا۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کا مال لے کر شام گئے۔ اس سفر میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے غلام میسرہ بھی تھے۔ انہوں نے سفر سے واپسی پر رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دیانت کی بہت تعریف کی اور تجارت کے اس سفر میں سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دیانت و فراست کی وجہ سے منافع بھی بہت ہوا۔
سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے شادی کیلئے جناب رسول اللہ ﷺ کو پیغام بھجوایا تھا ،
اور سیرت کی مشہور کتاب
الرحیق المختوم (صفحہ ۹۱ ، طبع مکتبہ سلفیہ لاہور )میں یہ قصہ بالتفصیل درج ہے ،
جس کا خلاصہ یہ ہے کہ :
کہ ملک شام سے تجارت کے بعد جب آپ مکہ مکرمہ تشریف لائے ، تو آپکی دیانت و امانت سے سیدہ خدیجہ ؓ بڑی متاثر ہوئیں
اور رحمةٌ للعالمین محمد بن عبد اللہ صلی الله علیہ وسلم سے شادی کی خواہش ظاہرکی اور اپنی سہیلی نفیسہ بنت اُمیہ کو شادی کا پیغام دے کرنبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے پاس بھیجا۔
نفیسہ نے آپ ﷺ سے اس موضوع پر گفتگو کی ،