مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,400
- ری ایکشن اسکور
- 464
- پوائنٹ
- 209
امسال میرا اقامہ(رہائشی کارڈ) کیسے ری نیول ہوا؟
تحریر: مقبول احمد سلفی کوشش سے کوئی کام مشکل نہیں ہے ،یہ سبھی جانتےہیں مگر آج مجھے اس بات کا بیحد شدت سے احساس ہوا کہ ہمت و حوصلہ اور جہد پیہم سے کوئی کام مشکل نہیں ہے ۔ اس احسا س کے پیچھے سعودی عرب کا رہائشی کارڈ تجدید کرنے کا ایک جاں گسل تجربہ ہے ۔
سعودی میں دعوہ سنٹر کے پاس حکومت کی طرف سے مکتب تعاونی برائے دعوت وارشادکی منظوری ملنے کے بعد رجسٹریشن کارڈ ملتا ہے، اس کی مدت چار سال ہوتی ہے ۔ چار سال پہ سنٹر کی نئی باڈی تنظیم دے کرپھر اس رجسٹریشن کی تجدید کرنی پڑتی ہے ۔ اگر وقت پر تجدید نہ ہو تو وزارۃ العمل (Ministry of Labour)سے خدمات بند کردی جاتی ہیں ۔ کچھ ایسا ہی ہوا میرے سنٹر کے ساتھ۔رجسٹریشن کی چارسالہ مدت ختم ہوجانے سے وزارۃالعمل کی خدمات بند ہوگئیں، ایسے عالم میں قانون یہی ہے کہ جب تک رجسٹریشن کی تجدید نہیں ہوگی اس وقت خدمات معطل ہونگی اورعامل ومؤظف کے تجدید اقامہ کا مرحلہ وزارۃ العمل سے ہی شروع ہوتا ہے ۔ سنٹر کی نئی باڈی تشکیل دے کر تجدید کاری کے لئے چھ مہینے پہلے سے کاروائی چل رہی ہے مگر اب تک مکمل نہیں ہوئی۔
بہرکیف! ہر قسم کے لوگوں سے پوچھ تاچھ کی یہاں تک کہ دعوۃ سنٹر والوں کے اہم ذمہ داروں سے دریافت کی تو یہی معلوم ہوا کہ سنٹر کی تاریخ التسجيل ختم ہونے پر اقامہ تجدید نہیں ہوگا۔ اس چکر میں میرا اقامہ اکسپائر کرگیا۔ عرب میں رہنے والے جانتے ہیں کہ یہاں اکسپائر اقامہ لیکر باہر نکلنا کتنا دشوار ہے اور اس کا کیا نقصان ہے؟ رجسٹریشن کا کام کب تایہ تکمیل کوپہنچے اس کا بھی اندازہ نہیں ہو پارہاتھاکہ اچانک دل میں خیال آیا کہ اقامہ تجدید کے لئے کوشش کی جائے ممکن ہے کہ اللہ تعالی کہیں سے کوئی سبیل پیدا فرمادے۔وزارۃ العمل کےعلاقائی دفتر طائف سے مراجعہ کیا اور اس کے سامنے اقامہ اکسپائر ہونے اور داعی کے لئے دعوت کی راہ میں مشکل پیدا ہونے ذکر میرے سنٹر کے ایک نہایت ہی مخلص ذمہ دارناصر الضویحی نے کیا تو مکتب العمل کا مدیر سوچنے پر مجبور ہوگیا۔ آخر کار اس نے کہا کہ طائف بھر میں دعوتی سنٹرز کی نگرانی کرنے والے ادارے (مرکزالدعوۃ والارشاد طائف) کی طرف سے خط لیکر آئیں جس میں مذکور ہو کہ رجسٹریشن کی کاروائی چل رہی ہے ۔ حالانکہ دعوتی نگراں ادارہ ایسا خط لکھ کر دینے کا مجاز نہیں تھا مگر اوپر سے واسطوں کے ذریعہ بات کرکے بڑی مشکل سے یہ خط تیار کروایا گیا۔ اب پھر یہ مشکل پیش آئی کہ یہ خط ہاتھ میں نہیں دے سکتے لازما ڈاک سے بھیجنا پڑے گا لیکن الحمد للہ ہاتھ میں خط لینے میں بھی کامیاب ہوگئے اوربتاریخ 8/اگست 2017 بروز منگل ظہر کے فورا بعد مکتب العمل پہنچ گئے ۔ مرکزالدعوۃ کا خطاب دیا اور مکتب العمل کے مدیرنے بڑی مشکل سے چار دنوں کے لیے خدمات جاری کردی۔ اللہ کی طرف سے کامیابی کا راستہ کھلا اور اقامہ تجدید کے لئے ڈھارس بندھ گئی۔
اب اس کے بعد یہاں میرے پاس اقامہ کی تجدید کے لئے ایک لمبا سا پراسیس تھا جس کو مکمل لکھنے کے لئے کافی وقت چاہئے ۔ مختصرا ًعرض ہے کہ جب بدھ سے لیکر ہفتہ تک کے لئے چار دن کی مہلت ملی تو مہلت کے پہلے دن سب سے پہلے تامینات اجتماعیہ کا پیسہ بھرا جو سال بھر سے جمع نہیں ہواتھا، پھر برنامج مقیم دیکھا تو پتہ چلا اس کی بھی خدمات بند ہیں۔فیس جمع کرکے اسے بھی چالو کیا۔ ورازۃ العمل کی ویب سائٹ کھولا تو وہاں ایک نئی مشکل پیش آئی کہ سعودی ڈاک(Saudi Post) کا عنوان ظاہر نہ ہونے کے سبب وزارۃ العمل کا کام رکاہواہے، سعودی پوسٹ آفس سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ ایک سال کا پیسہ جمع کرنا پڑے گا اوراس نے ایک بل دیا ۔ اس بل کا پیسہ جمع کرنے کی بہت کوشش کی مگر کسی اے ٹی ایم سے قبول نہیں کر رہا تھا۔ اسی اثنا اہل و عیال کا میڈیکل انشورنس کروالیا، ابھی مشکل ڈاک فیس جمع کرنے کی تھی۔ مہلت کے چار دن میں سے دو دن مکمل نکل گئے مگر پیسہ جمع نہ ہو سکا تو پھر مایوسی پیدا ہو گئی حتی کہ بنک والوں سے بھی پیسہ جمع نہیں ہوا۔ یہ پیسہ سعودی پوسٹ آفس میں کیش جمع نہیں کرسکتے ہیں لازما بنک کے ذریعہ ہی جمع کرنا تھا۔
آج جمعہ کا اور مہلت کے حساب سے تیسرا دن ہے، معمول کے مطابق کچھ پہلے ہی خطبہ کی تیاری کرکے گھر سے نکل پڑا، دل میں خیال آیا، ایک مرتبہ اے ٹی ایم سے پیسہ جمع کرکے دیکھتے ہیں۔ الحمدللہ یوم جمعہ کی برکت سے ایک بار میں ہی پیسہ جمع ہوگیا ۔ ایک بار پھر امید جاگ گئی مگر ابھی بھی بہت سارے مراحل تھے اور مہلت کے صرف دو دن باقی تھے۔ جمعہ کے بعد فورا وزارۃ العمل کی ویب سائٹ کھولی ، بفضل اللہ مکتب العمل کی فیس ظاہر ہوگئی۔ بنک سے یہ فیس جمع کردیا پھر اقامہ تجدید کرنے کی فیس بھی صراف سے جمع کردی ۔ اللہ کا کرم برنامج مقیم اوپن کرتے ہیں جہاں سے آخری مرحلہ اقامہ کی تجدید ہوتی ہے تو وہاں طبی انشورنس بھی ظاہر ہوگیا تھا جبکہ انشورنس والے نے اتوار یا سوموار کا نام کہا تھا۔ اب مقیم کے ذریعہ تجدید کی کاروائی کرنے لگے مگر یہاں رکاوٹ نظر آئی تو کسی سے پتہ لگایا تو معلوم ہوا کہ فیملی ٹیکس بھی جمع کرنا پڑے گا ۔ جیسے تیسے فیملی ٹیکس بھی بھر دیا، یہ سب کام جمعہ کے دن ہو رہا ہے۔ اب مقیم اوپن کرتے ہیں تو تاہنوز وہی پریشانی ۔ خیال آیا کہیں ایسا تو نہیں کہ ایک بچے کا پاسپورٹ اکسپائر کرگیا ہے اسی وجہ سے دقت ہو۔ اس کی تحقیق کے لیے مقیم کے کسٹمر سروس سے رابطہ کیا تو وہاں سے پتہ چلا کہ مقیم چلانے کے لئے اشتراک کی فیس تو آپ نے جمع کردی ہے مگر فعالیت کے لئے کم از کم 2500پوائنٹ چاہئے جو اسی ویب سائٹ سے خریدا جاتا ہے ۔ پوائنٹ خریدنے کی اپیل کی تو نمبر کے ساتھ ایک سلیپ نکلا۔ اس نمبر پہ 500 ریال جمع کرکے 2500 پوائنٹ مل جائیں گے ۔ پیسہ جمع کرنے کی پھر وہی مشکل درپیش، جمع نہیں ہو رہا ہے۔ مغرب بعد سے کئی دوستوں کے بنک کارڈ سے مسلسل کوشش کی مگر ایک بجے تک کسی بنک اے ٹی ایم سے پیسہ جمع نہیں ہوا۔ پھر کچھ مایوسی ہوئی مگر ابھی ہمت بندھ سی گئی تھی۔ آخر کار ایک برماوی کو فون کیا وہ رات سوا ایک بجے کے قریب میرے پاس آیا، انہوں نے بنک الاھلی کے نٹ بنکنگ سے پیسہ جمع کرنے کی کوشش کی اور ایک بار میں ہی کامیابی مل گئی۔ فورا ًمقیم کے ذریعہ دوبارہ تجدید اقامہ کی کاروائی شروع کی ، کچھ پریشانی ابھی بھی باقی تھی مگر کسٹمر سروس سے مسلسل رابطہ کرکے رات ڈھائی بجے اقامہ تجدید کرلیا۔ یہ مہلت کا تیسرا دن تھا ۔
آج مجھے اس بات کا شدت سے احساس ہوا کہ آدمی کسی کام کو انجام دینا چاہئے تو شوق اور جہد پیہم سے مشکل سے مشکل کام انجام دے سکتا ہے ۔ اسی سبب اقامہ کی تجدید کا یہ واقعہ تحریر کیا ساتھ ہی ان بھائیوں کو جو سعودی عرب میں نہیں رہتے ہیں انہیں یہاں کی مشکلات کی ایک جھلک دکھانےکی خواہش ہوئی۔