• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فضائل اہل حدیث

شمولیت
اپریل 13، 2019
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
41
فضائل اہل حدیث
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

يَوۡمَ نَدۡعُوۡا كُلَّ اُنَاسٍۢ بِاِمَامِهِمۡ‌ۚ فَمَنۡ اُوۡتِىَ كِتٰبَهٗ بِيَمِيۡنِهٖ فَاُولٰۤئِكَ يَقۡرَءُوۡنَ كِتٰبَهُمۡ وَلَا يُظۡلَمُوۡنَ فَتِيۡلًا
اس آیت کی تفسیر میں امام ابن کثیر رح فرماتے ہیں ۔
بعض سلف صالحین نے فرمایا یہ آیت اہل حدیث کی سب سے بڑی فضیلت ہے کیونکہ ان کے امام نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ہیں ۔
تفسیر ابن کثیر
اسی طرح علامہ جلال الدین سیوطی رح بھی اس آیت کی تشریح کے حوالے سے فرماتے ہیں ۔
اہل حدیث کے لیے اس سے زیادہ فضیلت والی اور کوئی بات نہیں ہے کیونکہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے سوا اہل حدیث کا کوئی امام نہیں ہے ۔
تدریب الراوی
نام اہل حدیث کی تعریف
مسلمانوں کے بہت سے صفاتی نام ہیں مثلاً مومنین عباد اللہ اور حزب اللہ وغیرہ نیز صحابہ تابعین تبع تابعین مہاجرین و انصار وغیرہ ۔ اسی طرح ان صفاتی ناموں میں اہل سنت اور اہل حدیث القاب زمانہ خیر القرون سے ثابت ہیں اور مسلمانوں میں اس کا استعمال بلا انکار و تنکیر جاری وساری ہے ۔ بلکہ اس کے جواز پر امت مسلمہ کا اجماع ہے ۔
اہل سنت اور اہل حدیث دو مترادف نام ہیں جن سے صحیح العقیدہ مسمانوں یعنی طائفہ منصورہ و فرقہ ناجیہ کی پہچان ہوتی ہے ۔
اہل حدیث صفاتی نام اور پیارے لقب سے دو قسم کے صحیح العقیدہ مسلمان مراد ہیں ۔
نمبر ایک محدثین کرام ۔
اور دوسرے نمبر پر محدثین کے عوام یعنی حدیث پر عمل کرنے والے عام لوگ ۔
اس کی دلیل شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رح کا یہ قول ہے ۔
ہم اہل حدیث کا یہ مطلب نہیں لیتے کہ اس سے مراد صرف یہی لوگ ہیں جنھوں نے حدیث سنی لکھی یا روایت کی بلکہ اس سے مراد ہم یہ لیتے ہیں کہ ہر آدمی جو اس کے حفظ معرفت و فہم کا ظاہری و باطنی لحاظ سے مستحق ہے اور ظاہری و باطنی لحاظ سے اس کا اتباع کرتا ہے اور یہی معاملہ اہل قرآن کا ہے ۔
مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ
معلوم ہوا اہل حدیث سے مراد محدثین اور ان کے عوام ہیں ۔
تنبیہ منکرین حدیث کو اہل قرآن کہنا غلط ہے اہل قرآن اہل حدیث صفاتی نام ایک ہی جماعت کے نام ہیں ۔ والحمدللہ
اب اہل حدیث کی فضیلت پر سلف صالحین کے اقوال پیش خدمت ہیں ۔
امام شافعی رح نے فرمایا جب میں اصحاب الحدیث میں سے کسی شخص کو دیکھتا ہوں تو گویا میں نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو زندہ دیکھتا ہوں ۔
شرف اصحاب الحدیث للخطیب وسند صحیح
آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ ہے ۔

جامع ترمذی
کتاب: فتنوں کا بیان
باب: اہل شام کی فضلیت کے بارے میں
حدیث نمبر: 2192

ترجمہ:
قرہ بن ایاس المزنی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب ملک شام والوں میں خرابی پیدا ہوجائے گی تو تم میں کوئی اچھائی باقی نہیں رہے گی، میری امت کے ایک گروہ کو ہمیشہ اللہ کی مدد سے حاصل رہے گی، اس کی مدد نہ کرنے والے قیامت تک اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اس باب میں عبداللہ بن حوالہ، ابن عمر، زید بن ثابت اور عبداللہ بن عمرو ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں، ٣ - محمد بن اسماعیل بخاری نے کہا کہ علی بن مدینی نے کہا: ان سے مراد اہل حدیث ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/المقدمة ١ (٦) (تحفة الأشراف: ١١٠٨١)، و مسند احمد (٥/٣٤، ٣٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی یہ گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا، اللہ کی نصرت و مدد سے سرفراز رہے گا، اس کی نصرت و تائید نہ کرنے والے اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، امام نووی کہتے ہیں: یہ گروہ اقطار عالم میں منتشر ہوگا، جس میں بہادر قسم کے جنگجو، فقہاء، محدثین، زہداء اور معروف و منکر کا فریضہ انجام دینے والے لوگ ہوں گے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (6)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2192
امام بخاری رح کے علاوہ امام بخاری کے استاد امام احمد بن حنبل رح سے طائفہ منصورہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا
اگر یہ طائفہ منصورہ اصحاب الحدیث نہیں ہیں تو پھر میں نہیں جانتا کہ وہ کون ہیں ۔
معرفۃ علوم الحدیث للحاکم وسند حسن و فتح الباری
امام احمد بن سنان الواسطی نے فرمایا
دنیا میں کوئی ایسا بدعتی نہیں ہے جو اہل حدیث سے بغض نہیں رکھتا ۔
معرفۃ علوم الحدیث للحاکم وسند صحیح
معلوم ہوا کہ جو اہل حدیث سے بغض رکھتا ہے یا اہل حدیث کو برا کہتا ہے تو وہ شخص پکا بدعتی ہے۔
امام قتیبہ بن سعید نے فرمایا
اگر تو کسی آدمی کو دیکھے کہ وہ اہل حدیث سے محبت کرتا ہے تو یہ شخص سنت پر چلتا ہے ۔
شرف اصحاب الحدیث للخطیب وسند صحیح
حافظ ابن قیم رح نے اپنے مشہور قصیدےنونیہ میں کہا
اے اہل حدیث سے بغض رکھنے والے اور گالیاں دینے والے تجھے شیطان سے دوستی قائم کرنے کی بشارت ہو۔
الکافیہ الشافیہ فی الانتصار للفرقۃ الناجیۃ
قوام السنہ اسماعیل بن محمد بن الفضل الاصبہانی نے کہا
اہل حدیث کا ذکر اور یہی فرقہ قیامت تک حق پر غالب رہے گا۔
الحجۃ فی بیان المحجۃ و شرح عقیدۃ اہل السنۃ
قاضی حسن بن عبدالرحمن بن خلاد الرامہرمزی نے کہا
اللّٰہ نے حدیث اور اہل حدیث کو فضیلت بخشی ہے۔
المحدث الفاصل بین الراوی والواعی
حفص بن غیاث سے اصحاب الحدیث کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا
وہ دنیا میں سب سے بہترین ہیں۔
معرفۃ علوم الحدیث للحاکم وسند صحیح
ابو عبداللہ محمد بن مفلح المقدسی نے کہا
اہل حدیث ناجی گروہ ہے جو حق پر قائم ہے۔
الآداب الشرعیۃ
محمد بن اسماعیل الامیرالیمانی نے کہا
فضیلت والے اصحاب الحدیث کو لازم پکڑو تم ان کے پاس ہر قسم کی ہدایت اور فضیلتیں پاؤ گے۔
الروض الباسم فی الذب عن سنۃ ابی القاسم
ان فضائل کو پڑھ لینے کے بعد ایک بات واضح رہے کہ نجات کے لیے صرف نام کا لیبل کافی نہیں ہے بلکہ نجات کا دارومدار قلوب و اذہان کی تطہیر اور ایمان و عقیدے کی درستی کے ساتھ اعمال صالحہ پر ہے۔ یہی شخص اللّٰہ رب العزت کے فضل و کرم سے ابدی نجات کا مستحق ہوگا۔ انشاءاللہ
لہذااہل حدیث نام کی لاج رکھتے ہوئے اپنے اسلاف کی طرح قرآن وسنت کے مطابق زندگی گزارئیے۔
جمع و ترتیب احقر جلال الزمان
یہ مضمون محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رح
کی تصنیف لطیف اہل حدیث ایک صفاتی نام سے لیا گیا ہے۔
 

احمدشریف

مبتدی
شمولیت
اپریل 21، 2022
پیغامات
33
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
12
کوئ بتاینگے کہ اہلحدیث ہی کا حدیث پر دعویٰ کیوں ہے۔
۱۔ کیا مقلد حدیث پر عمل نہیں کرتے۔ پوری دنیا میں عام مسلمانوں کے درمیان پڑہی جانے والی حدیث کی کتاب فضائل اعمال ہے

۲۔ کیا مقلدین نے حدیث کی خدمت نہیں کی ہے۔
۳۔ کیا مقلدین حدیث کی عظمت نہیں کرتے۔ اگر عظمت نہیں کرتے، تو رفع یدین کی حدیث بتا کر جھا نسہ کیسے دے سکتے ہیں
 

احمدشریف

مبتدی
شمولیت
اپریل 21، 2022
پیغامات
33
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
12
فضائل اہل حدیث
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

يَوۡمَ نَدۡعُوۡا كُلَّ اُنَاسٍۢ بِاِمَامِهِمۡ‌ۚ فَمَنۡ اُوۡتِىَ كِتٰبَهٗ بِيَمِيۡنِهٖ فَاُولٰۤئِكَ يَقۡرَءُوۡنَ كِتٰبَهُمۡ وَلَا يُظۡلَمُوۡنَ فَتِيۡلًا
اس آیت کی تفسیر میں امام ابن کثیر رح فرماتے ہیں ۔
بعض سلف صالحین نے فرمایا یہ آیت اہل حدیث کی سب سے بڑی فضیلت ہے کیونکہ ان کے امام نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ہیں ۔
تفسیر ابن کثیر
اسی طرح علامہ جلال الدین سیوطی رح بھی اس آیت کی تشریح کے حوالے سے فرماتے ہیں ۔
اہل حدیث کے لیے اس سے زیادہ فضیلت والی اور کوئی بات نہیں ہے کیونکہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے سوا اہل حدیث کا کوئی امام نہیں ہے ۔
تدریب الراوی
نام اہل حدیث کی تعریف
مسلمانوں کے بہت سے صفاتی نام ہیں مثلاً مومنین عباد اللہ اور حزب اللہ وغیرہ نیز صحابہ تابعین تبع تابعین مہاجرین و انصار وغیرہ ۔ اسی طرح ان صفاتی ناموں میں اہل سنت اور اہل حدیث القاب زمانہ خیر القرون سے ثابت ہیں اور مسلمانوں میں اس کا استعمال بلا انکار و تنکیر جاری وساری ہے ۔ بلکہ اس کے جواز پر امت مسلمہ کا اجماع ہے ۔
اہل سنت اور اہل حدیث دو مترادف نام ہیں جن سے صحیح العقیدہ مسمانوں یعنی طائفہ منصورہ و فرقہ ناجیہ کی پہچان ہوتی ہے ۔
اہل حدیث صفاتی نام اور پیارے لقب سے دو قسم کے صحیح العقیدہ مسلمان مراد ہیں ۔
نمبر ایک محدثین کرام ۔
اور دوسرے نمبر پر محدثین کے عوام یعنی حدیث پر عمل کرنے والے عام لوگ ۔
اس کی دلیل شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رح کا یہ قول ہے ۔
ہم اہل حدیث کا یہ مطلب نہیں لیتے کہ اس سے مراد صرف یہی لوگ ہیں جنھوں نے حدیث سنی لکھی یا روایت کی بلکہ اس سے مراد ہم یہ لیتے ہیں کہ ہر آدمی جو اس کے حفظ معرفت و فہم کا ظاہری و باطنی لحاظ سے مستحق ہے اور ظاہری و باطنی لحاظ سے اس کا اتباع کرتا ہے اور یہی معاملہ اہل قرآن کا ہے ۔
مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ
معلوم ہوا اہل حدیث سے مراد محدثین اور ان کے عوام ہیں ۔
تنبیہ منکرین حدیث کو اہل قرآن کہنا غلط ہے اہل قرآن اہل حدیث صفاتی نام ایک ہی جماعت کے نام ہیں ۔ والحمدللہ
اب اہل حدیث کی فضیلت پر سلف صالحین کے اقوال پیش خدمت ہیں ۔
امام شافعی رح نے فرمایا جب میں اصحاب الحدیث میں سے کسی شخص کو دیکھتا ہوں تو گویا میں نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو زندہ دیکھتا ہوں ۔
شرف اصحاب الحدیث للخطیب وسند صحیح
آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ ہے ۔

جامع ترمذی
کتاب: فتنوں کا بیان
باب: اہل شام کی فضلیت کے بارے میں
حدیث نمبر: 2192

ترجمہ:
قرہ بن ایاس المزنی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب ملک شام والوں میں خرابی پیدا ہوجائے گی تو تم میں کوئی اچھائی باقی نہیں رہے گی، میری امت کے ایک گروہ کو ہمیشہ اللہ کی مدد سے حاصل رہے گی، اس کی مدد نہ کرنے والے قیامت تک اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اس باب میں عبداللہ بن حوالہ، ابن عمر، زید بن ثابت اور عبداللہ بن عمرو ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں، ٣ - محمد بن اسماعیل بخاری نے کہا کہ علی بن مدینی نے کہا: ان سے مراد اہل حدیث ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/المقدمة ١ (٦) (تحفة الأشراف: ١١٠٨١)، و مسند احمد (٥/٣٤، ٣٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی یہ گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا، اللہ کی نصرت و مدد سے سرفراز رہے گا، اس کی نصرت و تائید نہ کرنے والے اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، امام نووی کہتے ہیں: یہ گروہ اقطار عالم میں منتشر ہوگا، جس میں بہادر قسم کے جنگجو، فقہاء، محدثین، زہداء اور معروف و منکر کا فریضہ انجام دینے والے لوگ ہوں گے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (6)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2192
امام بخاری رح کے علاوہ امام بخاری کے استاد امام احمد بن حنبل رح سے طائفہ منصورہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا
اگر یہ طائفہ منصورہ اصحاب الحدیث نہیں ہیں تو پھر میں نہیں جانتا کہ وہ کون ہیں ۔
معرفۃ علوم الحدیث للحاکم وسند حسن و فتح الباری
امام احمد بن سنان الواسطی نے فرمایا
دنیا میں کوئی ایسا بدعتی نہیں ہے جو اہل حدیث سے بغض نہیں رکھتا ۔
معرفۃ علوم الحدیث للحاکم وسند صحیح
معلوم ہوا کہ جو اہل حدیث سے بغض رکھتا ہے یا اہل حدیث کو برا کہتا ہے تو وہ شخص پکا بدعتی ہے۔
امام قتیبہ بن سعید نے فرمایا
اگر تو کسی آدمی کو دیکھے کہ وہ اہل حدیث سے محبت کرتا ہے تو یہ شخص سنت پر چلتا ہے ۔
شرف اصحاب الحدیث للخطیب وسند صحیح
حافظ ابن قیم رح نے اپنے مشہور قصیدےنونیہ میں کہا
اے اہل حدیث سے بغض رکھنے والے اور گالیاں دینے والے تجھے شیطان سے دوستی قائم کرنے کی بشارت ہو۔
الکافیہ الشافیہ فی الانتصار للفرقۃ الناجیۃ
قوام السنہ اسماعیل بن محمد بن الفضل الاصبہانی نے کہا
اہل حدیث کا ذکر اور یہی فرقہ قیامت تک حق پر غالب رہے گا۔
الحجۃ فی بیان المحجۃ و شرح عقیدۃ اہل السنۃ
قاضی حسن بن عبدالرحمن بن خلاد الرامہرمزی نے کہا
اللّٰہ نے حدیث اور اہل حدیث کو فضیلت بخشی ہے۔
المحدث الفاصل بین الراوی والواعی
حفص بن غیاث سے اصحاب الحدیث کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا
وہ دنیا میں سب سے بہترین ہیں۔
معرفۃ علوم الحدیث للحاکم وسند صحیح
ابو عبداللہ محمد بن مفلح المقدسی نے کہا
اہل حدیث ناجی گروہ ہے جو حق پر قائم ہے۔
الآداب الشرعیۃ
محمد بن اسماعیل الامیرالیمانی نے کہا
فضیلت والے اصحاب الحدیث کو لازم پکڑو تم ان کے پاس ہر قسم کی ہدایت اور فضیلتیں پاؤ گے۔
الروض الباسم فی الذب عن سنۃ ابی القاسم
ان فضائل کو پڑھ لینے کے بعد ایک بات واضح رہے کہ نجات کے لیے صرف نام کا لیبل کافی نہیں ہے بلکہ نجات کا دارومدار قلوب و اذہان کی تطہیر اور ایمان و عقیدے کی درستی کے ساتھ اعمال صالحہ پر ہے۔ یہی شخص اللّٰہ رب العزت کے فضل و کرم سے ابدی نجات کا مستحق ہوگا۔ انشاءاللہ
لہذااہل حدیث نام کی لاج رکھتے ہوئے اپنے اسلاف کی طرح قرآن وسنت کے مطابق زندگی گزارئیے۔
جمع و ترتیب احقر جلال الزمان
یہ مضمون محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رح
کی تصنیف لطیف اہل حدیث ایک صفاتی نام سے لیا گیا ہے۔
۱۔ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ: فَأَوْتِرُوا يَا أَهْلَ الْقُرْآن(ترمذی) اے اہل قرآن ! وتر پڑھو اور یہ بھی فرمایا تھا کہ: إِنَّ لِلَّهِ أَهْلِينَ مِنْ النَّاسِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ هُمْ قَالَ هُمْ أَهْلُ الْقُرْآنِ أَهْلُ اللَّهِ وَخَاصَّتُه(ابن ماجہ) اہل قرآن خاص اہل اللہ ہیں،کیا ان احادیث میں اہل قرآن سے موجودہ فرقہ اہل قرآن یعنی منکرین حدیث مراد ہیں؟
۲۔اس فرقہ نے جب اپنا نام اہل قرآن رکھ لیا تو اب قرآن ان کا ہوگیا ، اہلحدیث کا قرآن سے کوئی تعلق رہا یا نہیں؟
ایک مسعودی فرقہ نے اہلحدیث سے کٹ کر اپنا نام جماعت المسلمین رکھ لیا، اب قرآن و حدیث میں جہاں مسلم کا لفظ آتا ہے وہ اپنا فرقہ مراد لیتا ہے اور اہلحدیث کو غیر مسلم کہتا ہے ، کیا اس میں وہ حق بجانب نہیں؟
۳۔اہل قرآن کا کہنا ہے کہ جب سے قرآن ہے اس وقت سے اہل قرآن ہیں، جب قرآن سچا ہے تو اہل قرآن یقینا سچے ہیں، اہل قرآن کو اس وقت تک جھوٹا نہیں کہا جاسکتا جب تک قرآن کو جھوٹا نہ کہا جائے؟ یہ اہل قرآن والے کہتے ہے،(جس طرح نام نہاداہل حدیث اپنے آپ کو اہل حدیث کہتے ہیں)
۴۔اہل قرآن کا کہنا ہے کہ اہلحدیث کو قرآن کی بالکل سمجھ نہیں ہے
۵۔اہل قرآن کا کہنا ہے کہ رسول اقدس صلی الله علیہ وسلم نے اہل قرآن کو خاص اہل اللہ فرمایا مگر اہلحدیث نہ اس زمانہ میں تھے نہ حضرت نے کبھی ان کو نجات پانے والے فرمایا۔
 
Top