إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّـهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا ۖ وَإِنْ تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّـهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْرِيلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَالْمَلَائِكَةُ بَعْدَ ذَٰلِكَ ظَهِيرٌ ﴿٤﴾
کیا اللہ اکیلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مدد گار کافی نہیں ؟
پھر کیوں اللہ نے اپنے نیک بندوں اور جبریل اور ملائکہ کو بھی اپنے ساتھ نبی علیہ السلام کا مدد گار کہا ؟؟؟؟؟
مشرکین مکہ بھی الله کو رزاق و حاجت روا مانتے تھے -
قُلْ مَنْ يَرْزُقُكُمْ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ أَمَّنْ يَمْلِكُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَمَنْ يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَمَنْ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ ۚ فَسَيَقُولُونَ اللَّهُ ۚ فَقُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ سوره یونس ٣١
کہو تمہیں آسمان اور زمین سے کون روزی دیتا ہے یا کانوں اور آنکھوں کا کون مالک ہے اور زندہ کو مردہ سے کون نکلتا ہے اور مردہ کو زندہ سے کون نکلتا ہے اور سب کاموں کا کون انتظام کرتا ہے
سو کہیں گے کہ اللہ تو کہہ دو کہ پھر (اللہ)سے کیوں نہیں ڈرتے-
پھر آخر کیوں ان مشرکین مکہ کو کافر قرار دیا گیا ؟؟؟ اس لئے کہ وہ اپنے ظن سے فیصلے کرتے تھے - الله اور اس کے نبی کی تعلیمات کو خاطر میں نہیں لاتے تھے -
وَمَا يَتَّبِعُ أَكْثَرُهُمْ إِلَّا ظَنًّا ۚ إِنَّ الظَّنَّ لَا يُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئًا ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ سوره یونس ٣٦
اور وہ اکثر ظن کی اتباع کرتے ہیں -بے شک حق بات کے سمجھنے میں ظن ذرا بھی کام نہیں دیتا بے شک الله جانتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں -
اس بنیاد پریہ اپنے اپنے مقربین کو الله کے حضور وسیلہ بناتے تھے -
وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَىٰ سوره الزمر ٣
جنہوں نے الله کے علاوہ اپنے حاجت روا بناے ہوے ہیں (کہتے ہیں) - ہ
م ان کی عبادت نہیں کرتے مگرصرف اس لیے کہ وہ ہمیں الله سے قریب کر دیں-
بلکہ سخت مشکل میں تو خالص الله ہی کو پکارتے تھے-
وَجَاءَهُمُ الْمَوْجُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ أُحِيطَ بِهِمْ ۙ دَعَوُا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ لَئِنْ أَنْجَيْتَنَا مِنْ هَٰذِهِ لَنَكُونَنَّ مِنَ الشَّاكِرِينَ سوره یونس ٢٢
اور ہر طرف سے ان پر لہریں چھانے لگتی ہیں اور و ہ خیال کرتے ہیں کہ بےشک وہ لہروں میں گھر گئے ہیں
تو سب خالص اعتقاد سے الله ہی کو پکارنے لگتے ہیں کہ اگر تو ہمیں اس مصیبت سے بچادے تو ہم ضرور شکر گزار رہیں گے
ایسے لوگوں کے لئے الله کا فرمان ہے -
قُلْ تَمَتَّعْ بِكُفْرِكَ قَلِيلًا ۖ إِنَّكَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ سوره الزمر ٨
کہہ دو اپنے کفر میں تھوڑی مدت فائد ہ اٹھا لے بے شک تم دوزخیوں میں سے ہو -