• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آئینۂ پرویزیت

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
آئینۂ پرویزیت

مولانا عبدالرحمن کیلانی​
تبصرہ و تعارف کتب
مولانا محمد رمضان سلفی، پروفیسر عبد الجبار شاکر، محمد اسلم صدیق
اسلام کے ہر دور میں مسلمانوں میں یہ بات مسلم رہی ہے کہ حدیث ِنبوی ؐ قرآن کریم کی وہ تشریح اور تفسیر ہے جو صاحب ِقرآن صلی اللہ علیہ وسلم سے صادر ہوئی ہے۔ قرآنی اصول واحکام کی تعمیل میں جاری ہونے والے آپ ؐ کے اقوال و افعال اور تقریرات کو حدیث سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآن کریم ہماری راہنمائی اس طرف کرتا ہے کہ قرآنی اصول و احکام کی تفاصیل و جزئیات کا تعین رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منصب ِرسالت میں شامل تھا اور قرآن و حدیث کا مجموعہ ہی اسلام کہلاتا ہے جو آپؐ نے امت کے سامنے پیش فرمایا ہے، لہٰذا قرآن کریم کی طرح حدیث ِنبویؐ بھی شرعاً حجت ہے جس سے آج تک کسی مسلمان نے انکار نہیں کیا۔
انکارِ حدیث کے فتنہ نے دوسری صدی میں اس وقت جنم لیا جب غیر اسلامی افکار سے متاثر لوگوں نے اسلامی معاشرہ میں قدم رکھا اور غیر مسلموں سے مستعار بیج کو اسلامی سرزمین میں کاشت کرنے کی کوشش کی۔ اس وقت فتنہ انکار ِ حدیث کے سرغنہ کے طور پر جو دو فریق سامنے آئے وہ خوارج اور معتزلہ تھے۔ خوارج جو اپنے غالی افکار ونظریات کو اہل اسلام میں پھیلانے کا عزم کئے ہوئے تھے، حدیث ِنبوی ؐ کو اپنے راستے کا پتھر سمجھتے ہوئے اس سے فرار کی راہ تلاش کرتے تھے۔ دوسرے معتزلہ تھے جو اسلامی مسلمات کے ردّوقبول کے لئے اپنی ناقص عقل کو ایک معیار اور کسوٹی سمجھ بیٹھے تھے، لہٰذا انکارِحد رجم، انکارِ عذابِ قبر اور انکارِ سحر جیسے عقائد و نظریات اس عقل پرستی کا ہی نتیجہ ہیں جو انکارِ حدیث کا سبب بنتی ہے۔
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
دور ِجدید میں برصغیر پاک و ہند میں فتنہ انکارِ حدیث نے خوب انتشارپیدا کیا اور اسلامی حکومت ناپید ہونے کی وجہ سے جس کے دل میں حدیث ِ نبویؐ کے خلاف جو کچھ آیا اس نے بے خوف وخطر کھل کر اس کا اظہار کیا۔ دین کے ان نادان دوستوں نے اسلامی نظام کے ایک بازو کو کاٹ پھینکنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور لگا رہے ہیں۔ اس فتنے کی آبیاری کرنے والے بہت سے حضرات ہیں جن میں سے مولوی چراغ علی، سرسیداحمدخان، عبداللہ چکڑالوی، حشمت علی لاہوری، رفیع الدین ملتانی، احمددین امرتسری اور مسٹرغلام احمدپرویز وغیرہ نمایاں ہیں۔ ان میں آخر الذکر شخص نے فتنۂ انکار ِحدیث کی نشرواشاعت میں اہم کردار ادا کیا، کیونکہ انہیں اس فتنہ کے اکابر حضرات کی طرف سے تیارشدہ میدان دستیاب تھا جس میں صرف کسی غیر محتاط قلم کی باگیں ڈھیلی چھوڑنے کی ضرورت تھی۔ چنانچہ اس کام کا بیڑہ مسٹر غلام احمدپرویز نے اٹھا لیا جو کہ فتنوں کی آبیاری میںمہارتِ تامہ رکھتے تھے۔
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
زیر تبصرہ کتاب ’آئینہ پرویزیت‘ میں مدلل طریقے سے فتنۂ انکارِ حدیث کی سرکوبی کی گئی ہے، اور مبرہن انداز میں پرویزی اعتراضات کے جوابات پیش کئے گئے ہیں، مصنف کے بقول اس کتاب کو چھ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے :
حصہ اوّل:معتزلہ سے طلوعِ اسلام تک: اس حصہ میں منکرین حدیث کی سلسلہ وار تاریخ انکارِ حدیث کے اسباب اور عجمی تصورات کی اسلام میں درآمد، معتزلہ کے مخصو ص عقائد و نظریات اور نتائج پر بحث کی گئی ہے۔
حصہ دوم:طلوع اسلام کے نظریات: اس میں حسبنا کتاب اللہ، عجمی سازش، نظریۂ ارتقا، مساواتِ مردوزن، مرکز ِملت اور قرآنی نظامِ ربوبیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اور عقلی ، نقلی اور تاریخی دلائل سے ان نظریات کا محاسبہ کیا گیا ہے۔
حصہ سوم: قرآنی مسائل : یہ’ قرآنی فیصلے ‘ کے جواب میں ہے اور اس میں ان تیرہ مسائل کا ذکر ہے جن کا جواب دینا ضروری تھا اور ان پر قرآن ہی کی رو سے گرفت کی جاسکتی تھی۔وہ مسائل یہ ہیں: قرآنی نماز، قرآنی زکوٰۃ و صدقات، قربانی، اطاعت ِوالدین، ناسخ و منسوخ، عذاب ِ قبر، ترکہ اور وصیت، یتیم پوتے کی وراثت، تلاوت ِ قرآن پاک، نکاحِ نابالغاں، تعددِ ازواج، غلام اور لونڈیاں، رجم اور حد ِ رجم۔
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
حصہ چہارم: دوام حدیث : یہ حصہ اسلم جیراج پوری کے ان مقالات کے جواب میں لکھا گیا ہے جو ’مقام حدیث‘ میں مندرج ہیں۔ فن حدیث میں تشکیک کے جن پہلوئوں پر گفتگو کی گئی ہے وہ یہ ہیں: روایت ِحدیث، کتابت وتدوین حدیث، تنقید ِحدیث، اصولِ حدیث، دلائل حدیث اور وضع حدیث وغیرہ۔
حصہ پنجم: دفاع حدیث: یہ حصہ مقامِ حدیث کے باقی ماندہ مقالات کے جواب میں لکھا گیا ہے ان مقالات کا بیشتر حصہ کتب احادیث کے داخلی مواد پر اعتراضات اوران کے جوابات سے متعلق ہے۔عنواناتِ ابواب یہ ہیں: (۱) حدیث پر چند بنیادی اعتراضات (۲) حدیث اور چند نامور اہل علم و فکر (۳) جمع قرآن، روایات کے آئینے میں (۴) تفسیر بالحدیث (۵) متعہ کی حرمت (۶) حصولِ جنت، احادیث کی رو سے (۷) بخاری کی قابل اعتراض احادیث (۸) خلفاے راشدین کی شرعی تبدیلیاں۔
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
حصہ ششم: طلوعِ اسلام کا اسلام : اس حصہ میں یہ بتایا گیا ہے کہ طلوع اسلام کا اپنا اسلام کیسا ہے اور انکارِحدیث کے بعد وہ دوسرے مسلمانوں کو کس طرح کے اسلام کی راہ دکھانا چاہتا ہے، اس حصے کے ابواب یہ ہیں : (۱) طلوعِ اسلام کا ایمان بالغیب (۲) طلوعِ اسلام اور ارکانِ اسلام (۳) وحی الٰہی سے روشنی حاصل کرنے کا طریقہ (۴) فکر پرویز پر عجمی شیوخ کی اثر اندازی (۵) داعی انقلاب کا ذاتی کردار (۶) پرویزی لٹریچر کی خصوصیت
آخر میں ایک باب بطورِ ضمیمہ شامل ہے جس کا عنوان ہے ’’طلوع اسلام سے چند بنیادی سوالات‘‘ یہ سوالات جہاں ایک طرف اس کتاب کا لب ِلباب ہیں تو دوسری طرف طلوعِ اسلام کے لئے چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس سے قبل بھی یہ کتاب دو دفعہ چھپی، لیکن کتابت و طباعت کی خامیوں سے پاک نہ ہوسکی، قارئین کو ہمیشہ اس کی بھدی کتابت کے پیش نظر اسے پڑھنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن یہ اس کتاب کی طبع سوم ہے جو دیدہ زیب کمپیوٹر کتابت ہے اور ان تمام خامیوں سے پاک ہے جن کی قارئین کو عرصے سے شکایت تھی۔ اب اس کا معیار ایسا اعلیٰ ہے کہ انسان اس کتاب کو پڑھنا شروع کرتا ہے تو پڑھتا ہی چلا جاتا ہے اور کوئی تکان اور ملال محسوس نہیں کرتا۔ اس کتاب کا تمام لائبریریوں اور سب علم دوست حضرات کے پاس ہونا بہت ضروری ہے۔ (مبصر: محمد رمضان سلفی)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جن کتب پر تبصرے پیش کئے جا رہے ہیں۔ اگر ممکن ہو تو ساتھ ہی ڈاؤن لوڈ لنکس بھی دیتے جائیں۔ اگر کتب موجود نہیں ہیں تو انہیں بھی فرمائشی کتب کی طرح سے لسٹ میں شامل کر کے اپ لوڈ کر دیں۔ جزاک اللہ خیرا۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
جن کتب پر تبصرے پیش کئے جا رہے ہیں۔ اگر ممکن ہو تو ساتھ ہی ڈاؤن لوڈ لنکس بھی دیتے جائیں۔ اگر کتب موجود نہیں ہیں تو انہیں بھی فرمائشی کتب کی طرح سے لسٹ میں شامل کر کے اپ لوڈ کر دیں۔ جزاک اللہ خیرا۔
 
Top