عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
مصنف
ناشر
فقہی فروعی اختلافات نئے نہیں بلکہ زمانہ قدیم سے ہی آرہے ہیں۔یہ اختلافات حضرات صحابہ کرام میں بھی تھے ۔ اسی طرح تابعین عظام اور ائمہ مجتہدین میں بھی تھے ۔ مگر وہ حضرات اس کے باوجود باہم شیر و شکر تھے۔لیکن مقلدین مجتہدین کے دور میں یہ فقہی اختلافات شدت اختیار کرتے چلے گئے اور امت کے اندر انتشار و افتراق نے جنم لینا شروع کر دیا ۔ پھر وہ وقت بھی آگیا کہ یہی فقہی اختلافات باہمی کفر و فسق کی بنیاد بھی بننے لگے۔ حالانکہ اختلافات کا پیدا ہوجانا ایک فطری امر ہے لیکن تشویش ناک صورت حال اس وقت ہوتی ہے جب یہ غیر انسانی رویے اور جنگ و جدال کی شکل اختیار کرجائیں۔ زیر نظر کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ جس کا سبب تالیف یہ ہے کہ عصر حاضر کے جید عالم دین مولانا ارشاد الحق اثری صاحب نے اپنے معاصر ،دیو بندی مکتبہ فکر کے راسخ عالم دین مولانا سرفراز احمد صفدر صاحب کو ان کی تصنیفات میں وارد شدہ بعض فکری و اجتہادی مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے آئندہ ایڈیشن میں تبدیلی کی درخواست کی۔ جس پر مولاناسرفراز صفدر صاحب نے توجہ فرماکر اصلاح کرلی۔ لیکن ان کے بیٹے حافظ عبدالقدوس صاحب نے یہ محسوس کیا کہ والدگرامی کی یہ پسپائی حلقہ احباب میں باعث تشویش بن رہی ہے ۔ چنانچہ اس پر انہوں نے ارشادالحق اثری صاحب پر ایک کتاب لکھ ڈالی ۔ جس میں مولانا کی ذات گرامی کے ساتھ ساتھ مسلک اہل حدیث پر نیش زنی کی گی ۔ پھر مولانا ارشادالحق صاحب نے اس کے جواب میں زیر نظر کتاب رقم فرمائی۔(ع۔ح)آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے
مصنف
ارشاد الحق اثری
ناشر
ادارہ علوم اثریہ،فیصل آباد
تبصرہ
Last edited: