ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
آرزو
اللہ کی رحمت سے سے سب دور بلائیں ہیں
بندہِ عاجز پہ اب تیری عطائیں ہیں
تُو نے مجھ کو ہر پل یاد رکھا ہے
تُجھ کو بُھولا تھا میں یہ میری خطائیں ہیں
تُو تو گناہگاروں کو بھی بخشنے والا ہے
بندہِ عاجز کی بخشش کی دُعائیں ہیں
مجھ کو غافل تو حآلات نے کر ڈالا تھا
برسا دے مجھ پہ جو رحمت کی گھٹائیں ہیں
اپنے گناہوں کی کرتا ہوں تلافی یا رَب
اُن پہ کرم کرنا جو میری سزائیں ہیں
ضرورت سے زیادہ بس میری ضرورت ہے
ہے بہتر تو وہ ہی جو تیری رضائیں ہیں
ہر حال میں ماضی سے شرمندہ فرازی ہے
وہ دینا سب مجھ کو جو تیری جزائیں ہیں
کتاب : حیاتِ بشر
شاعر اورنگ زیب فرازی
اللہ کی رحمت سے سے سب دور بلائیں ہیں
بندہِ عاجز پہ اب تیری عطائیں ہیں
تُو نے مجھ کو ہر پل یاد رکھا ہے
تُجھ کو بُھولا تھا میں یہ میری خطائیں ہیں
تُو تو گناہگاروں کو بھی بخشنے والا ہے
بندہِ عاجز کی بخشش کی دُعائیں ہیں
مجھ کو غافل تو حآلات نے کر ڈالا تھا
برسا دے مجھ پہ جو رحمت کی گھٹائیں ہیں
اپنے گناہوں کی کرتا ہوں تلافی یا رَب
اُن پہ کرم کرنا جو میری سزائیں ہیں
ضرورت سے زیادہ بس میری ضرورت ہے
ہے بہتر تو وہ ہی جو تیری رضائیں ہیں
ہر حال میں ماضی سے شرمندہ فرازی ہے
وہ دینا سب مجھ کو جو تیری جزائیں ہیں
کتاب : حیاتِ بشر
شاعر اورنگ زیب فرازی