مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,400
- ری ایکشن اسکور
- 463
- پوائنٹ
- 209
(1) میقات
٭ میقات پہنچ کر صفائی کرکےغسل کریں اور صرف اعضائے بدن پہ خوشبو استعمال کریں، اگر نہانا مضر صحت ہو تو غسل چھوڑ دیں۔
٭احرام کا کپڑا لگائیں، میقات پہ ازدہام کی وجہ سے میقات سے پہلے بھی کسی جگہ سے احرام کا لباس لگاسکتے ہیں۔
٭حج کی تینوں قسم (افراد، قران، تمتع) میں سے کسی ایک کو اختیار کرکے اس کی نیت کریں۔
٭ افراد کی نیت: لبیک حجا، قران کی نیت:لبیک عمرۃ و حجا اور تمتع کی نیت: لبیک عمرۃ
٭میقات سے لیکر حرم تک تلبیہ پکارتے چلیں۔تلبیہ یہ ہے :لبیک اللھم لبیک ،لبیک لاشریک لک لبیک ،ان الحمد والنعمة لک والملک لاشریک لک۔
(2) مسجد حرام (مکہ)
٭ متمتع :عمرہ کے لئے طواف اور سعی کرے ، پھر بال چھوٹا کرکے حلال ہوجائے ۔
٭قارن: طواف قدوم کرے(یہ مستحب ہے )، اور حج و عمرہ کی سعی کرے۔
٭مفرد: طواف قدوم کرے(یہ مستحب ہے)، اور حج کی سعی کرے۔
٭ قارن اور مفرد احرام میں باقی رہیں گے اور دس تاریخ کو حلال ہوں گے ۔
٭ طواف کی کوئی خاص دعا نہیں ہے ، جو چاہے سات چکروں میں دعا کرے ، البتہ رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان یہ دعا پڑھے : رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔
٭ صفاومروہ پہ ہرچکر میں تین تین بار یہ دعا پڑھے : 'لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ لَہٗ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِي وَ یُمِیتُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیرٌ، لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ أنْجَزَ وَعْدَہٗ وَنَصَرَ عَبْدَہٗ وَھَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَہٗ'۔
(3) منی
٭ 8/ذی الحجہ کو تمتع کرنے والا اپنی رہائش ہی سے حج کا احرام باندھے ۔
٭ احرام لگاکر منی کی طرف متوجہ ہو، یہاں ظہر، عصر، مغرب ، عشاء اور فجر پانچ وقتوں کی نماز اپنے اپنے وقتوں پہ قصر کے ساتھ پڑھے ۔
(4) عرفات
٭9/ ذی الحجہ کو طلوع آفتاب کے بعد میدان عرفات پہنچ کر وہاں ٹھہرے۔
٭ظہروعصر کی نماز جمع تقدیم کے ساتھ قصر کرے۔
٭ نماز پڑھ کر غروب شمس تک دعا، ذکر، استغفاراور تضرع میں مصروف رہے۔
٭عرفہ کی سب سے بہترین دعا یہ ہے : 'لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہٗ الْحَمْدُ یُحْیِي وَ یُمِیتُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیر'
(5) مزدلفہ
٭غروب شمس کے بعد عرفات سے مزدلفہ جائے ۔
٭ وہاں پر مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ قصر سے پڑھے ۔
٭پھر رات بھر آرام کرے ، فجر کی نماز کے بعد ذکرواذکاراور دعاواستغفارکرے۔
٭سورج طلوع ہونے سے پہلے منی کی طرف کوچ کرے۔
٭کمزور ، عمر رسیدہ ، معذور اور ضرورت مند لوگوں کے لئےآدھی رات کے بعد بھی مزدلفہ سے منیٰ جانا جائز ہے۔
(6) یوم النحر(قربانی کا دن)
٭منی جاکر پہلے جمرہ عقبہ(جو مکہ سے متصل ہے) کو تکبیر کے ساتھ سات کنکری مارے ۔
٭حج تمتع اور قران کرنے والا قربانی کرے۔
٭ اگر اس نے قربانی کی رقم جمع کردی ہے تو بلاانتظاراسترے سے بال منڈوائے یا قینچی سےپورے سرکا بال چھوٹا کروائے۔
٭ حج کا طواف کرے ۔
٭ متمتع حج کی سعی کرے ، قارن و مفرد بھی سعی کرے اگر انہوں نے طواف قدوم کےساتھ سعی نہ کی ہو۔
(7) ایام تشریق
٭ دس ذی الحجہ کا کام کرکے منی لوٹ آئے اور 11 12 13 ذی الحجہ کی رات وہیں بسر کرے۔
٭ تینوں دن تینوں جمرات کو (پہلے جمرہ اولی،پھر جمرہ وسطی پھر جمرہ عقبہ)زوال کے بعد سات سات کنکری مارے ۔
٭ اگر تعجیل کرنی ہو تو 12/ذی الحجہ کی کنکری مارکر غروب آفتاب سے پہلے منی چھوڑدے ۔
٭ حج کے مذکورہ بالا سارے اعمال انجام دینے کے بعد جب اپنا وطن لوٹنے لگے تو طواف وداع کرےاور پھر مکہ میں نہ ٹھہرے۔
حج کے ارکان
(1) احرام (حج کی نیت کرنا)
(2) میدان عرفات میں ٹھہرنا
(3) طواف افاضہ کرنا
(4) صفا و مروہ کی سعی کرنا
حج کے واجبات
(1) میقات سے احرام باندھنا
(2) سورج غروب ہونے تک عرفہ میں ٹھہرنا
(3) عید کی رات مزدلفہ میں گذارنا
(4) ایام تشریق کی راتیں منی میں بسر کرنا
(5) جمرات کو کنکری مارنا
(6) بال منڈوانا یا کٹوانا
(7) طواف وداع کرنا(حیض و نفاس والی عورت کے لئے نہیں ہے )۔
نوٹ : اگر کسی نے حج کے چار ارکان میں سے کوئی ایک بھی چھوڑ دیا تو حج صحیح نہیں ہوگااور مذکورہ سات واجبات میں سے کوئی ایک واجب چھوٹ جاتا ہے تو حج صحیح ہوگامگر ترک واجب پہ دم دینا ہوگا۔ دم کی طاقت نہ ہو تو دس روزہ رکھ لے ، تین ایام حج میں اور سات وطن واپس ہونے پہ ۔
مقبول احمد سلفی
٭ میقات پہنچ کر صفائی کرکےغسل کریں اور صرف اعضائے بدن پہ خوشبو استعمال کریں، اگر نہانا مضر صحت ہو تو غسل چھوڑ دیں۔
٭احرام کا کپڑا لگائیں، میقات پہ ازدہام کی وجہ سے میقات سے پہلے بھی کسی جگہ سے احرام کا لباس لگاسکتے ہیں۔
٭حج کی تینوں قسم (افراد، قران، تمتع) میں سے کسی ایک کو اختیار کرکے اس کی نیت کریں۔
٭ افراد کی نیت: لبیک حجا، قران کی نیت:لبیک عمرۃ و حجا اور تمتع کی نیت: لبیک عمرۃ
٭میقات سے لیکر حرم تک تلبیہ پکارتے چلیں۔تلبیہ یہ ہے :لبیک اللھم لبیک ،لبیک لاشریک لک لبیک ،ان الحمد والنعمة لک والملک لاشریک لک۔
(2) مسجد حرام (مکہ)
٭ متمتع :عمرہ کے لئے طواف اور سعی کرے ، پھر بال چھوٹا کرکے حلال ہوجائے ۔
٭قارن: طواف قدوم کرے(یہ مستحب ہے )، اور حج و عمرہ کی سعی کرے۔
٭مفرد: طواف قدوم کرے(یہ مستحب ہے)، اور حج کی سعی کرے۔
٭ قارن اور مفرد احرام میں باقی رہیں گے اور دس تاریخ کو حلال ہوں گے ۔
٭ طواف کی کوئی خاص دعا نہیں ہے ، جو چاہے سات چکروں میں دعا کرے ، البتہ رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان یہ دعا پڑھے : رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔
٭ صفاومروہ پہ ہرچکر میں تین تین بار یہ دعا پڑھے : 'لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ لَہٗ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِي وَ یُمِیتُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیرٌ، لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ أنْجَزَ وَعْدَہٗ وَنَصَرَ عَبْدَہٗ وَھَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَہٗ'۔
(3) منی
٭ 8/ذی الحجہ کو تمتع کرنے والا اپنی رہائش ہی سے حج کا احرام باندھے ۔
٭ احرام لگاکر منی کی طرف متوجہ ہو، یہاں ظہر، عصر، مغرب ، عشاء اور فجر پانچ وقتوں کی نماز اپنے اپنے وقتوں پہ قصر کے ساتھ پڑھے ۔
(4) عرفات
٭9/ ذی الحجہ کو طلوع آفتاب کے بعد میدان عرفات پہنچ کر وہاں ٹھہرے۔
٭ظہروعصر کی نماز جمع تقدیم کے ساتھ قصر کرے۔
٭ نماز پڑھ کر غروب شمس تک دعا، ذکر، استغفاراور تضرع میں مصروف رہے۔
٭عرفہ کی سب سے بہترین دعا یہ ہے : 'لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہٗ الْحَمْدُ یُحْیِي وَ یُمِیتُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیر'
(5) مزدلفہ
٭غروب شمس کے بعد عرفات سے مزدلفہ جائے ۔
٭ وہاں پر مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ قصر سے پڑھے ۔
٭پھر رات بھر آرام کرے ، فجر کی نماز کے بعد ذکرواذکاراور دعاواستغفارکرے۔
٭سورج طلوع ہونے سے پہلے منی کی طرف کوچ کرے۔
٭کمزور ، عمر رسیدہ ، معذور اور ضرورت مند لوگوں کے لئےآدھی رات کے بعد بھی مزدلفہ سے منیٰ جانا جائز ہے۔
(6) یوم النحر(قربانی کا دن)
٭منی جاکر پہلے جمرہ عقبہ(جو مکہ سے متصل ہے) کو تکبیر کے ساتھ سات کنکری مارے ۔
٭حج تمتع اور قران کرنے والا قربانی کرے۔
٭ اگر اس نے قربانی کی رقم جمع کردی ہے تو بلاانتظاراسترے سے بال منڈوائے یا قینچی سےپورے سرکا بال چھوٹا کروائے۔
٭ حج کا طواف کرے ۔
٭ متمتع حج کی سعی کرے ، قارن و مفرد بھی سعی کرے اگر انہوں نے طواف قدوم کےساتھ سعی نہ کی ہو۔
(7) ایام تشریق
٭ دس ذی الحجہ کا کام کرکے منی لوٹ آئے اور 11 12 13 ذی الحجہ کی رات وہیں بسر کرے۔
٭ تینوں دن تینوں جمرات کو (پہلے جمرہ اولی،پھر جمرہ وسطی پھر جمرہ عقبہ)زوال کے بعد سات سات کنکری مارے ۔
٭ اگر تعجیل کرنی ہو تو 12/ذی الحجہ کی کنکری مارکر غروب آفتاب سے پہلے منی چھوڑدے ۔
٭ حج کے مذکورہ بالا سارے اعمال انجام دینے کے بعد جب اپنا وطن لوٹنے لگے تو طواف وداع کرےاور پھر مکہ میں نہ ٹھہرے۔
حج کے ارکان
(1) احرام (حج کی نیت کرنا)
(2) میدان عرفات میں ٹھہرنا
(3) طواف افاضہ کرنا
(4) صفا و مروہ کی سعی کرنا
حج کے واجبات
(1) میقات سے احرام باندھنا
(2) سورج غروب ہونے تک عرفہ میں ٹھہرنا
(3) عید کی رات مزدلفہ میں گذارنا
(4) ایام تشریق کی راتیں منی میں بسر کرنا
(5) جمرات کو کنکری مارنا
(6) بال منڈوانا یا کٹوانا
(7) طواف وداع کرنا(حیض و نفاس والی عورت کے لئے نہیں ہے )۔
نوٹ : اگر کسی نے حج کے چار ارکان میں سے کوئی ایک بھی چھوڑ دیا تو حج صحیح نہیں ہوگااور مذکورہ سات واجبات میں سے کوئی ایک واجب چھوٹ جاتا ہے تو حج صحیح ہوگامگر ترک واجب پہ دم دینا ہوگا۔ دم کی طاقت نہ ہو تو دس روزہ رکھ لے ، تین ایام حج میں اور سات وطن واپس ہونے پہ ۔
مقبول احمد سلفی