محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
آل تقلیدسے چند سوالات ?
اگر ہمت ہے تو ایک ایک سوال کا جواب دو ۔۔۔۔مگر جواب قیامت تک نہیں آ سکتا ۔۔ اگر دلائل سے جواب نہیں دے سکتے تو مہربانی کر کے اس پہ کومنٹس مت کریں۔۔۔شکریہ
سوال نمبر 1 ۔
جس تقلید کے بارے میں اس قدر اختلافات ہیں اس تقلید سے کیا مراد ہے؟ یعنی تقلید شخصی اصطلاحی کسے کہتے ہیں؟ کتب ائمہ کے حوالہ جات بیان کریں ـ
سوال نمبر 2 ۔
کیا تقلید شخصی اصطلاحی آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم یا آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم یا تابعین رحمہ اللہ کے زمانہ میں تھی؟
سوال نمبر 3A -
جو کام ان تینوں مبارک زمانوں میں نہ ہوا ہو، اگر اسے بعد والے دینی امر{حکم} سمجھ کر کریں تو آیت : الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا (المائدہ: 3)"آج میں تمہارے لیے تمہارا دین پورا کر چکا اور میں نے تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور میں نے تمہارے واسطے اسلام ہی کو دین پسند کیا ہے۔" جو قرآن میں ہے، وہ بتلاتی ہے کہ دین خدا ہر طرح کامل ہو گیا۔ پھر ائمہ دین کی اپنی رائے اور قیاس کو دین میں داخل کرنا اس آیت کے خلاف تو نہیں؟
سوال نمبر3B -
وہ کام جس کا حکم دین میں نہ ہو اور دین سمجھ کر کیا جائے وہ اصطلاح شرعی میں بدعت کہلاتا ہے یا نہیں؟ اور جب بدعت ہے تو چوتھی صدی کی ایجاد تقلید بدعت کیوں نہیں؟
سوال نمبر 4 ۔
تقلید ذکور فرض ہے یا واجب، مستحب ہے یا مباح یا کیا؟ اور اس کی دلیل کیا ہے؟
سوال نمبر 5 ۔
چاروں اماموں یعنی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ و امام شافعی رحمہ اللہ و امام مالک رحمہ اللہ و امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے بھی اس تقلید کے بارے میں کچھ ارشاد فرمایا ہے یا نہیں؟ اور اگر فرمایا ہے تو کیا؟ میں نے تو سنا ہے کہ چاروں امام تقلید کو حرام فرمایا کرتے تھے۔
سوال نمبر 6 ۔
شامی شریف جو فقہ حنفی کی معتبر کتاب ہے سنا ہے کہ اس میں یہ مذکور ہے کہ چاورں اماموں نے اپنا مذ ہب قرآن و حدیث بتایا ہے۔ پس قرآن و حدیث پر عمل کرنا ان کی تابعداری کرنا ہے؟ یا قرآن و حدیث پر عمل چھوڑ کر ان کے اقوال کو ماننا ان کی تقلید کرنا ہے؟
سوال نمبر 7 ۔
چاروں اماموں سے پہلے بھی یہ تقلید جاری تھی یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟
سوال نمبر 8 ۔
چاروں اماموں سے پہلے اگر تقلید جاری تھی تو کس امام کی تقلید جاری تھی؟ اور اس وقت اس امام کی تقلید فرض یا واجب یا مستحب یا مباح تھی یا نہیں؟ اگر تھی تو کیوں؟ اور نہیں تھی تو کیوں؟ اور پھر منسوخ کیوں ہوئی؟
سوال نمبر 9 ۔
چاروں اماموں سے پہلے جس امام کی تقلید جاری تھی کیا اب بھی جاری ہے؟ اگر جاری ہے تو اب بھی اس امام کی تقلید فرض یا واجب یا مستحب یا مباح ہے یا نہیں؟ اگر جاری نہیں ہے تو کیوں؟ کس نے منسوخ کی؟ اور پھر کس نے اس منسب پر ان ائمۂ اربعہ رحمہم اللہ کو پہنچایا؟
سوال نمبر 10 ۔
اجماع کی تعریف کیا ہے؟ اور اجماع کن لوگوں کا معتبر ہے؟ تقلید شخصی اصطلاح پر کیا اجماع ہوا ہے؟ اگر ہوا ہے تو کب؟ کہاں اور کن کا؟
اگر ہمت ہے تو ایک ایک سوال کا جواب دو ۔۔۔۔مگر جواب قیامت تک نہیں آ سکتا ۔۔ اگر دلائل سے جواب نہیں دے سکتے تو مہربانی کر کے اس پہ کومنٹس مت کریں۔۔۔شکریہ
سوال نمبر 1 ۔
جس تقلید کے بارے میں اس قدر اختلافات ہیں اس تقلید سے کیا مراد ہے؟ یعنی تقلید شخصی اصطلاحی کسے کہتے ہیں؟ کتب ائمہ کے حوالہ جات بیان کریں ـ
سوال نمبر 2 ۔
کیا تقلید شخصی اصطلاحی آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم یا آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم یا تابعین رحمہ اللہ کے زمانہ میں تھی؟
سوال نمبر 3A -
جو کام ان تینوں مبارک زمانوں میں نہ ہوا ہو، اگر اسے بعد والے دینی امر{حکم} سمجھ کر کریں تو آیت : الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا (المائدہ: 3)"آج میں تمہارے لیے تمہارا دین پورا کر چکا اور میں نے تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور میں نے تمہارے واسطے اسلام ہی کو دین پسند کیا ہے۔" جو قرآن میں ہے، وہ بتلاتی ہے کہ دین خدا ہر طرح کامل ہو گیا۔ پھر ائمہ دین کی اپنی رائے اور قیاس کو دین میں داخل کرنا اس آیت کے خلاف تو نہیں؟
سوال نمبر3B -
وہ کام جس کا حکم دین میں نہ ہو اور دین سمجھ کر کیا جائے وہ اصطلاح شرعی میں بدعت کہلاتا ہے یا نہیں؟ اور جب بدعت ہے تو چوتھی صدی کی ایجاد تقلید بدعت کیوں نہیں؟
سوال نمبر 4 ۔
تقلید ذکور فرض ہے یا واجب، مستحب ہے یا مباح یا کیا؟ اور اس کی دلیل کیا ہے؟
سوال نمبر 5 ۔
چاروں اماموں یعنی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ و امام شافعی رحمہ اللہ و امام مالک رحمہ اللہ و امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے بھی اس تقلید کے بارے میں کچھ ارشاد فرمایا ہے یا نہیں؟ اور اگر فرمایا ہے تو کیا؟ میں نے تو سنا ہے کہ چاروں امام تقلید کو حرام فرمایا کرتے تھے۔
سوال نمبر 6 ۔
شامی شریف جو فقہ حنفی کی معتبر کتاب ہے سنا ہے کہ اس میں یہ مذکور ہے کہ چاورں اماموں نے اپنا مذ ہب قرآن و حدیث بتایا ہے۔ پس قرآن و حدیث پر عمل کرنا ان کی تابعداری کرنا ہے؟ یا قرآن و حدیث پر عمل چھوڑ کر ان کے اقوال کو ماننا ان کی تقلید کرنا ہے؟
سوال نمبر 7 ۔
چاروں اماموں سے پہلے بھی یہ تقلید جاری تھی یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟
سوال نمبر 8 ۔
چاروں اماموں سے پہلے اگر تقلید جاری تھی تو کس امام کی تقلید جاری تھی؟ اور اس وقت اس امام کی تقلید فرض یا واجب یا مستحب یا مباح تھی یا نہیں؟ اگر تھی تو کیوں؟ اور نہیں تھی تو کیوں؟ اور پھر منسوخ کیوں ہوئی؟
سوال نمبر 9 ۔
چاروں اماموں سے پہلے جس امام کی تقلید جاری تھی کیا اب بھی جاری ہے؟ اگر جاری ہے تو اب بھی اس امام کی تقلید فرض یا واجب یا مستحب یا مباح ہے یا نہیں؟ اگر جاری نہیں ہے تو کیوں؟ کس نے منسوخ کی؟ اور پھر کس نے اس منسب پر ان ائمۂ اربعہ رحمہم اللہ کو پہنچایا؟
سوال نمبر 10 ۔
اجماع کی تعریف کیا ہے؟ اور اجماع کن لوگوں کا معتبر ہے؟ تقلید شخصی اصطلاح پر کیا اجماع ہوا ہے؟ اگر ہوا ہے تو کب؟ کہاں اور کن کا؟