- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
عمران خان، راجا ظفر الحق اور ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے بعد یہ امید ہو ئی کہ جلد ڈیڈ لاک کا خاتمہ ہو گا اور حکومت اور سیاسی رہنما دوبارہ عوامی مسائل کے حل کے لیے اپناکردار ادا کرسکیں گے جس سے بے یقینی کی کیفیت کا خاتمہ ہو جائے گا۔
اس سادگی پہ کون نہ مرجائے اے خدا ع
اس ”یکطرفہ“ ایک ایک ملاقات سے ”ڈیڈ لاک ختم“ ہونے کی نوید سنائی جارہی ہے۔ جبکہ سیاسی جرگوں، حزب اختلاف و حزب اقتدار کے نہ جانے کتنے سرکردہ لیڈروں کی درجنوں ملاقاتوں کا دھرنا قائدین پر کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ ع زمین جنبد نہ جنبد گل محمد کے مصداق اپنی ڈھٹائی پر اپنی جگہ اڑے ہوئے ہیں ۔ اُدھر ان کی آرمی چیف سے ملاقاتوں کا بھی کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہ ہوا نہ ہی عمران کے سیاسی اتحادی سراج الحق کی ”بھاگ دوڑ“ سیاسی ڈیڈ لاک ختم کراسکی۔ علامہ ابتسام صاحب نے سوائے ”عزت سادات“ کو بٹہ لگانے اور کچھ نہیں کیا۔ بلکہ سیاسی اور مسلکی تفرقہ بازی سے بیزار عوام الناس تو دونوں علاماؤں کو اب ”بھائی بھائی“ ہی سمجھنے لگے ہیں۔