• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابراھیم نخعی کی طرف منسوب ایک روایت کی صحت؟

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
ابراہیم نخعی کا یہ کہنا :
إِن كَانَ وَائِل رَآهُ مرّة يفعل ذَلِك، فقد رَآهُ عبد الله خمسين مرّة لَا يفعل ذَلِك
درست نہیں !!!
کیونکہ ابراہیم نخعی تو عبد اللہ رضی اللہ عنہ کی وفات کے بھی بعد میں پیدا ہوئے ہیں انکی وفات ۳۲ ہجری میں ہوئی ہے اور نخعی کی پیدائش ۵۰ ہجری کو !!
اور اس انقطاع کا اعتراف حنفیت کے بابا جی أبو محمد محمود بن أحمد بن موسى بن أحمد بن حسين الغيتابى الحنفى بدر الدين نے بھی عمدۃ القاری جلد ۵ صفحہ ۲۷۴ میں کیا ہے ۔ اور اسی طرح طحاوی حنفی نے بھی شرح مشکل الآثار جلد ۱۵ صفحہ ۳۸ پر بھی کیا ہے ۔ گوکہ اس اعتراف حقیقت کے بعد دونوں نے ہی کچھ زور لگانے کی کوشش بھی کی ہے مگر بے سود ۔
اور دوسری بات یہ ہے کہ اس قول کو طحاوی نے بایں سند نقل کیا ہے :
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرَةَ، قَالَ: ثنا مُؤَمَّلٌ، قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنِ الْمُغِيرَةِ، قَالَ: قُلْتُ لِإِبْرَاهِيمَ: حَدِيثُ وَائِلٍ «أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ , وَإِذَا رَكَعَ , وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ؟» فَقَالَ: إِنْ كَانَ وَائِلٌ رَآهُ مَرَّةً يَفْعَلُ ذَلِكَ , فَقَدْ رَآهُ عَبْدُ اللهِ خَمْسِينَ مَرَّةً , لَا يَفْعَلُ ذَلِكَ "
تو اسکی سند میں سفیان ثوری مدلس ہیں اور بصیغہ " عن " روایت کررہےہیں ۔ تو اس عنعنہ کی بناء پر یہ سند بھی ضعیف ہے ۔
اور یہی رویت مؤطا مالک بروایت محمد بن الحسن بأیں طور مروی ہے :
قال محمد : أخبرنا يعقوب بن إبراهيم أخبرنا حصين بن عبد الرحمن قال : دخلت أنا وعمرو بن مرة على إبراهيم النخعي قال عمرو : حدثني علقمة بن وائل الحضرمي عن أبيه : أنه صلى مع رسول الله فرآه يرفع يديه إذا كبر وإذا ركع وإذا رفع قال إبراهيم : ما أدري لعله لم ير النبي صلى الله عليه و سلم يصلي إلا ذلك اليوم فحفظ هذا منه ولم يحفظه ابن مسعود وأصحابه ما سمعته من أحد منهم إنما كانوا يرفعون أيديهم في بدء الصلاة حين يكبرون
اسکی سند میں اولا تو راوی کتاب محمد بن الحسن الشیبانی خود ہی ضعیف ہے دوسرا یعقوب بن ابراہیم یعنی قاضی ابو یوسف شاگرد ابو حنیفہ بھی ضعیف ہے ۔
یعنی نہ تو عبد اللہ رضی اللہ عنہ کا دیکھنا ثابت ہے اور نہ ہی ابراہیم نخعی کا یہ قول ثابت ہے !!!!
جزاک اللہ رفیق بھائی اچھے طریقےسے سمجھایا ۔
اور
جمشید بھائی یہ تو بتا دیں ابراہیم نخعی والی روایت آپ کے نزدیک یہ صحیح ہے یا غلط ؟؟؟؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
تعجب ہے ایک جانب تو مقلدین پر لعن طعن کیاجاتاہے کہ وہ بغیر دلیل کے باتیں مان لیتے ہیں لیکن خود اپناحال یہ ہوتاہے کہ وہ بغیر دلیل کے باتیں کہیں اوردوسرے اس کو مان لیں ۔ گویا ’’مستند ہے میرا فرمایاہوا‘‘شیخ رفیق طاہر صاحب امام ابویوسف کے ذکر میں محدثین کے جتنے اقوال ہیں سبھی کچھ نقل کردیتے تو کتنا بہتر ہوتا،حقیقت کھل کر سامنے آجاتی۔ ہمیں امید ہے کہ میرے اس مراسلہ کے بعد شاید شیخ رفیق طاہر صاحب اپنے طرزعمل پر نظرثانی کریں گے اورجولکھیں گے پوری متانت اورغوروفکر کے بعد لکھیں گے۔یوں ہی لکھنابرائے لکھنانہیں ہوگا۔ واللہ ولی التوفیق
جمشید بھائی جان،
شیخ رفیق طاھر تو کافی دنوں سے کچھ ذاتی کاموں کے سلسلے میں آن لائن بہت کم وقت دے پا رہے ہیں۔ ان شاء اللہ واپسی پر وہ آپ کو خود بھی جواب دے سکیں گے۔
قاضی ابو یوسف کے سلسلے میں محدثین کے تمام اقوال ماہنامہ الحدیث حضرو شمارہ ١٩ سے حاضر خدمت ہیں۔ آپ کا مطالبہ ان شاء اللہ اس سے پورا ہو جائے گا۔ البتہ ہمارا بھی بنیادی حق ہے کہ پھر آپ سے اس کے مکمل جواب کا مطالبہ کریں۔ امید ہےکہ آپ کچھ وقت ضرور نکالیں گے۔









 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
آپ نے توامیج شکل میں مضمون پیش کردیا۔تفصیلی جواب میں کچھ دنوں کا وقت لگے گا۔لیکن میری خواہش تھی کہ پہلے رفیق طاہر صاحب کچھ بیان کرتے پھر میں اپنی بات رکھتا۔
بہرحال اس سے اتنافائدہ ضرور ہوگاکہ بہت عرصہ سے امام ابویوسف پر لکھنے کا جوکچھ داعیہ دل میں تھا وہ تیز ہوجائے گااورشاید اسی بہانے یہ کام مکمل ہوجائے گا۔ہاں ایک ضروری بات لکھنارہ ہی گیاتھاکہ اگر مضمون میں کچھ تلخی نظرآئے (کوشش کروں گاکہ ایسی نوبت نہ آئے)لیکن پھربھی اگرکہیں کسی لفظ کی حدت وشدت کچھ زیادہ ہو تواسے جواب آں غزل سمجھ کر درگزرکریں۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
ہاں ایک ضروری بات لکھنارہ ہی گیاتھاکہ اگر مضمون میں کچھ تلخی نظرآئے (کوشش کروں گاکہ ایسی نوبت نہ آئے)لیکن پھربھی اگرکہیں کسی لفظ کی حدت وشدت کچھ زیادہ ہو تواسے جواب آں غزل سمجھ کر درگزرکریں۔
محترم بھائی، آپ بھی ماشاء اللہ وسیع مطالعہ کے حامل ہیں اور فورمز کی دنیا میں بھی کوئی نئے نہیں۔ میری آپ سے درخواست رہے گی کہ حدت و شدت کے بجائے محبت والے الفاظ ہوں تو زیادہ اثر کریں گے ان شاء اللہ۔۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
آپ نے جن بزرگ کا مضمون شائع کیاہے ان کی حدت تقریباہرپیراگراف سے نمایاں ہےمیرے لئے ایک مشکل تو یہ ہے کہ ٹائپ کرو۔پھراس کے بعد دوسری مشکل یہ ہے کہ زبیر علی زئی صاحب کے مضامین بھی ٹائپ کرنے ہوں گے جوکہ دوہری مصیبت ہے اگرآپ یاکوئی اور زبیر علی زئی صاحب کے اس مضمون کو یونیکوڈ میں کردے تو میرے لئے کافی آسانی ہوسکتی ہے۔
فی الحال اس تعلق سے یہ مضمون بھی کافی مفید ثابت ہوگا۔
http://www.ibnamin.com/Manhaj/abu_yusuf.htm
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
آپ نے جن بزرگ کا مضمون شائع کیاہے ان کی حدت تقریباہرپیراگراف سے نمایاں ہےمیرے لئے ایک مشکل تو یہ ہے کہ ٹائپ کرو۔پھراس کے بعد دوسری مشکل یہ ہے کہ زبیر علی زئی صاحب کے مضامین بھی ٹائپ کرنے ہوں گے جوکہ دوہری مصیبت ہے اگرآپ یاکوئی اور زبیر علی زئی صاحب کے اس مضمون کو یونیکوڈ میں کردے تو میرے لئے کافی آسانی ہوسکتی ہے۔
فی الحال اس تعلق سے یہ مضمون بھی کافی مفید ثابت ہوگا۔
http://www.ibnamin.com/Manhaj/abu_yusuf.htm
ہمیں بھی پڑھنے میں آسانی ہو اس طرح کا جواب دیں۔۔۔جزاک اللہ خیرا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
آپ نے توامیج شکل میں مضمون پیش کردیا۔تفصیلی جواب میں کچھ دنوں کا وقت لگے گا۔لیکن میری خواہش تھی کہ پہلے رفیق طاہر صاحب کچھ بیان کرتے پھر میں اپنی بات رکھتا۔
بہرحال اس سے اتنافائدہ ضرور ہوگاکہ بہت عرصہ سے امام ابویوسف پر لکھنے کا جوکچھ داعیہ دل میں تھا وہ تیز ہوجائے گااورشاید اسی بہانے یہ کام مکمل ہوجائے گا۔ہاں ایک ضروری بات لکھنارہ ہی گیاتھاکہ اگر مضمون میں کچھ تلخی نظرآئے (کوشش کروں گاکہ ایسی نوبت نہ آئے)لیکن پھربھی اگرکہیں کسی لفظ کی حدت وشدت کچھ زیادہ ہو تواسے جواب آں غزل سمجھ کر درگزرکریں۔
جمشید بھائی جان، چونکہ آپ دیگر تھریڈز میں کچھ بھائیوں کو ان کے مضمون لکھنے کے وعدہ کو یاد دلاتے رہے ہیں جبکہ انہوں نے ’کچھ دنوں‘ کی تحدید بھی نہیں کی۔ تو سوچا کہ شاید آپ کو درج بالا بات بھول گئی ہو تو یاد دلا دی جائے۔
 
Top