محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
ابراہیم علیہ السلام کا اپنے مشرک باپ سے مکالمہ :
اور اس کتاب میں ابراہیم (علیہ السلام) کا قصہ بیان کرو، بے شک وہ ایک راست باز انسان اور ایک نبی تھا۔(انہیں ذرا، اس موقع کی یاد دلاؤ) جبکہ اس نے اپنے باپ سے کہاکہ ''اباجان، آپ کیوں ان چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ سُنتی ہیں نہ دیکھتی ہیں اور نہ آپ کا کوئی کام بناسکتی ہیں ؟ اباجان، میرے پاس ایک ایسا علم آیا ہے جو آپ کے پاس نہیں آیا، آپ میرے پیچھے چلیں ، میں آپ کو سیدھا راستہ بتاؤں گا۔ اباجان، آپ شیطان کی بندگی نہ کریں ، شیطان تو رحمن کا نافرمان ہے۔ اباجان، مجھے ڈر ہے کہ کہیں آپ رحمن کے عذاب میں مُبتلا نہ ہوجائیں اور شیطان کے ساتھی بن کر رہیں ''۔ باپ نے کہا، ابراہیم (علیہ السلام)کیا تو میرے معبودوں سے پھر گیا ہے؟ اگر تو باز نہ آیا تو میں تجھے سنگسارکردوں گا۔ بس تو ہمیشہ کے لیے مجھ سے الگ ہوجا۔ ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا ! سلام ہے آپ کو ۔ میں اپنے رب سے دعا کروں گا کہ آپ کو معاف کردے، میرا رب مجھ پر بڑا ہی مہربان ہے۔ میں آپ لوگوں کو بھی چھوڑتا ہوں اور ان ہستیوں کو بھی جنہیں آپ لوگ اللہ کو چھوڑ کر پکارا کرتے ہیں ۔ میں تو اپنے رب ہی کو پکاروں گا، امید ہے کہ میں اپنے رب کو پکار کرنا مرادنہ رہوں گا''۔ پس جب وہ ان لوگوں سے اور ان کے معبودانِ غیراللہ سے جدا ہوگیا تو ہم نے اس کو اسحاق (علیہ السلام) اور یعقوب (علیہ السلام) جیسی اولاد دی اور ہر ایک کو نبی بنایا اور ان کو اپنی رحمت سے نوازا اور ان کو سچی نام وری عطا کی۔
(سورۃ مریم...۵۰)