بخاری نے اپنی صیح بیان کیا ابن عمر نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےفرمایا کہ پہلا لشکر جو قسطنطینیہ حملہ کرے گا انکی مغفرت ہوگی
مجھے ابن عمر سے اسطرح کی کوئی روایت نہیں ملی بلکہ ام حرام سے روایت کی گئی حدیث ملی اور لفظ قسطنطینیہ بھی اس روایت میں نہیں ہے بلکہ روایت میں آیا ہے:" پہلا لشکر جو قیصر کے شہر پر حملہ کرے گا، ان کی مغفرت ہوگی"
صحیح بخاری کی حدیث
حدثني إسحاق بن يزيد الدمشقي، حدثنا يحيى بن حمزة، قال حدثني ثور بن يزيد، عن خالد بن معدان، أن عمير بن الأسود العنسي، حدثه أنه، أتى عبادة بن الصامت وهو نازل في ساحل حمص، وهو في بناء له ومعه أم حرام، قال عمير فحدثتنا أم حرام أنها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول " أول جيش من أمتي يغزون البحر قد أوجبوا ". قالت أم حرام قلت يا رسول الله أنا فيهم. قال " أنت فيهم ". ثم قال النبي صلى الله عليه وسلم " أول جيش من أمتي يغزون مدينة قيصر مغفور لهم ". فقلت أنا فيهم يا رسول الله. قال " لا ".
صحیح بخاری ،کتاب الجہاد ،حدیث نمبر : 2924
اس حدیث میں نہ قسطنطینیہ کا نام آیا ہے نہ یہ روایت ابن عمر کی ہے توکیا یہاں ابن تیمیہ سے سہو ہوا ہے یا پھر صحیح بخاری میں ابن عمر سے روایت کی گئی کوئی ایسی حدیث ہے جس میں قسطنطینیہ آیا ہو ؟؟؟؟