• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابن عدی کے قول کی وضاحت

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
السلام علیکم

امید ہے سب لوگ خیریت سے ہوں گے

ابن عدی نے کامل فی ضعفا میں فرمایا

ولا يبقى من الرواة الذين لم أذكر هم إلا من هو ثقة أو صدوق وان كان ينسب إلى هوى وهو فيه متاول، وأرجو أني أشبع كتابي هذا وأشفي الناظر فيه، ومضمن ما لم يذكره أحد ممن صنف في هذا المعنى شيئا

جہاں تک مجھے سمجھ لگا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ جن کا ذکر نہیں کیا گیا، وہ یا تو ابن عدی کی مطابق ثقہ ہیں یا پھر صدوق

کیا کوئی برادر اس بات کی مکمل وضاحت کر سکتا ہے؟

کہ ابن عدی کا منھاج کیا ہے؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
الکامل لابن عدی جرح و تعدیل کی بنیادی کتب میں سےشمار کی جاتی ہے ۔ ویسے بھی چونکہ ابن عدی کا شمار آئمہ معتدلین میں سے ہوتا ہے اس لیے ان کی اس کاوش کی بہت اہمیت ہے ۔
ابن عدی کا منہج مختصر ترین الفاظ میں درج ذیل ہے :
1۔ ابن عدی نے کوشش کی ہے کہ تمام ضعفاء رواۃ کا احاطہ کیا جائے حتی کہ بعض ایسے رواۃ کو بھی ذکرکیا ہے جن پر کسی طرح سےجرح موجود تھی چاہے حقیقت میں وہ ضعیف نہ ہی ہوں ۔
2۔ جن رواۃ کی توثیق و تضعیف میں علماء کا اختلاف ہے ان کو بھی ذکر کیاہے اور آخر میں اس میں راجح قول بیان کیا ہے ۔
3۔ ابن عدی نے صرف اقوال ائمہ پر اعتماد کرنے کی بجائے راوی کی روایات کا تتبع و استقصاء کرنے کی کوشش کی ہے اور واضح کیا ہے کہ کسی راوی کے روایات میں ضعف کہاں اور کس نوعیت کا ہے ۔ روایات کا تتبع و استقصاء کرنا در حقیقت یہ کتاب الکامل کی خصوصیت ہے جو دیگر کتابوں میں کم ہی پائی جاتی ہے ۔
جس حوالے سے آپ نے استفسار کیا تو
ابن عدی کا یہ دعوی موجود ہے کہ انہوں نے اس کتاب میں ضعفاء کا استقصاء کیا ہے ۔ لیکن یہ بات درست نہیں ۔
دوسری طرف الکامل کے اندر بعض ایسے رواۃ بھی ہیں مثلا ثابت البنانی ، عبد اللہ بن وہب ، ابو الزناد وغیرہ جو ثقات ہیں ۔ البتہ اس کا جواب دیا جاسکتا ہے کہ اس طرح کے تراجم انہوں نے دفاع کرنے کی غرض سے ذکر کیے ہیں ۔

ابن عدی کے منہج کی وضاحت کے لیے کئی رسالے لکھے گئے جن میں چند مشہور درج ذیل ہیں :
ابن عدي ومنهجه في كتاب الكامل في ضعفاء الرجال
http://www.waqfeya.com/book.php?bid=1209

الحافظ ابن عدي و كتابه الكامل محمد بن سرار
الناقد ابن عدي الجرجاني ومنهجه في نقد الرجال من خلال كتابه الكامل ۔ عبد الكريم خلفي
 

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
بھائی بہت بہت شکریہ

کچھ چیزوں کی وضاحت کر دیں

ایک تو جو لفظ ہیں

"تتبع و استقصاء"

ان کے معانی کیا ہیں؟ میں ان کو سمجھ نہیں سکا، اگر آپ اس قول کی ہی وضاحت کر دی تو مہربانی ہو گی

"راوی کی روایات کا تتبع و استقصاء کرنے کی کوشش کی ہے"

دوسرا، ابن عدی کے اس قول کو بھی واضح کر دیں

"ولا يبقى من الرواة الذين لم أذكر هم إلا من هو ثقة أو صدوق"
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
امام ابن عدی کے اس قول سے یہ تو نہیں کہا جا سکتا کہ جتنے بھی رواۃ کا ذکر انہوں نے الکامل میں نہیں کیا تو وہ ان کے نزدیک ثقہ ہیں، لیکن یہ بات ان کے شیوخ کے بارے میں ضرور کہی جا سکتی ہے کیونکہ آپ ان کے حالات سے دوسروں سے زیادہ واقف تھے اور ان کے بارے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ابن عدی کو ان کا علم نہیں تھا کیونکہ وہ تو ان کے شیوخ تھے، لہٰذا ان کا اپنے کسی شیخ کا اس کتاب میں ذکر نہ کرنا ان کی طرف سے ضمنی توثیق تسلیم کی جائے گی۔
دیکھیں http://www.ahlalhdeeth.com/vb/showpost.php?p=1030692&postcount=3096
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اس پورے قول کا ترجمہ ملاحظہ فرمالیں :
ولا يبقى من الرواة الذين لم أذكر هم إلا من هو ثقة أو صدوق وان كان ينسب إلى هوى وهو فيه متاول، وأرجو أني أشبع كتابي هذا وأشفي الناظر فيه، ومضمن ما لم يذكره أحد ممن صنف في هذا المعنى شيئا
’’باقی اس کتاب میں وہی رواۃ ذکر نہیں کیے گئے جو ثقہ یا صدوق درجہ کے ہیں اگرچہ ان میں سے بعض کسی گمراہی میں مبتلاء تھے لیکن چونکہ وہ اس کی تاویل کرتے تھے ( اس لیے اس گمراہی کی وجہ سے ان کو ضعفاء میں شمار نہیں کیا گیا ) میں سمجھتا ہوں کہ میں نے اس کتاب میں سیر حاصل اور تسلی بخش گفتگو کی ہے اور ایسا مواد اکٹھا کردیا ہے جو دیگر اس موضوع پر لکھنے والوں کے ہاں نہیں ملے گا ۔‘‘
ایک تو جو لفظ ہیں

"تتبع و استقصاء"

ان کے معانی کیا ہیں؟ میں ان کو سمجھ نہیں سکا، اگر آپ اس قول کی ہی وضاحت کر دی تو مہربانی ہو گی

"راوی کی روایات کا تتبع و استقصاء کرنے کی کوشش کی ہے"
’’ تتبع ‘‘ کا معنی ہوتا ہے ’’ محنت کے ساتھ کسی چیز کو تلاش کرنا‘‘ ، ’’ استقصاء ‘‘ کا مطلب ہے ’’ احاطہ کرنا ‘‘ ۔
راوی کی روایات کے تتبع و استقصاء کا مطلب ہوگا کہ اس تمام روایات کو مختلف جگہوں سے تلاش کرکے ایک جگہ جمع کردینا ۔
 
Top