• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابو مطیع البلخی شاگرد ابوحنیفہ

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
لیکن یہ آپ کی ہی صرف غلطی نہیں ہے، بعینہ یہ مغالطہ حافظ ابن حجر کو بھی پیش آیاہے، چنانچہ حافظ ابن حجر لکھتے ہیں:
وقد جزم الذهبي بأنه وضع حديثا فينظر من ترجمة عثمان بن عبد الله الأموي (5132)
لسان الميزان ت أبي غدة (3/ 248)
  • حالانکہ یہ وہی حوالہ ہے جس میں حافظ ذہبی ابن حبان سے نقل کررہے ہیں،ثابت ہوا کہ اس غلطی میں آپ تنہانہیں ہیں(ابتسامہ)دوسری بات یہ ہے کہ اگرحافظ ذہبی کو یہی بتانا تھاکہ وہ وضع حدیث کے مرتکب تھےتواس کا سب سے زیادہ مناسب مقام خود میزان الاعتدال میں ابومطیع البلخی کا ترجمہ تھا، وہاں ان کو وضاحت کرنی چاہئے،لیکن وہاں پر حافظ ذہبی نے ائمہ حدیث کے وضع حدیث کے اقوال تک کو نقل نہیں کیا۔
 
Top