• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اتبعوا السواد الأعظم ، اس حدیث کی سند مطلوب ہے

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
لا يجمع الله تعالى هذه الأمة على ضلالة أبدا ، وقال : أمتي ويد الله مع الجماعة هكذا ، واتبعوا السواد الأعظم ؛ فإنه من شذ شذ في النار
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: أبو نعيم - المصدر: حلية الأولياء - الصفحة أو الرقم:
3/42
خلاصة حكم المحدث:
غريب من حديث سليمان عن عبد الله بن دينار
إن الله لا يجمع هذه الأمة على ضلالة أبدا ، وإن يد الله مع الجماعة ، واتبعوا السواد الأعظم ، فإنه من شذ شذ في النار
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: ابن حجر العسقلاني - المصدر: موافقة الخبر الخبر - الصفحة أو الرقم:
1/109
خلاصة حكم المحدث:
غريب
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
لا يجمع الله تعالى هذه الأمة على ضلالة أبدا ، وقال : أمتي ويد الله مع الجماعة هكذا ، واتبعوا السواد الأعظم ؛ فإنه من شذ شذ في النار
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: أبو نعيم - المصدر: حلية الأولياء - الصفحة أو الرقم:
3/42
خلاصة حكم المحدث:
غريب من حديث سليمان عن عبد الله بن دينار
إن الله لا يجمع هذه الأمة على ضلالة أبدا ، وإن يد الله مع الجماعة ، واتبعوا السواد الأعظم ، فإنه من شذ شذ في النار
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: ابن حجر العسقلاني - المصدر: موافقة الخبر الخبر - الصفحة أو الرقم:
1/109
خلاصة حكم المحدث:
غريب
جزاک الله خیرا کلیم بھائی
اردو میں ترجمہ بھی کر دیں
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
حدیث مذکور ضعیف ہے اس پر مستقل رسالے بھی لکھے جاچکے ہیں ۔

لیکن اگراس کو صحیح بھی مان لیں تو حنفی اس کے مصداق قطعا نہیں ہوسکتے ۔
کیونکہ حدیث میں یہ ہے کہ ’’سواد اعظم‘‘ کی پیروی کرو یعنی بڑی جماعت کی پیروی کرو۔
اورحنفی لوگ بڑی کیا چھوٹی جماعت کی بھی پیروی نہیں کرتے بلکہ صرف ایک اکیلے شخص ابوحنیفہ کی پیروی کرتے ہیں ۔

یاد رہے کہ مذکورہ حدیث میں (مُتَّبَعٌ) جس کی پیروی کی جائے اسے سواد اعظم کہا گیا ہے نہ کہ (مُتَّبِعِينَ) پیروی کرنے والوں کو سواد اعظم کہا گیا ہے۔
اس حدیث کے مطابق تو تقلید شخصی کی جڑ ہی کٹ جاتی ہے کیونکہ تقلید شخصی میں ایک ہی امام کی تقلید کی جاتی ہے اورایک امام ، امام اعظم تو ہوسکتا ہے لیکن سواد اعظم نہیں ہوسکتا ۔
بے چاے مقلدین کو کون سمجھائے کہ ’’امام اعظم‘‘ کو ’’سواد اعظم‘‘ سمجھ لیا ۔

یاد رہے کہ ہماری نظر میں امام ابوحنیفہ رائے و قیاس کے امام اعظم تھے حدیث وفقہ کے نہیں ۔

اگرمذکورہ حدیث کو کسی پرفٹ ہی کرنا ہے تو رفع الیدین کرنے والوں پر فٹ کرو کیونکہ رفع الیدین کرنے کا عمل وفتوی سواد اعظم کا ہے ۔
اسی طرح اہل حدیث کے جملہ مسائل پر سواد اعظم کا فتوی ہے والحمدللہ۔
 
Top