lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,898
- پوائنٹ
- 436
اتحادی دین اور مساوات E=MC2
پھر کہیں جا کر اسلام کی شوکت پارہ پارہ ہوئی ، عصمتوں کے کفنوں کے تار ہوا میں بکھرے ، نونہالوں کے گرم و سیال خون کو دھرتی نے چوسا اور کَلرنگ بنی ، بستیوں سے دھواں اٹھا اور کھیتوں میں آگ لگی ، سبائی فتنہ گروں نے یقینی کامیابی کی خوشی میں قہقہے لگائے ، بلآخر اس اتحادی دین کی فتح اور اپنی ناکامی پر اسلام کا دمکتا ہوا چہرہ اُتر گیا!
دنیا والے زمائہ حال کے یہودی دماغ پر عش عش کرتے ہیں کہ کس طرح اس نے سائنس کے کلیات و بدیہات کو زیر و زَبر کر ڈالا اور اپنے ایک سادہ سے فارمولے کے ذریعے ثابت کر دکھایا کہ سائنس والوں کا صدیوں کا یہ عقیدہ غلط ہے کہ مادہ ناقابل تلف ہے اور یہ کہ مادہ بہرحال مادہ ہی رہے گا ، توانائی میں تبدیل ہو جائے ممکن نہیں - اس جرمن یہودی نے ثابت کر دکھایا کہ مادہ تلف ہو کر توانائی کی صورت اختیار کر سکتا ہے اور یہ جو پہلے کہا جاتا تھا کہ سائنس کے لحاظ سے مادہ کی بربادی ممکن نہیں ہے اس لئے کائنات کا برباد ہونا اور قیامت کا آنا بھی امر محال ہے ، یہ بات باقی نہ رہی اور سائنس کے لحاظ سے بھی قیامت کا وقوع ممکنات کے دائرے میں آ گیا - شروع شروع میں اس بات کو ماننے میں تامل ہوتا رہا لیکن جب جاپان کے دو شہروں نے صفحئہ ہستی سے مٹ کر اس کی صداقت کی گواہی دے دی تو دنیا والوں کومانے بغیر چارہ نہ رہا - کس قدر سادہ تھی اس جرمن یہودی سائنس داں کی مساوات (Equation) (E=MC2) (یا) ا = م س ٢ ("ا" سے توانائی ، "م" سے وزن مادہ اور "س" سے مراد رفتار روشنی) - لیکن حیف اس دنیا پر کہ اس نے تیرہ سو برس پہلے گزرے ہوۓ اس یمنی یہودی کی کچھ "قدر" نہ کی جس نے اس سے زیادہ سادہ مساوات کے ذریعے دو شہر نہیں ، دو عالم تہ و بالا کر ڈالے ، اور قرآن و حدیث کے مقابلے کے لئے ایک ایسے "اتحادی دین" کی داغ بیل ڈالی جس نے تھوڑے ہی عرصہ بعد مکمل غلبہ اور پوری سرفرازی حاصل کر کے قرآن و حدیث کا راستہ روک دیا! وہ سادہ تر مساوات یوں تھی: خ = پ ا٣ (یعنی "خدائی" = پیر کامل x اتحاد ثلاثہ) - پھر اس آفاقی فارمولے کے ذریعے وہ "بزرگ و برتر" ذاتیں عالم واقع میں نمودار ہوئیں جن کی آج دھوم مچی ہوئی ہے - دہرے غم انہوں نے سہے: کبھی "خدائی" کی دردِ سری انگیز کی اور کبھی بندگی کے دردِ جگر میں وہ مبتلا رہے -