میری ایک درخواست راشد صاحب سے ۔۔۔
یہ حدیث جو میں ابھی لکھوں گا اس کو غور سے اور حق کی طلب کی نیت سے پڑھیں ۔اور یہ حدیث صحیح ہے اور اس حدیث میں جو الفاظ ہیں وہ ایک صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ہیں جنہوں نے تنزیل قرآن کا مشاہدہ کیا اور وہ مجھ سے اور آپ سے کہیں زیادہ "قرآن وسنت" کو جانتے تھے، بلکہ ہمارا ان کا تو کوئی مقارنہ نہیں ۔(رضی اللہ عنہ) اب ان کی بات کا تو آپ انکار نہیں کرسکتے نا!
اور یہ حدیث صحیح سند سے مروی ہے ۔
جاء في كتاب عمر رضي الله عنه إلى شريح رحمه الله حيث قال له: اقضِ بما في كتاب الله، فإن لم تجد فبما في سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فإن لم تجد فبما قضى به الصالحون قبلك. ، وفي رواية: فبما أجمع عليه الناس. أخرجه ابن أبي شيبة في المصنف 7/240، و البيهقي 10/1155، والنسائي 8/231 .