اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
پہلی روایت:۔سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 925 حدیث مرفوع مکررات 63 بدون مکررحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ حُجْرٍ أَبِي الْعَنْبَسِ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَرَأَ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ آمِينَ وَرَفَعَ بِهَا صَوْتَهُمحمد بن کثیر، سفیان، سلمہ، حضرت وائل بن حُجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ولا الضالین پڑھتے تو بلند آواز سے آمین کہتے۔سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 882 حدیث مرفوع مکررات 63 بدون مکررأَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ کَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی حَاذَتَا أُذُنَيْهِ ثُمَّ يَقْرَأُ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْهَا قَالَ آمِينَ يَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُقتیبہ، ابواحوص، ابواسحاق، عبدالجباربن وائل، وائل بن حجر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس وقت نماز شروع فرمائی تو تکبیر پڑھی اور دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائے پھر سورہ فاتحہ کی تلاوت فرمائی جس وقت اس سے فراغت ہوئی تو بلند آواز سے آمین پڑھی۔
اس میں محمد بن کثیر جو سفیان کے شاگرد ہیں ابن حجرؒ کے بقول کثیر الغلط ہیں۔ اس لیے باقی سب نے یمد بہا صوتہ یا مد بہا صوتہ روایت کیا ہے اور انہوں نے رفع بہا صوتہ
ممکن ہے انہوں نے اپنے لحاظ سے روایت بالمعنی کرنے کی کوشش کی ہو۔
دوسری روایت:۔
اس میں ابو اسحاق سبیعی مدلس ہیں اور آپ کے نزدیک تدلیس جرح ہے۔
عبد الجبار نے بقول ذہبی اپنے والد سے نہیں سنا۔ درمیان کا راوی کون ہے واللہ اعلم۔