محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,553
- پوائنٹ
- 304
محترم -بھائی آپ ناراض نہ ہوں۔ ایسی بات بالکل نہیں ہے۔ ملکی حالات اور طرز حکومت سے آپ کے دردِ دل میں ہم سب شامل ہیں۔ کہنے کا مطلب صرف یہ ہے کہ سدھار کی جو کوششیں بھی ہم سب کر سکتے ہیں کرتے رہیں۔ خروج مسلے کا حل نہیں۔ جس ملک میں 95٪ مسلمان بستے ہیں وہاں خروج ذریعے آپس میں ایک دوسرے مسلمان کا خون بہنے کے سو ملے گا کیا؟
کیا خروج سےایک اور بنگلہ دیش نہین وجود میں آجائے گا؟
کیا خروج سے کبھی بھی اور کہیں بھی کوئی بھلائی آئی ہے؟
لیبیا‘ تیونیسیہ‘ عراق‘ شام‘ یمن وغیرہ میں خروج ہوا ۔۔اور ۔۔ خروج سے انہیں کیا ملا؟
زار اس پر بھی روشنی ڈالیں کہ ان حکومتی نمائندوں کے سدھارنے کا کون سا طریقہ مناسب اور قابل عمل اور اسلامی اصولوں کے مطابق ہے؟؟؟ - ہمارے یہ (نام نہاد یہود و نصاریٰ کے حواری) حکومتی نمائندے گھر میں پلے ہوے کتوں کی طرح تو ہیں نہیں- جو ایک مہینے ٹریننگ (تبلیغ) دینے پر سدھر جائیں گے اور اپنے مالک کے وفادار بن جائیں گے- یہ حکومتی نمائندے تو گھر میں پلے ہوے ان کتوں سے بھی کئی درجہ آگے ہیں-