• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احمد رضا خان بریلوی نے جان بوجھ کر قرآن پاک کے ترجمہ میں تحریف کی

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186
السلام علیکم!
نوٹ: یہ پوسٹ اور اس کے اندر کی گئی تحقیق محترم ارشاد اللہ مان کی کتاب تلاش حق سے لی گئی ہے۔ مکمل استفادے کے لئے اس کتاب کے صفحہ نمبر 181 سے 199 تک کا مطالعہ کیا جائے۔
میں یہ پوسٹ کرنے سے پہلے تمام بریلوی حضرات سے درخواست کروں گا کہ وہ کم ازکم دو بار احمد رضا خان صاحب کے 'شہرہ آفاق' ترجمہ 'کنز الایمان' کا بغور مطالعہ کریں اور اس پوسٹ میں نیچے زکر کردہ مقامات کا دل سے تمام تعصبات کو کچھ دنوں کے لئے پرے رکھتے ہوئے مطالعہ کریں اور اگر ہماری بات سچ پائیں تو اللہ کے سامنے حاضری کا خیال رکھتے ہوئے، مشکلات میں صرف اللہ کو پکاریں۔ اس پوسٹ میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ احمد رضا خان بریلوی نے جان بوجھ کر قرآن پاک کے ترجمہ میں تحریف کی تھی۔
مصنف کتاب صفحہ نمبر 188 پر لکھتے ہیں:
پکارنے کامعاملہ چونکہ بڑا اہم ہے، اس لیے اس معاملہ پر مکمل اور تفصیلی گفتگو کی ضرورت ہے۔ میرے سامنے اس وقت "المعجم المفھرس لاءلفاط القرآن الکریم" ہے، یہ کتاب عربی میں ہے، اور یہ بتاتی ہے کہ قرآن مجید میں فلاں لفظ کتنی دفعہ وارد ہوا ہے اور یہ کس کس سورت اور آیت میں ہے۔ اس کے صفح 326 تا 330 پر ((دعو)) سے بننے والے تمام الفاظ کی مکمل فہرست درج ہے۔ جس کی تفصیل کچھ یوں ہے، الفاف کے بعد بریکٹ کے اندر وہ تعداد درج ہے ، جتنی تعداد میں یہ لفظ قرآن کے اندر وارد ہوا ہے:
دعا(5)
دعاکم (2)
دعانا(2)
دعوا(6)
ادعو(4)
تدع(4)
تدعوا(5)
تدعون(17)
تدعونا(2)
تدعوننی(3)
تدعوہم(5)
ندع(2)
ندعوا(4)
یدع (5)
یدعوا(8)
یدعوکم (4)
یدعون(23)
ادع(10)
ادعوا(14)
مثال کے طور پر احمد رضا خان کے ترجمہ کے امیجز یہاں لگائے گئے ہییں اور سرخ رنگ غلطی کی نشاندہی کے لئے جبکہ سبز رنگ درستگی کی نشاندہی کے لئے استعمال کی گیاہے
تدعون:
قرآن پاک میں جہاں جہاں تدعون غیر اللہ کی پکار کے لئے استعمال ہوا ہے ، بریلوی صاحب نے جان بوجھ کر وہاں عبادت کا لفظ استعمال کیا ہے ۔ ثبوت کے طور پر یہ آیات ملاحظہ فرمائیے۔
http://img34.imageshack.us/img34/5742/tadoonawrong.gif



http://img32.imageshack.us/img32/8301/tadoonawrong2.gif

یہاں پہ یہ بات قابل غور ہے کہ جہاں پر تدعون کا ترجمہ پوجنا ہونا ممکن نہ تھا یا وہاں پر غیر اللہ کی پکار زیر بحث نہ تھی وہاں پہ احمد رضا خان صاحب نے ترجمہ صیح کیا ہے
http://img35.imageshack.us/img35/681/tadoonacorrect.gif

یدع، یدعوا، یدعون:
یہاں پہ بھی وہی کام کیا ہے احمد رضا خان صاحب نے جہاں پہ غیراللہ کی پکار کے عقیدے پر زد پڑتی تھی وہاں پر پوجنا اور جہاں پر ضرورت نہ تھی یا ترجمہ نہیں ہو سکتا تھا تو وہاں پر پکارنا
http://img35.imageshack.us/img35/806/yadoonawrong.gif
http://img29.imageshack.us/img29/3245/yadoorightandwrong.gif
http://img268.imageshack.us/img268/6263/yadoonacorrect.gif








کچھ مزید ثبوت
http://img36.imageshack.us/img36/4645/adoowrightandwrong.gif



بریلوی دوستوں سے چار سوالات ہیں کہ:
1) کیا احمد رضا خان بریلوی نے ایسا کسی دینی مصلحت کے تحت کیا تھا؟
2) یہ ان کی علمی لغزش تھی
3) یہ علمی بد دیانتی کی بد ترین مثال ہے
4) یہ ترجمہ بالکل درست ہے جبکہ ہمارے اعتراضات ہماری کم علمی کا ثبوت ہیں
پوری تحقیق کے لئے فاضل مصنف کی کتاب کی طرف رجوع کیا جائے، شائع کردہ دارالاندلس۔ اس پوسٹ میں نمونہ کے طور پر کچھ آیات کی طرف اشارہ کیا گیاہے۔ عقل والو سوچو، اللہ کے شریک ٹھہرانے سے رک جاو
http://img34.imageshack.us/img34/5742/tadoonawrong.gif
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
السلام علیکم!
نوٹ: یہ پوسٹ اور اس کے اندر کی گئی تحقیق محترم ارشاد اللہ مان کی کتاب تلاش حق سے لی گئی ہے۔ مکمل استفادے کے لئے اس کتاب کے صفحہ نمبر 181 سے 199 تک کا مطالعہ کیا جائے۔
قرآن کے ترجمے میں احمد رضا خان بریلوی کی طرف سے کی گئی تحریف کے واضح ثبوت - URDU MAJLIS FORUM
اصل تھریڈ کا لنک
 

وقاص خان

مبتدی
شمولیت
اگست 14، 2012
پیغامات
27
ری ایکشن اسکور
109
پوائنٹ
0
میں یہاں پر واضح کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ میرا کسی بھی مسلک یا گروہ سے کوئی واسطہ نہیں۔اور نہ ہی احمد رضا بریلوی سے میری کوئی رشتہ داری ہے۔ ہر نظریہ کو غیر جانبدارانہ طور پر دیکھتا ہوں۔ "اور کہی گئی کسی بھی بات کا پس منظر جاننا اہمیت کا حامل ہے"
ہم اگر حق کی متلاشی ہیں تو تعصبانہ خیالات کی گرد کو ذہن سے صاف کرنا بہت ضروری ہے۔ احمد رضا نے یہاں ترجمہ وہ نہیں کیا جو اصل ہے یعنی "پکارنا"۔ مگر ہم جب ان آیات کے پس منظر میں جائیں تو "اللہ تعالیٰ ان مشرکین سے مخاطب ہیں جو مشکل وقت میں اپنے بتوں کو پکارتے تھے اور پکارنے سے مراد یہ نہیں ہے کہ ان کو آواز دیتے تھے۔ بلکہ ان کے آگے ماتھے ٹیکتے تھے۔ ان کو کہا جا رہا ہے کہ اللہ کی عبادت چھوڑ کر تم نے ان کی پوجا شروع کر رکھی ہے۔ احمد رضا نے یہی کیا کہ لفظی معنی کی بجائے روح المعانی میں چلا گیا۔
مزید یہ کہ مجھے اندازہ ہے کہ میری بات سے بہت سے دوست اتفاق نہیں کریں گے، میں مباحثوں میں نہیں پڑتا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین

عبداللہ کشمیری بھائی! امیجز کو فورم پر لگائیں تاکہ پڑھنے میں آسانی رہے،بلکہ پورے تھریڈ کو جی آئی ایف میں بنا کر ذپ کر کے لنک دیں۔
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین

عبداللہ کشمیری بھائی! امیجز کو فورم پر لگائیں تاکہ پڑھنے میں آسانی رہے،بلکہ پورے تھریڈ کو جی آئی ایف میں بنا کر ذپ کر کے لنک دیں۔
اس کا طریقہ بھی بتادیں ان کے لئے آسانی ہو جاےگی
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
دو باتوں میں سے ایک بات : امام احمد رضا خان بریلوی صاحب نے کوئی اپنی ذاتی عربی ڈکشنری مرتب فرمائی ہوئی تھی کہ ایک ہی آیت میں میت کا ترجمہ انتقال فرمانا اور مرنا کر رہے ہیں یا عربی میں انتقال فرمانا کے لیے کوئی لفظ ہی موجود نہیں۔ حسب سابق مرادآبادی صاحب نے غلط ترجمہ کے اوپر غلط تفسیر کر کے معنوی تحریف میں اپنا پورا پورا حصہ ڈالا ہے
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
میں یہاں پر واضح کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ میرا کسی بھی مسلک یا گروہ سے کوئی واسطہ نہیں۔اور نہ ہی احمد رضا بریلوی سے میری کوئی رشتہ داری ہے۔ ہر نظریہ کو غیر جانبدارانہ طور پر دیکھتا ہوں۔ "اور کہی گئی کسی بھی بات کا پس منظر جاننا اہمیت کا حامل ہے"
ہم اگر حق کی متلاشی ہیں تو تعصبانہ خیالات کی گرد کو ذہن سے صاف کرنا بہت ضروری ہے۔ احمد رضا نے یہاں ترجمہ وہ نہیں کیا جو اصل ہے یعنی "پکارنا"۔ مگر ہم جب ان آیات کے پس منظر میں جائیں تو "اللہ تعالیٰ ان مشرکین سے مخاطب ہیں جو مشکل وقت میں اپنے بتوں کو پکارتے تھے اور پکارنے سے مراد یہ نہیں ہے کہ ان کو آواز دیتے تھے۔ بلکہ ان کے آگے ماتھے ٹیکتے تھے۔ ان کو کہا جا رہا ہے کہ اللہ کی عبادت چھوڑ کر تم نے ان کی پوجا شروع کر رکھی ہے۔ احمد رضا نے یہی کیا کہ لفظی معنی کی بجائے روح المعانی میں چلا گیا۔
مزید یہ کہ مجھے اندازہ ہے کہ میری بات سے بہت سے دوست اتفاق نہیں کریں گے، میں مباحثوں میں نہیں پڑتا۔
بھائی غیر جانبداری، تو انصاف کے لئے شرط ہے۔ اور تعصبانہ خیالات کی گرد کو ذہن سے صاف کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ لیکن جہاں واقعی غلطی موجود ہو وہاں تو تعصب، جانبداری، مسلک پرستی وغیرہ کے سے الزامات سے گریز کرنا چاہئے۔
آپ یہ دیکھئے کہ اگر آپ کی تشریح کو مان لیا جائے کہ مشرکین دراصل بتوں کی پوجا کرتے تھے ، نا کہ صرف پکارتے تھے، تو یہ سوچئے کہ اس سے قرآن نازل کرنے والے اللہ کے بارے میں کیا تصور پیدا ہوتا ہے؟ گویا اللہ تعالیٰ کو جو پوجا کے لئے درست لفظ استعمال کرنا چاہئے تھا اور نہیں کیا (نعوذباللہ)، اس کی تصحیح خاں صاحب نے کر دی؟
ٹھیک ہے کہ تشریح میں اختلاف ہو جایا کرتا ہے۔ لیکن اپنے مسلک کے ثبوت کے لئے تراجم میں ہی تحریف کر کے وہ معانی داخل کر دینا جس کی نہ لغت سے تصدیق ہوتی ہو نا سلف صالحین سے، یہ تو صریح زیادتی ہے اور اس کا دفاع کرنا یا تو قلت فہم کا نتیجہ ہو سکتا ہے اور یا سخت جانبداری کا۔ آپ نے چونکہ وضاحت کر دی کہ آپ جانبدار نہیں، لہٰذا ہم اسے آپ کی کم فہمی کا نتیجہ ہی سمجھ سکتے ہیں۔ واللہ اعلم۔
 
Top