• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اختلافات بائبل

شمولیت
اپریل 13، 2019
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
41
اختلافات بائبل


أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْرِ اللَّهِ لَوَجَدُوا فِيهِ اخْتِلَافًا كَثِيرًا

تو کیا وہ قرآن میں غوروفکر نہیں کرتے، اور اگر وہ غیر اللہ کی طرف سے ہوتا تو وہ اس میں بہت زیادہ اختلاف پاتے۔ (سورۃ النساء ۸۲)

پہلے ہم بائبل کے عہد قدیم سے اختلافات بیان کریں گے۔

عہد قدیم کی کتابوں کی فہرست درج ذیل ہے ۔

پیَدایش​
خُروج​
احبار​
گنتی​
استثنا​
یشوؔع​
قضاة​
رُوت​
سموئیل 1​
سموئیل 2​
سلاطِین 1​
سلاطین 2​
تواریخ 1​
توارِیخ 2​
عزرا​
نحمیاہ​
آستر​
ایّوب​
زبُور​
اِمثال​
واعظ​
غزلُ الغزلات​
أیسعیاہ​
یرمیاہ​
منَوحہ​
حزقی ایل​
دانی ایل​
ہوسیع​
یُوایل​
عامُوس​
عبدیاہ​
یُوناہ​
میکاہ​
نا حُوم​
حبقُوق​
صفنیاہ​
حجَّی​
زکریاہ​


اختلاف نمبر۱: کتاب تواریخ اول کے باب ۷اور۸اور کتاب پیداش کے باب ۴۶ میں بنیامین کی اولاد کی نصبت اختلاف پایا جاتا ہے ۔

تواریخ اول کے باب ۷کا بیان: بنی بینمین یہ ہیں ۔ بالع اور بکر اور یدیعیل ۔ یہ تینوں ۔

تواریخ اول کے باب ۸کابیان: اور بینمین سے اُسکا پہلوٹھا بالع پیدا ہوا ۔ دُوسرا اشبیل تیسرا اخرؔخ ۔

چوتھا نُوحہ اور پانچواں ۔

پیداش کے باب ۴۶ کا بیان: اور بنی بینؔمین یہ ہیں۔ بالؔع اور بکر اور اشؔبیل اور جؔیرا اور نؔعمان اخی اور رؔوس مُفیمّؔ اور حُؔفیمّ اور اؔرد ۔

خلاصہ:توریخ باب ۷ کے مطابق بنیامین تین ہیں۔باب ۸ کے مطابق پانچ اور پیدایش کے باب ۴۲ کے مطابق دس ہیں نیز یہ اختلافات بائبل کے غیر الہامی ہونے پر دلالت کرتے ہیں اختلاف نمبر ۲ بھی کچھ اسی طرح کا ہے۔

اختلاف نمبر ۲:کتاب تواریخ اول ہی کے باب ۸اور۹کے فکرات میں ناموں کے بیان میں اختلاف پایا جاتا ہے۔

باب ۸کابیان:

29 اور جبعون میں جبعون کا باپ رہتا تھا جسکی بیعوی کا نام معکہ تھا۔
30 اور اُسکا پہلوٹھا بیٹا عبدون اور صور ااور قیس اور بعل اور ندب ۔
31 اور جدور اور اخیور اور زکر۔
32 اور مقلوت سے سِماہ پیدا ہُوا اور وہ بھی اپنے بھائیوں کے ساتھ یروشلیم میں اپنے بھائیوں کے سامنے رہتے تھے۔
33 اور نیر سے قیس پیدا ہُوا اور قیس سے ساؤل پیدا ہوا اور ساؤل سے یہونتن اور مِلکیشوع اور ابینداب اور اشبعل پیدا ہُوئے۔
34 اور یہوُنتن کا بیٹا مریبعل تھا اور مریبعل سے میکاہ پیدا ہُوا۔
35 اور بنی میکاہ فیتو ں اور ملک اور تاریع اور آخز تھے۔

36 اور آخز سے یُہوعدہ پیدا ہُوا اور یُہوعدہ سے علمت اور عزماوت اور زِمری پیدا ہوئے اور زمری سے موضا پیدا ہُوا ۔
37 اور موضا سے بنعہ پیدا ہوا ۔ بنعہ کا بیٹا رافعہ ۔ رافعہ کا بیٹا الیعسہ اور الیعسہ کا بنٹا اصیل۔

باب۹ کابیان:

35 اور جبعُون میں جبُعون کا باپ یعی ؔ ایل رہتا تھا جسکی بیوی کا نام معکہ تھا۔
36 اور اُسکا پہلوٹھا بیٹا عبدون اور صُور اور قیس اور بعل اور نیر اور ندب۔
37 اور جُدور اور اخُیور اور زکرِیاہ اور مقلوت ۔
38 مقلوت سے سمعام پیدا ہوا اور وہ بھی اپنے بھائیوں کے ساتھ یروشلیم میں اپنے بھائیوں کے سامنے رہتے تھے۔
39 اور نیر سے قیِس پیدا ہُوا اور قیسؔ سے ساؔؤل پیدا ہُوا اور ساؔؤل سے یُونتن اور ملکیشوع اور ابینداب اور اِشبعل پیدا ہوئے ۔
40 اور یُونتن کا بیٹا مریبؔبعل تھا اور میریؔببعل سے میکاؔہ پیدا ہوا۔
41 اور میؔکاہ کے بیٹے فیِتون اور ملک اور تحریع اور آخز تھے ۔
42 اور آخزؔ سے یعرہ پیدا ہُوا اور یعرہ سے علمت اور عزماوت اور زِمری پیدا ہُوئے اور زِمری سے موؔضا پیدا ہُوا۔
43 اور موؔضا سے بنعہ پیدا ہُوا۔ بنعہ کا بیٹا رفایاہ ۔ رفایاہ کا بیٹا االیعسؔہ ۔ الؔیعسہ کا بیٹا اصیل۔
44 اور اِصیل کے چھ بیٹے تھے اور یہ اُنکے نام ہیں ۔ عزریقام۔ بوکرُو اور اِسمعیل اور سغریاہ اور عبدیاہ اور حنان ۔ یہ بنی اصیل تھے۔

نوٹ:متضاد الفاظ پر خط کھینچ دیاگیا ہے۔

اختلاف نمبر ۳:بنی اسرائل اور یہودہ کی اولاد کی تعداد میں اختلاف۔

سموئیل ثانی کے باب ۲۴ کے فقرہ ۹ میں یوں ہے:

9 اور یُوآؔب نے مردم شماری کی تعداد بادشاہ کو دی سو اِؔسرائیل میں آٹھ لاک بُہادر مرد نِکلے جو شمشیر زن تھے اور یُہوؔداہ کے مرد پانچ لاکھ نکلے ۔

جبکہ توریخ اول کے باب ۲۱ کے فقرہ ۵ میں یوں ہے:

5 یُوآب نے لوگوں کے شمُار کی میزان داؤد کو بتائی اور سب اِسرائیلی گیارہ لاکھ شمشیر زن مرد اور یہوُداہ چار لکھ ستر ہزار شمشیر زن مرد تھے۔

اختلاف نمبر چار:

سمویئل ثانی کے باب ۲۴ کے فقرہ ۱۳ میں ہے: سو جاؔد نے داؔؤد کے پاس جا کر اُسکو یہ بتایا اور اپس سے پُوچھا کیا تیرے مُلک میں سات برس قحط رہے۔۔۔۔۔

اور تواریخ اول کے باب ۲۱ اور فقرہ ۱۱ ۱۲ میں یوں ہے کہ: سو جاؔد نے داؤد کے پاس آکر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو جسے چاہے اُسے چُن لے۔ 12 یا تو قحط کے تین برس۔۔۔۔۔

غور فرمایے :پہلی عبارت میں سات سال اور دوسری میں تین سال کی مدت بیان ہوئی ہے۔

اختلاف نمبر پانچ: بائیس برس یا بیالیس برس؟

کتاب سلاطین ثانی کے باب ۸ کے فقرہ ۲۶ کی عبارت کچھ یوں ہے: اخزیاہ بائیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا۔۔۔

جبکہ کتاب تواریخ ثانی کے باب۲۲اور فقرہ۲ میں یوں ہے: 2 اخزیاہ بیالیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا۔۔۔

نوٹ:ان اختلافات کا اعتراف خد عیسائی علامہ بھی کرتے ہیں مثلا ٓدم کلارک وغیرہ

یہ تمام اختلافات بائبل کے غیر الہامی ہونے پر واضح دلالت کرتے ہیں مذید اختلافات اگلی تحریر میں بیان ہوں گے جاری ہے۔۔۔۔۔۔

 

اٹیچمنٹس

Top