اخت ولید
سینئر رکن
- شمولیت
- اگست 26، 2013
- پیغامات
- 1,792
- ری ایکشن اسکور
- 1,297
- پوائنٹ
- 326
ادبی ڈکیتی
تین شاعر کہیں پہ تھے یک جا
تذکرہ شعر و شاعری کا تھا
پہلا شاعر اکڑ کے یوں بولا
میں فنِ شاعری میں ہوں یکتا
مجھ کو گر جب بھی شعر کہنا ہو
اور فورا کہیں پہ پڑھنا ہو
کسی استاد کا خیال لیا
اور فورا ہی شعر ڈھال دیا
دوسرا بولا اس میں زحمت ہے
شعر کو ڈھالنے میں محنت ہے
چوری اور بس خیال کی چوری
کرو میری طرح بڑی چوری
اور میں تو مصرعے ہی مار لیتا ہوں
کبھی اشعار جھاڑ دیتا ہوں
انہی شعروں کو پڑھ کر محفل میں
خوب محظوظ ہوتا ہوں دل میں
اب تو ان تیسرے کی باری تھی
اور خاموشی ان پہ طاری تھی
لاکھ پوچھا تو بس وہ یہ بولے
آپ میں کوئی کیا زبان کھولے
میں لُٹا ہوں ہر ایک زمانے میں
قلب پھٹتا ہے ، یہ بتانے میں
اک “مسدس“ جو میں نے لکھا تھا ،
اس کو“ حالی “نے آ کے مانگ لیا
لکھی“ بانگِ درا “ بحسنِ کمال
اس کو بھی مار لے گئے “اقبال"۔۔
بعد میں کچھ رباعیاں لکھیں
وہ بھی سب “جوش “نے رقم کر لیں
میری نظمیں “مجاز“ نے لے لیں
ساری غزلیں “فراق“ کو دے دیں
گیت “بیکل “ نے سارے مار لیے
شعر“ ساغر“ پہ ہم نے وار دیئے
سب نے یوں شعر میرے بانٹ لئے
جیسے بازو ہی میرے کاٹ لیئے
جو بھی شاعر ہے ، ہے اسے دہشت
ہے مقولہ یہ سچ میاں وحشت
جس کی لاٹھی ہے بھینس اس کی ہے
گر نہ لاٹھی ہو ، بھینس سب کی ہے
کلام:وحشت کلکتوی
تین شاعر کہیں پہ تھے یک جا
تذکرہ شعر و شاعری کا تھا
پہلا شاعر اکڑ کے یوں بولا
میں فنِ شاعری میں ہوں یکتا
مجھ کو گر جب بھی شعر کہنا ہو
اور فورا کہیں پہ پڑھنا ہو
کسی استاد کا خیال لیا
اور فورا ہی شعر ڈھال دیا
دوسرا بولا اس میں زحمت ہے
شعر کو ڈھالنے میں محنت ہے
چوری اور بس خیال کی چوری
کرو میری طرح بڑی چوری
اور میں تو مصرعے ہی مار لیتا ہوں
کبھی اشعار جھاڑ دیتا ہوں
انہی شعروں کو پڑھ کر محفل میں
خوب محظوظ ہوتا ہوں دل میں
اب تو ان تیسرے کی باری تھی
اور خاموشی ان پہ طاری تھی
لاکھ پوچھا تو بس وہ یہ بولے
آپ میں کوئی کیا زبان کھولے
میں لُٹا ہوں ہر ایک زمانے میں
قلب پھٹتا ہے ، یہ بتانے میں
اک “مسدس“ جو میں نے لکھا تھا ،
اس کو“ حالی “نے آ کے مانگ لیا
لکھی“ بانگِ درا “ بحسنِ کمال
اس کو بھی مار لے گئے “اقبال"۔۔
بعد میں کچھ رباعیاں لکھیں
وہ بھی سب “جوش “نے رقم کر لیں
میری نظمیں “مجاز“ نے لے لیں
ساری غزلیں “فراق“ کو دے دیں
گیت “بیکل “ نے سارے مار لیے
شعر“ ساغر“ پہ ہم نے وار دیئے
سب نے یوں شعر میرے بانٹ لئے
جیسے بازو ہی میرے کاٹ لیئے
جو بھی شاعر ہے ، ہے اسے دہشت
ہے مقولہ یہ سچ میاں وحشت
جس کی لاٹھی ہے بھینس اس کی ہے
گر نہ لاٹھی ہو ، بھینس سب کی ہے
کلام:وحشت کلکتوی
پڑھ کر مجھے اپنا اکلوتاشعری سرقہ یاد آگیا):
آہ ہ ہ ہ۔ وہ بھی کیا دن تھے!!!!
دادی اماں نے تعریفوں کے ہار وارے تھے اور خوشی خوشی اندرون بیرون ملک سب کو لکھ بھیجا اور پھر عید کے قرب قریب میری عزت افزائی ہو گئی:)۔ ۔ لیکن حقیقت کسی کو پتہ نہیں چلی کہ شعر معر سرقہ شدہ ہے۔ ۔۔ یہ تو ہم نے کافی عرصے بعد نو دس سال کی عمر میں بہن بھائیوں کو بتایا تو خوب شامت آئی۔ ۔ ۔ اس کے بعد سے بس ہماری حالت شاعر عظیم۔ ۔ نمبر تین کی سی ہو گئی!!!
ہم بھی بہت بڑے شاعر ہوتے بس وہ میرتقی میر صاحب پر بہت ترس آ گیا تھا۔ ۔ بچارے خود بھی چل کر نہیں آ سکتے تھے۔ ۔ مجھے اتنی رحم دلی نہیں کرنی چاہیے تھی):