السلام علیکم
سسٹر اس دھاگہ کو الگ سے لگا لیتیں تو بہتر تھا اس کا ادرک والی چائے سے موازنہ نہیں ہو سکتا، ادرک کا قرآن مجید میں ذکر ھے میں ادرک کے اس ذکر اور اس کی خصوصیات سے انکار نہیں کر رہا اور نہ ہی ادرک ملی چائے پینے سے کسی کو منع کر رہا ہوں ایک تندرست اور کسی بھی مرض میں مبتلا ہونے پر ادرک والی چائے پر اس کی خصوصیات پیش کی ہیں، ہر چیز کے دوسری چیزوں کے ساتھ ملنے سے رنگ شکل اور خصوصیات بدلتی ہیں۔
کلونجی جس میں موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ھے، جسے پاکستان میں اگنور کیا جاتا ھے مگر انڈیا میں یہ ہر کھانے میں ڈالی جاتی ھے اور بہت مقدار میں، جو عرب ممالک میں ہیں انہوں نے مالباری کیفے سے کبھی کھانا تو شائد نہ کھایا ہو مگر چائے پینے کے بہاںہ وہاں انہوں نے انڈین کے کھانے دیکھے ہونگے، جو کلونجی کے بغیر کوئی کھانا نہیں بناتے۔
ایک صحت مند انسان بھی اگر ضرورت سے زیادہ دودھ پی لے تو جسم کو اس سے جتنے وٹا من چاہئے ہوتے ہیں وہ اس سے لے لیتا ھے باقی دودھ معدہ کے ٹمپریچر سے خراب ہو جاتا ھے جو معدہ کی خرابی کا باعث بنتا ھے۔
سسٹر آپکی ادرک بنی چائے بہت اچھی ھے اور جیسا طویل مراسلہ یہاں لگایا ھے اسے کسی جواب میں پیش نہ کریں بلکہ ایسی معلومات الگ الگ دھاگہ میں پیش کریں۔
والسلام