• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ارشاد الحق اثری صاحب کی تحقیق ؟؟

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
تلمیذ بھائی برادر شاکر آپ سے تفصیلی بات کررہے ہیں، یہ پوسٹ چونکہ میں نے لکھ لی تھی، اس لیے پوسٹ کررہا ہوں، ضروری نہیں کہ اس پوسٹ میں پوچھی گئی باتوں کا آپ جواب لکھیں ۔۔جزاکم اللہ
پہلے تو آپ نے کہ دیا کہ میرا جواب لکھنا ضرور نہیں اس لئیے میں مختصرا اپنا موقف لکھ رہا ہوں
اگر حافظ ابن حجر کے لين الحدیث کے معنی سرفراز صفدر صاحب نے ضعیف لے کر خطا کی ہے تو راشدی صاحب نے کمزور کہ کر اور راوی کے ضعف کی تائید میں حافظ ابن حجر کے لين الحدیث کے الفاظ لا کر خطا کی ہے
اگر اس نقطہ پر مرکوز رہ سکتے تو صحیح ورنہ ادھر ادھر کی باتیں مفید نہیں
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
تلمیذ صاحب،
آپ نے اور ہم نے اپنا مؤقف وضاحت سے بیان کر دیا ہے۔ لہٰذا فضول تفصیلات میں پڑنے کے بجائے قارئین کو خود ہی فیصلہ کرنے دیجئے کہ وہ کیا درست سمجھتے ہیں۔ ہمارے نزدیک درست بات یہ ہے کہ:

1۔ سرفراز خان صفدر صاحب کی عبارت پر اثری صاحب کا اعتراض اس لئے درست ہے کہ انہوں نے لین الحدیث کا معنی ضعیف الحدیث کیا، جبکہ ان دونوں لفظوں میں اصطلاحاً تفاوت ہے، جو حافظ ابن حجر اور عثمانی صاحب کے کلام کی روشنی میں پیش کیا جا چکا ہے۔ اور جس سے آپ بھی متفق ہیں کہ یہاں سرفراز صاحب نے غلطی کی ہے۔
2۔ راشدی صاحب کی عبارت پر اعتراض اس لئے درست نہیں ہے کہ انہوں نے لین الحدیث کو ضعیف الحدیث نہیں کہا، بلکہ کمزور کہا ہے۔۔ لین الحدیث اور ضعیف الحدیث میں تفریق کا ثبوت موجود ہے۔ اس لئے ضعیف الحدیث ترجمہ اس لئے غلط ہے کیونکہ یہ تفریق کو ختم کر دیتا ہے۔ لین الحدیث اور کمزور میں تفریق کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، اس لئے یہ ترجمہ غلط نہیں، کیونکہ یہ حافظ ابن حجر ؒ کے کلام کے خلاف نہیں۔
3۔ کمزور کو ضعیف کا مترادف قرار دینا غلطی ہے۔ کیونکہ ضعیف اصطلاح ہے اور کمزور کوئی اصطلاح نہیں۔ جرح کی جتنی بھی اصطلاحیں موجود ہیں، کم و بیش سب کا ترجمہ عام زبان میں کمزور کیا جانا ممکن ہے۔ اثری صاحب کا اعتراض اصطلاح کے استعمال پر ہے، عمومی اردو ترجمہ جو بھی ہو، اس پر اعتراض نہیں بنتا۔
4۔ کفایت اللہ بھائی کا جو لنک آپ نے پیش کیا، وہاں بھی کہیں لین الحدیث کو ضعیف الحدیث نہیں قرار دیا گیا۔ لہٰذا اس پر کوئی اعتراض نہیں بنتا۔


واللہ اعلم۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
تلمیذ صاحب،
آپ نے اور ہم نے اپنا مؤقف وضاحت سے بیان کر دیا ہے۔ لہٰذا فضول تفصیلات میں پڑنے کے بجائے قارئین کو خود ہی فیصلہ کرنے دیجئے کہ وہ کیا درست سمجھتے ہیں۔ ہمارے نزدیک درست بات یہ ہے کہ:

1۔ سرفراز خان صفدر صاحب کی عبارت پر اثری صاحب کا اعتراض اس لئے درست ہے کہ انہوں نے لین الحدیث کا معنی ضعیف الحدیث کیا، جبکہ ان دونوں لفظوں میں اصطلاحاً تفاوت ہے، جو حافظ ابن حجر اور عثمانی صاحب کے کلام کی روشنی میں پیش کیا جا چکا ہے۔ اور جس سے آپ بھی متفق ہیں کہ یہاں سرفراز صاحب نے غلطی کی ہے۔
2۔ راشدی صاحب کی عبارت پر اعتراض اس لئے درست نہیں ہے کہ انہوں نے لین الحدیث کو ضعیف الحدیث نہیں کہا، بلکہ کمزور کہا ہے۔۔ لین الحدیث اور ضعیف الحدیث میں تفریق کا ثبوت موجود ہے۔ اس لئے ضعیف الحدیث ترجمہ اس لئے غلط ہے کیونکہ یہ تفریق کو ختم کر دیتا ہے۔ لین الحدیث اور کمزور میں تفریق کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، اس لئے یہ ترجمہ غلط نہیں، کیونکہ یہ حافظ ابن حجر ؒ کے کلام کے خلاف نہیں۔
3۔ کمزور کو ضعیف کا مترادف قرار دینا غلطی ہے۔ کیونکہ ضعیف اصطلاح ہے اور کمزور کوئی اصطلاح نہیں۔ جرح کی جتنی بھی اصطلاحیں موجود ہیں، کم و بیش سب کا ترجمہ عام زبان میں کمزور کیا جانا ممکن ہے۔ اثری صاحب کا اعتراض اصطلاح کے استعمال پر ہے، عمومی اردو ترجمہ جو بھی ہو، اس پر اعتراض نہیں بنتا۔
4۔ کفایت اللہ بھائی کا جو لنک آپ نے پیش کیا، وہاں بھی کہیں لین الحدیث کو ضعیف الحدیث نہیں قرار دیا گیا۔ لہٰذا اس پر کوئی اعتراض نہیں بنتا۔


واللہ اعلم۔
جزاک اللہ خیرا
میں اپنا موقف پہلے وضاحت کے ساتھ بیان کر چکا ہوں اس لئيے اعادہ نہیں کروں گا
 
Top