پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا ایک سال پورا ہونا جس توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔یہ نہ صرف اس واقعے کی اہمیت کا ثبوت ہے ۔ بلکہ اس بات کا بھی کہ القاعدہ کا یہ لیڈرامریکی عوام کے اندیشوں پر چھایا ہوا ہے ، اور امریکی خارجہ حکمت عملی پر بھی ۔
ابھی تک اس بارے میں شکوک و شبہات باقی ہیں کہ بن لادن کے ایک عشرے تک کامیابی کے ساتھ باقی دنیا سے چھپے رہنے میں پاکستان کا کتنا ہاتھ تھا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ دنیا کی نہائت ہی جانی پہچانی شخصیت ایک ایسے مکان میں مقیم تھی۔ جو پاکستان کی ممتاز ملٹری اکیڈیمی سے زیادہ دُور نہ تھا۔
بن لادن کی تین بیواوؤں کو اسی مہینے پاکستان میں نظر بندی کی مدت پوری کرنے کے بعد جس طمطراق کے ساتھ سعودی عرب روانہ کر دیا گیا ، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ موت کے بعد بھی ایک ایسے انسان کی شخصیت کو اس طرح بڑھایا چڑھایا جا رہا ہے جس نے اتنی سارے انسانی جانیں لیں اوراس قدر منافرت پھیلائی ۔
وائس آف امریکہ
(کاش ہمارے ناراض بھائی بھی اس حقیقت کو تسلیم کر لیں کہ پاکستان اور امریکہ ایک دوسرے کو دھوکہ دے رہے ہیں۔)
ابھی تک اس بارے میں شکوک و شبہات باقی ہیں کہ بن لادن کے ایک عشرے تک کامیابی کے ساتھ باقی دنیا سے چھپے رہنے میں پاکستان کا کتنا ہاتھ تھا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ دنیا کی نہائت ہی جانی پہچانی شخصیت ایک ایسے مکان میں مقیم تھی۔ جو پاکستان کی ممتاز ملٹری اکیڈیمی سے زیادہ دُور نہ تھا۔
بن لادن کی تین بیواوؤں کو اسی مہینے پاکستان میں نظر بندی کی مدت پوری کرنے کے بعد جس طمطراق کے ساتھ سعودی عرب روانہ کر دیا گیا ، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ موت کے بعد بھی ایک ایسے انسان کی شخصیت کو اس طرح بڑھایا چڑھایا جا رہا ہے جس نے اتنی سارے انسانی جانیں لیں اوراس قدر منافرت پھیلائی ۔
وائس آف امریکہ
(کاش ہمارے ناراض بھائی بھی اس حقیقت کو تسلیم کر لیں کہ پاکستان اور امریکہ ایک دوسرے کو دھوکہ دے رہے ہیں۔)