عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
تبصرہ
دیگر علوم کی با نسبت حقوق و آداب کے علم کی اہمیت و ضرورت بہت زیادہ ہے، کیونکہ اسی سےمعلوم ہوتا ہے کہ بندہ اپنے رب کے ساتھ کیسا معاملہ کرے اور اپنے والدین کے ساتھ کیا طرز عمل اختیار کرے، نیز دیگر صغیر و کبیر کے ساتھ کیا رویہ اپنائے؟تمام آداب سب کے حقوق جان کر ہی ادا کیے جا سکتے ہیں۔ اسلام کی شمولیت اس بات کی متقاضی ہے کہ ایسا اہم علمی باب بیان سے تشنہ نہ رہے، چنانچہ کتاب و سنت میں حقوق و آداب کی بڑی تفصیل آئی ہے اور علمائے کرام نے اس موضوع پر مستقل تصنیفات کی ہیں۔ مولانا عبدالہادی عبدالخالق نے بھی اس نیک کام میں زیر نظر کتابچہ کی صورت میں اپنا حصہ ڈالا ہے اور ایک نئے اسلوب اور نئے طرز و انداز سے حقوق و آداب کو پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ابتدا میں موضوع سے متعلق چند تمہیدی کلمات لکھے گئے ہیں پھر واجبات و مستحبات کو اختیار کرنے اور اس کے بعد مکروہات و محرمات کو چھوڑ دینے کی دعوت دی گئی ہے۔ اختصار کی خاطر دلائل ذکر کیے بغیر صرف مسائل کو نقاط کی صورت میں پیش کرنے پر اکتفا کیا گیا ہے۔(ع۔م)
Last edited: