• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلام میں اول جمعہ اور اول خطیب

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
209
سوال : اسلام میں پہلی جمعہ کہاں قائم کی گئی اور کس نے سب سے پہلے لوگوں کو جمعہ کی نماز پڑھائی ؟

جواب : مدینہ طیبہ میں پہلی جمعہ کی نماز اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ نے پڑھائی ، اور یہ نبی ﷺ کی ہجرت کرنے سے پہلے کا واقعہ ہے ۔ ھاضمات جو کہ مدینہ میں مشہور جگہ کا نام ہے اسی جگہ لوگوں کو جمع کیا تھا اور نماز جمعہ پڑھائی تھی ۔

مدینہ کے علاوہ دوسری جگہ جہاں جمعہ کی نمازسب سے پہلے پڑھی گئی وہ جوادا نامی مقام ہے جو بحرین میں ہے ۔

سیرت کی کتابوں میں یہی معروف ہے اور احادیث سے بھی یہی پتہ چلتا ہے ۔ جب نبی ﷺ مدینہ ہجرت کئے تو پھر مسجد بنوی میں جمعہ کی نماز قائم ہونے لگی ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,592
پوائنٹ
791
سنن ابن ماجہ
باب في فرض الجمعة
باب: جمعہ کی فرضیت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1082
عن محمد بن ابي امامة بن سهل بن حنيف عن ابيه ابي امامة عن عبد الرحمن بن كعب بن مالك قال:‏‏‏‏"كنت قائد ابي حين ذهب بصره وكنت إذا خرجت به إلى الجمعة فسمع الاذان استغفر لابي امامة اسعد بن زرارة ودعا له فمكثت حينا اسمع ذلك منه ثم قلت في نفسي:‏‏‏‏ والله إن ذا لعجز إني اسمعه كلما سمع اذان الجمعة يستغفر لابي امامة ويصلي عليه ولا اساله عن ذلك لم هو؟ فخرجت به كما كنت اخرج به إلى الجمعة فلما سمع الاذان استغفر كما كان يفعل فقلت له:‏‏‏‏ يا ابتاه ارايتك صلاتك على اسعد بن زرارة كلما سمعت النداء بالجمعة لم هو؟ قال:‏‏‏‏ اي بني كان اول من صلى بنا صلاة الجمعة قبل مقدم رسول الله صلى الله عليه وسلم من مكة في نقيع الخضمات في هزم من حرة بني بياضة قلت:‏‏‏‏ كم كنتم يومئذ؟ قال:‏‏‏‏ اربعين رجلا".

عبدالرحمٰن بن کعب بن مالک کہتے ہیں کہ جب میرے والد کی بینائی چلی گئی تو میں انہیں پکڑ کر لے جایا کرتا تھا، جب میں انہیں نماز جمعہ کے لیے لے کر نکلتا اور وہ اذان سنتے تو ابوامامہ اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کے لیے استغفار اور دعا کرتے، میں ایک زمانہ تک ان سے یہی سنتا رہا، پھر ایک روز میں نے اپنے دل میں سوچا کہ اللہ کی قسم یہ تو بے وقوفی ہے کہ میں اتنے عرصے سے ہر جمعہ یہ بات سن رہا ہوں کہ جب بھی وہ جمعہ کی اذان سنتے ہیں تو ابوامامہ رضی اللہ عنہ کے لیے استغفار اور دعا کرتے ہیں، اور ابھی تک میں نے ان سے اس کی وجہ نہیں پوچھی، چنانچہ ایک روز معمول کے مطابق انہیں جمعہ کے لیے لے کر نکلا، جب انہوں نے اذان سنی تو حسب معمول (اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کے لیے) مغفرت کی دعا کی تو میں نے ان سے کہا: ابا جان! جب بھی آپ جمعہ کی اذان سنتے ہیں تو اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کے لیے دعا فرماتے ہیں، آخر اس کی وجہ کیا ہے، تو انہوں نے کہا: میرے بیٹے! اسعد ہی نے ہمیں سب سے پہلے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ تشریف آوری سے پہلے قبیلہ بنی بیاضہ کے ہموار میدان «نقیع الخضمات» میں نماز جمعہ پڑھائی، میں نے سوال کیا: اس وقت آپ لوگوں کی تعداد کیا تھی؟ کہا: ہم چالیس آدمی تھے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة ۲۱۶ (۱۰۶۹)، (تحفة الأشراف : ۱۱۱۴۹) (قال الشيخ الألباني: حسن)

وضاحت: ۱؎ : بظاہر یہاں ایک اشکال ہوتا ہے کہ جمعہ تو مدینہ میں فرض ہوا، پھر اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم ﷺ کے تشریف لانے سے پہلے کیونکر جمعہ ادا کیا، اس کا جواب علماء نے یہ دیا ہے کہ جمعہ مکہ ہی میں فرض ہو گیا تھا، نبی اکرم ﷺ کافروں کے ڈر سے اس کو ادا نہ کر سکتے تھے، اور مدینہ میں اس کی فرضیت قرآن میں اتری، اس حدیث سے ان لوگوں کا رد ہوتا ہے جنہوں نے جمعہ کے لئے مسلمان حاکم کی شرط رکھی ہے، کیونکہ مدینہ طیبہ میں اس وقت کوئی مسلمان حاکم نہ تھا، اس کے باوجود اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جمعہ ادا کیا۔
 
Top