محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 868
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 69
اسلام نے کھیل کود کے کچھ قواعد وضوابط بیان کیے ہیں جنہیں علماء نے مختلف قرآنی آیات اور احادیث سےمستنبط کیا ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے:
5. كھیل موسیقی پر مشتمل ہو۔
6. اس میں مرد وزن کا اختلاط ہو۔
7. کھیل کا لباس شرعی حدود کے خلاف ہو (بے پردگی ، نیم برہنہ وغیرہ)۔
8. وہ کھیل کسی حرام کام کی طرف لے جانے والا ہو ۔ سد الذریعہ کے لیے ایسے کھیل کو بھی حرام قرار دیا جائے گا۔
ارشاد باری تعالی ہے:
{يا أيها الذين آمنوا إنما الخمر والميسر والأنصاب والأزلام رجس من عمل الشيطان فاجتنبوه لعلكم تفلحون} {إنما يريد الشيطان أن يوقع بينكم العداوة والبغضاء في الخمر والميسر ويصدكم عن ذكر الله وعن الصلاة فهل أنتم منتهون} [(المائدۃ:90-91)
مندرجہ بالا آیت کی روشنی میں ہم کھیل کے کچھ قواعد بیان کر سکتے ہیں تو جن کھیلوں میں درج ذیل باتیں پائی جائیں گی وہ حرام ہو گا۔- ((المیسر)) کھیل جوئے پر مشتمل ہو۔
- (يريد الشيطان أن يوقع بينكم العداوة والبغضاء ) وہ کھیل عام طور پر کھیلنے والوں کے مابین لڑائی، جھگڑا، دشمنی اور عداوت پیدا کرنے کا سبب بنے ۔
- (ويصدكم عن ذكر الله وعن الصلاة) وہ ذکر الہی اور واجبات (نماز ، روزہ ، بر الوالدین.....)سے غافل کرے۔
- ( الذين اتخذوا دينهم لهواً ولعباً وغرّتهم الحياة الدنيا فاليوم ننساهم ) اس کھیل میں کھلاڑی کا اکثر وقت صرف ہو (ایسا کھیل بھی جائز نہیں ہے جس میں کھلاڑی کو سوائے اس کھیل کے کوئی کام ہی نہ ہو)۔
5. كھیل موسیقی پر مشتمل ہو۔
6. اس میں مرد وزن کا اختلاط ہو۔
7. کھیل کا لباس شرعی حدود کے خلاف ہو (بے پردگی ، نیم برہنہ وغیرہ)۔
8. وہ کھیل کسی حرام کام کی طرف لے جانے والا ہو ۔ سد الذریعہ کے لیے ایسے کھیل کو بھی حرام قرار دیا جائے گا۔