• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلام نظام کے نفاذ کی جانب پہلا قدم !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
خلافت کا قیام پہلے ہے یا کہ تعلیم دین ؟

ہمارے ان موجود حالات جبکہ خلیفہ کا کوئ وجود نہیں کس چيز کواولیت دینی واجب ہے ؟

کیا ہم پر یہ واجب ہے کہ ہم اسلامی خلافت قائم ہونے سے قبل لوگوں کو دینی تعلیم دیں یا یہ واجب ہے کہ پہلے اسلامی حکومت قائم کریں ؟

یا یہ دونوں کا برابر رکھنا واجب ہے ؟ اس میں جمہور علماء کرام کی راۓ ہے یا پھر صحیح راۓ کیا ہے ؟


الحمد للہ :

ہرمسلمان سے مطلوب یہ ہے کہ حسب استطاعت دین قائم کرے ، اورامامت وخلافت بھی اللہ تعالی کے دین کوقائم اورنافذ کرنے کے لیے مشروع کی گئ ہے ، لھذا کوئ بھی یہ خیال اورگمان نہ کرے کہ کسی بھی ملک میں کسی بھی دورمیں امام یا خلیفہ کے نہ ہونے مطلب یہ ہے کہ دین کومعطل کردیا جاۓ اوراس میں سستی کی جاۓ اوراس میں سے کچھ ہر عمل نہ کیا جاۓ ۔

موجود دور اوراس سے پہلے بھی کچھ ایسے لوگ پاۓ جاتے ہيں جن کا نظریہ ہے کہ دینی شعائر کواس وقت تک معطل رکھا جاۓجب تک کہ خلیفۃ المسلمین اورایک اسلامی مملکت کا قیام عمل میں نہ لایا جاۓ ، یہ نظریہ اورقول گمراہی کی سب سے بدترین شکل ہے جوکہ نمازجمعہ اورجماعت اورحج اورجھاد کومعطل کرکے رکھ دیتی ہے ۔

اوراسی طرح زکاۃ کا جمع کرنا بھی معطل قراردیتا ہے اورنہ ہی نماز استسقاء اوراسی طرح نمازعیدین اورمساجد میں اماموں اورمؤذنوں کی تعیین بھی نہیں کی جاسکتی اوراس کے علاوہ اوربھی بہت سے احکام دین کومعطل کرنا چاہتے ہیں یہ نظریہ رکھنے والوں کواللہ تعالی کا یہ فرمان نظر نہیں آتا :

{ تم میں جتنی طاقت و استطاعت ہے اتنا ہی اللہ کا تقوی اختیار کرو } ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کو کہاں لے جائيں گے ؟

( میں نے تمہیں جوحکم دیا ہے اس پراپنی استطاعت کے مطابق عمل کرو )

تواس لیے اموردین میں سب سے پہلے اہم اہم کاموں کواہمیت دینی چاہیۓ اوران کا خیال رکھنا ضروری ہے ، اس لیے ہم اللہ تعالی کے دین کا تفقہ اختیار کريں گے اوراسی طرح عقیدہ توحید کوسب سے زيادہ اہمیت دیں گے پھر اس کے بعد ظاہری اسلامی شعائر پرعمل پیرا ہوکر بعد میں جودوسرے واجبات ہیں ان پر عمل پیرا ہوا جاۓ گا ، اس میں کوئ شک نہیں کہ یہی کام سب سے زيادہ اہم ہے ۔

اوراسی طرح ہراس دینی معاملہ پربھی جس پر قدرت وطاقت ہو ، بلکہ اسلامی مملکت کا قیام تو اس وقت ہوا جب ایمان و توحید اورشرک سے نجات اوردین کا تفقہ پیدا ہوچکا تھا جس طرح کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے مندرجہ ذیل فرمان میں بھی ذکر کیا ہے :

{ اللہ تعالی نےتم میں سے ایمان والوں اوراعمال صالحہ کرنے والوں کے ساتھ وعدہ فرمایا ہے کہ انہیں زمین میں حکومت دی جاۓ گی جس طرح ان سے پہلے لوگوں کی دی گئ اورہم ان کے لیے ان کے لیے پسندکیے گۓ دین کوآسان کردینگے ، اورانہیں خوف کے امن دیں گے وہ میری عبادت کرینگے اورمیرے ساتھ شرک نہیں کریں گے } ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں تیرہ برس ( 13 ) تک دعوت الی اللہ کا کام کرتے اورلوگوں کوتوحید اورعقیدہ سکھاتے رہے اوران پر وحی کی تلاوت کرتے اورکفار کے ساتھ اچھے انداز میں مجادلہ کرتے رہے اوران کے دی گئ تکالیف پر صبر کرتے ہوۓ اپنی نماز اوراس وقت کی دوسری مشروع عبادت کوبجالاتے رہے ، انہوں نے توتعلیم دین کونہیں چھوڑا حالانکہ مکہ میں اس وقت اسلامی مملکت کا قیام تو نہيں ہوا تھا ۔

پھریہ بھی ہے کہ اسلامی مملکت کے قیام کا عقیدہ کی اساس اوراسلامی معاشرہ قائم ہونے اوراس پر عمل و تربیت اور دین سیکھنے اورقائم کرنے کے بغیر کیسے ممکن ہے ؟ اورجس نے بھی یہ کہا ہے کہ ( اپنے آپ میں اسلامی مملکت قائم کرو توزمین پربھی اسلامی حکومت قائم ہوجاۓ گی ) اس نے سچ کہا اوروہ اپنی اس بات میں صادق ہے ۔

اللہ تعالی ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اوران کے صحابہ کرام رضي اللہ تعالی عنہم پر رحمتیں نازل فرماۓ ۔

واللہ اعلم .

الإسلام سؤال وجواب

http://islamqa.info/ur/5273
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
جو شخص اپنے جسم پر اسلام نہ نافذ کرسکے وہ کہیں اور کیا کرے گا؟آجکل اکثر نوجوان فیس بک پر ایسے دیکھے جاتے ہیں کہ ان کی باتوں سے لگتا ہے کہ ان سے بڑا مفتی کوئی نہیں ہوگا۔لیکن ان کے چہروں کی یہ حالت ہوتی ہے کہ ان پر داڑھی نہیں ہوتی۔ایسے داڑھی مون مفتی آہستہ آہستہ معاشرے کی دوسری برائیوں میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔لیکن وہ بھی جہاد اور خلافت کے بڑے بڑے دعوے کرتے نظر آتے ہیں۔ایک مرتبہ ہمارے محلے کے ایک بزرگ نے بات سنائی ۔(صحیح یا غلط۔واللہ اعلم) ایک مرتبہ صدر ضیاء نے تمام مکتبہ فکر کے علماء کو بلوایا اور کہا کہ تم لوگ کہتے ہو کہ ملک میں اسلام نافذ کروں لیکن کونسا؟سنی کا شیعہ کا دیوبندی کا یا اہل حدیث کا۔تو اس میں علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ بھی موجود تھے ۔تو انھوں نے کہا کہ تو اپنے چہرے پر تو اسلام نافذ کر نہیں سکا تو ملک میں کیا اسلام نافذ کرے گا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ایک مرتبہ صدر ضیاء نے تمام مکتبہ فکر کے علماء کو بلوایا اور کہا کہ تم لوگ کہتے ہو کہ ملک میں اسلام نافذ کروں لیکن کونسا؟سنی کا شیعہ کا دیوبندی کا یا اہل حدیث کا۔تو اس میں علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ بھی موجود تھے ۔تو انھوں نے کہا کہ تو اپنے چہرے پر تو اسلام نافذ کر نہیں سکا تو ملک میں کیا اسلام نافذ کرے گا۔
اس واقعہ کا اگر تجزیہ کیا جائےتو بہت سارے قرائن ایسے مل جائیں گے جن سے اس واقعہ کی صحت پر قدغن لگایا جاسکتا ہے ۔ویسے بھی ضیاء الحق صاحب کی جو تصویریں یا ویڈیوز وغیرہ دیکھنے کو ملتی ہیں ان میں وہ خود بالکل ہی داڑھی سے محروم ہیں ۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
صحیح بات ہے عامر بھائی کہ انسان اپنے اوپر تو اسلام نافذ کرے گھر والوں کو پابندی کروائے
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اکثریت کو کسی کی سختی درکار ہوتی ہے تا کہ وہ
بندے کے پتر بنیں
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
جزاک اللہ خیرا ۔
بے شک سب سے پہلا قدم اپنے آپ سے پھر اپنے بیوی بچوں وغیرہ اور پھر جہاں پر بندہ مسئول ہو ، یعنی جہاں پر اس کا حکم چلتا ہو ، ان لوگوں کی بازپرس اس سے ہوگی ۔
جب ہم اپنے چھوٹوں کو صبح نماز کے لیے زبردستی اٹھاتے ہیں تو ان میں سے بعض مہمان یہ کہتے ہیں ، لا اکراہ فی الدین ۔ کہ دین میں زبردستی نہیں ہے ۔
اب یہ لوگ نماز نہ پڑھنے یا پھر دیر سے پڑھنے کے لیے تحریفات وتاویلات سے کام لیتے ہیں ۔اگر اس کی یہ معنی ہوتی ، تو پھر کیوں ہمارے نبی علیہ السلام نے کفار سے قتال اور شرعی سزاؤں کا حکم لگایا ؟
ہم تو نہ اٹھنے والوں پر سردیوں میں ٹھنڈا پانی پھینک دیتے ہیں ، پھر جاکر وہ اٹھ جاتے ہیں ۔
موقع ومناسبت سے نرمی بھی جاسکتی ہے لیکن وہ ہر وقت نہیں ۔
اگر ہم ہر ان کو کو شتر بے مہار کی کھلا چھوڑ دیں ، تو پھر جدھر اور جہاں ان کی مرضی ہوگی چلیں گے ۔
جو شخص اپنے جسم پر اسلام نہ نافذ کرسکے وہ کہیں اور کیا کرے گا؟آجکل اکثر نوجوان فیس بک پر ایسے دیکھے جاتے ہیں کہ ان کی باتوں سے لگتا ہے کہ ان سے بڑا مفتی کوئی نہیں ہوگا۔لیکن ان کے چہروں کی یہ حالت ہوتی ہے کہ ان پر داڑھی نہیں ہوتی۔ایسے داڑھی مون مفتی آہستہ آہستہ معاشرے کی دوسری برائیوں میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں
بالکل صحیح کہا ۔ان میں اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ اسلامی میں داڑھی ہے ، داڑھی میں اسلام نہیں (نعوذباللہ من ذالک)۔ کبھی کہتے ہیں کہ بھئی داڑھی سے کیا ہوگا ، عمل ضروری ہے ۔
ان بیوقوفوں کی یہ پتہ نہیں ہے کہ یہ داڑھی ہی سب سے اہم عمل ہے ۔
 
Top