بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم و ر حمتہ اللہ و بر کاتہ،
"اسلام کا انسانی زندگی میں کردار"،" اسلام ایک مکمل نظریہ حیات" اور اسلام کی پیروی باعث نجات ہے ۔ ان مو ضوعات پر ایسی بے شمار کتب اب تک لکھی جا چکی ہیں ،بلاشبہ اس موضوع کی طرف توجہ دلانے میں قلم کاروں نے بہت محنت کی ہے۔
لیکن ہمارا آج کا المیہ یہ ہے کہ ہم نے اس وسیع ترین موضوع کو سمیٹ کر بہت محدود کر دیا ہے۔
آج ہمارے یہاں یہ "شعبہ " کی صورت اختیار کر چکا ہے۔تعلیمی اداروں کے حال تک جائیں ، ہائیر سٹڈیز میں ایک آپشن یا چوائس کی صورت میں ہمیں اسلام دیا جاتا ہے،اگر آپ یہ "مضمون" اختیار نہیں کرتے تو معاف کیجیئے گا آپ باقی جو بھی علم حاصل کریں اس میں اسلام کی جھلک بھی نہیں ملتی۔۔۔
اس ضمن میں میڈیا بھی "کسی" سے کم نہیں، چینلز پر "اسلام" کی جگہ صرف اتنی ہے کہ آدھے گھنٹہ سے کچھ اوپر
رٹے رٹائے الفاظ پر مشتمل اسلام کے احکامات بیان کیئے جاتے ہیں(ان پروگرامز میں مختلف مکتبہ فکر کے علماء کے تبصرہ جات سے دین و ایمان کو مزید ٹھیس پہنچنا ، یہ ایک قابل افسوس مگر الگ پہلو ہے)
اور باقی اوقات صرف وہ دکھایا جاتا ہے جس سے چینلز کی "ریٹنگ" بڑھ جائے۔۔۔دوسری طرف "مذہبی چینلز" جن کی مکمل نشریات میں کہیں بھی حالات حاضرہ کے مسائل سرے سے زیر بحث ہی نہیں آتے۔۔۔!!!
اسلام کو دیوار سے لگانے میں میڈیا کا کردار بہت غورطلب ہے۔
دنیا اور مذہب کی علیحدگی کا تصور ہم میں ویسٹ سے آیا ۔۔افسوس کے ساتھ کہ آج اس کونسیپٹ نے ہمیں ذہنی طور پر مفلوج کر دیا ہے۔
چناچہ آج کنڈیشن یہ ہے کہ ہم نے "اسلام" کو ایک شعبہ" بنا دیا ۔۔۔اس "شعبہ" کو ہم اپنی زندگی میں آنے والے حالات اور مواقع کی مناسبت سے "سیٹ" کرتے ہیں ۔جیسے کہ
شادی کے موقع پر نکاح کی صورت میں ۔۔۔دس سے پندرہ منٹ کی نماز میں !
جنازہ کو دفنانے کے دوران میں!
اور ہر وہ جگہ جہاں یہ "شعبہ " ہمارے ذاتی مفاد پورے کردے ۔
اسی طرح
کوئی دین اسلام کی تعلیمات حاصل کرنے لگے
تو لیبل ہوتا ہے "مذہبی "!!
جب کسی بات کی دلیل اسلام کے تناظر میں دی جائے تو عام کہا جاتا ہے کہ آپ ہر بات کو اسلام کی "طرف" نہ لے جائیں۔
سوال یہ کہ ایسی سوچ کیوں؟؟؟
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ، یہ زندگی کے ہر پہلو سے متعلق رہنمائی کرتا ہے۔دنیا میں مسائل ہر جگہ ہیں ،سوال ہر جگہ ہیں
مگر ان کا حل صرف دین اسلا م ہے۔
افسوس کہ آج دین اسلام کو محدود کرتے کرتے ہم میں موجود لوگ ہی اسے "تنگ نظر" سمجھتے ہیں اور ہم خود اس کے ذمہ دار ہیں۔
اللہ تعالی معاف فرما دے اور ہدایت کے راستے پر چلائے۔
یہ اللہ رب العزت کا بہت بڑا احسان ہے کہ اس نے ہمیں ایک ایسا دین دیا ، جس میں ہمارا مقصد ہماری زندگی گزارنے کا مکمل طریقہ ہے۔
تو اسے فیلڈز ، شعبوں اور لیبلز میں تقسیم نہ کریں۔
بلکہ اپنی زندگی کے شعبوں کو اسلام کے پیمانے پر تولیں۔
ان شاء اللہ،
اللہ تعالی آسانیاں پیدا کریں گے،کوشش شرط ہے۔