• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسوہ حسنہ( باب:9)سرتاج رسل ﷺ کا سینہ مبارک شق ہونا

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
309
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
فقہ السیرۃ النبویہ: سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تربیتی ، تنظیمی اور سیاسی رہنمائی

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

اسوہ حسنہ ، باب:9،رسول اللہ ﷺ کا سینہ مبارک شق ہونا

(1) سرور کونین ﷺ کی سیرت طیبہ کا ایک اہم واقعہ شق صدر ہے۔ شق صدر سے مقصود آپ کا سینہ مبارک چاک کیا جانا ہے۔ سیدنا جبریل علیہ السلام نے آپ کا سینہ مبارک چاک کرکے آپ کا قلب اطہر نکالا ۔ اسے سنہری طشت میں رکھ کر آب زم زم سے دھویا اور ایمان و حکمت سے بھر دیا۔ پھر قلب اطہر کو سینہ مبارک میں رکھ کر سینے کو سِی دیا۔

(2) رسول مکرم ﷺ کے شق صدر کا واقعہ ایک سے زائد بار پیش آیا۔ مختلف اوقات میں پانچ بار شق صدر کے اقوال ہیں: جیسے بچپن میں، دس برس کی عمر میں، بیس سال کی عمر میں، وقت بعثت و نبوت اور وقت اسراء و معراج۔

(3) ان پانچ مختلف واقعات کے متعلقہ روایات کے تحقیقی و تجزیاتی مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ پانچ دفعہ واقعہ پیش آنا تو درست نہیں۔ البتہ ایک سے زائد بار اس معجزاتی واقعہ کا رونما ہونا مسلمہ حقیقت ہے۔

(4) اسلاف امت میں سے حافظ ابن کثیر اور امام ذہبی رحمھما اللہ دو بار کے قائل ہیں۔ ایک بار بچپن میں اور دوسری دفعہ معراج کے عظیم سفر کے موقع پر۔ البتہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللّٰہ تین بار کے قائل ہیں: بچپن میں، بعثت کے وقت اور اسراء و معراج کے موقع پر۔ دس برس اور بیس سال کی روایات قابل استناد نہیں ہیں۔

(5) بچپن کا واقعہ بنو سعد میں رضاعت و پرورش کے دوران میں پیش آیا۔ تب آپ کی عمر مبارک چار برس تھی۔ آپ کے رضاعی بھائی بکریاں چرانے آبادی سے باہر گے۔ آپ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ آپ وہاں بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے۔

(6) اسی دوران میں سفید لباس میں ملبوس دو فرشتے آئے۔ ایک حضرت جبریل علیہ السلام تھے۔ فرشتوں نے آپ کو لٹا کر آپ کا سینہ مبارک چاک کیا اور دیگر امور انجام دیے۔ بچوں نے یہ خوف زدہ منظر دیکھا۔وہ بھاگے بھاگے آپ کی رضاعی والدہ سیدہ حلیمہ کے پاس آئے۔ انھیں بتایا کہ محمد کو قتل کر دیا گیا ہے۔

(7) گھر کے افراد خوف و بے قراری سے بھاگتے گئے۔ تب تک حضرت جبریل علیہ السلام جا چکے تھے۔ آپ کھڑے تھے اور آپ کے چہرے مبارک کا رنگ متغیر تھا۔(صحیح مسلم: 162، مسند أحمد: 2506)

(8) آپ کو گھر لایا گیا اور آپ سے تمام واقعہ کی تفصیل معلوم کی۔ اس کے بعد آپ کے رضاعی والدین نے آپ کو آپ کی والدہ کے سپرد کر دیا اور تمام تفصیل واقعہ سے بھی آگاہ کیا۔

(9) دوسری دفعہ شق صدر کا واقعہ آغاز بعثت کے ایام میں رونما ہوا۔ تب آپ کی عمر مبارک چالیس برس تھی ۔ یہ واقعہ اولین وحی کے بعد کا ہے ۔ یہ واقعہ ماہ رمضان کے بابرکت مہینے اور مکہ کی بطحاء وادی میں پیش آیا۔ اس میں بھی دیگر مواقع کی طرح شق صدر کے تمام امور انجام دیے گئے۔

(10) جیسے: سینہ مبارک چاک کر قلب اطہر نکالنا۔ پھر اسے آب زم زم سے دھونا اور پھر اس کی جگہ پر رکھ کر سینہ مبارک سِی دینا۔ اس میں آپ کا وزن کیے جانے کا بھی تذکرہ ہے۔ (أبو نعیم، دلائل النبوۃ، ص: 125، و أبو داود الطیالسی: 1643)

(11) تیسری اور آخری بار شق صدر کا واقعہ وقتِ اسراء و معراج پیش آیا۔ اس موقع پر آپ خانہ کعبہ کے سائے میں حطیم میں محو آرام تھے۔ آپ نیم خوابی کی حالت میں لیٹے ہوئے تھے۔ سیدنا جبریل علیہ السلام آئے۔ آپ کا سینہ مبارک چاک کیا اور دیگر امور انجام دیے۔ اس کے بعد آپ کو اسراء و معراج کے عظیم الشان اور یگانہ معجزے سے سرفراز کیا گیا۔ (صحیح البخاري: 3207، و صحیح مسلم: 163)

""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
 
Top