• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس تحقیق کے بارے میں کیا خیال ہے آپ کا

غزنوی

رکن
شمولیت
جون 21، 2011
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
659
پوائنٹ
76
سالام۔

کیا کوئی ہے جو جواب دے تا کہ ہمیں صحیح حقیقت معلوم ھو سکے
وعلیکم السلام
ایک جگہ کے بجائے موضوع کو ہر جگہ پھیلا دینا مناسب عمل نہیں۔ اسی موضوع پر جب پہلے ہی بات رواں ہے تو پھر نیا تھریڈ بنا کر موضوع کو منتشر کرنا درست نہیں۔
یزید ابن معاویہ رضی اللہ عنہ کو گالیاں دینا کیوں جائز نہیں؟
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
پلیز یہ بتایں کہ یہ ریسرچ صحیح ہے یا نہیں

کیوں کہ کافی میرے دوست پوچھ رھے ہیں مجھ سے سعودی عرب میں

امید ہے کہ جلدی جواب دیا جا ے گا
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
پلیز یہ بتایں کہ یہ ریسرچ صحیح ہے یا نہیں

کیوں کہ کافی میرے دوست پوچھ رھے ہیں مجھ سے سعودی عرب میں

امید ہے کہ جلدی جواب دیا جا ے گا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ریسرچ کا صحیح یا غلط ہونا ایک نسبتی اصطلاح relative term ہے یعنی جس سے آپ فیصلہ چاہ رہے ہیں، وہ اپنے نقطہ نظر angle سے اس ریسرچ کو دیکھ رہا ہے۔ لہذا ایک ہی ریسرچ کے صحیح یا غلط ہونے کے بارے لوگوں کا نقطہ نظر ایک سے زائد ہو سکتا ہے، اس میں کوئی Hard and Fast قسم کا ضابطہ نہیں اپنایا جا سکتا ہے کہ یہ ریسرچ اگر کسی کے نزدیک صحیح ہے تو امر واقعہ میں بھی صحیح ہے اور اگر کسی کے نزدیک غلط ہے تو امر واقعہ میں بھی غلط ہے۔ جن مسائل میں کتاب وسنت کے دلائل کی روشنی میں اختلاف ہو جائے تو وہاں کل مجتھد مصیب عندہ یعنی ہر مجتہد اپنی نظر میں صحیح ہے، کا قاعدہ لاگو ہوتا ہے۔
جزاکم اللہ خیرا
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
ریسرچ کا صحیح یا غلط ہونا ایک نسبتی اصطلاح relative term ہے یعنی جس سے آپ فیصلہ چاہ رہے ہیں، وہ اپنے نقطہ نظر angle سے اس ریسرچ کو دیکھ رہا ہے۔ لہذا ایک ہی ریسرچ کے صحیح یا غلط ہونے کے بارے لوگوں کا نقطہ نظر ایک سے زائد ہو سکتا ہے، اس میں کوئی Hard and Fast قسم کا ضابطہ نہیں اپنایا جا سکتا ہے کہ یہ ریسرچ اگر کسی کے نزدیک صحیح ہے تو امر واقعہ میں بھی صحیح ہے اور اگر کسی کے نزدیک غلط ہے تو امر واقعہ میں بھی غلط ہے۔ جن مسائل میں کتاب وسنت کے دلائل کی روشنی میں اختلاف ہو جائے تو وہاں کل مجتھد مصیب عندہ یعنی ہر مجتہد اپنی نظر میں صحیح ہے، کا قاعدہ لاگو ہوتا ہے۔
جزاکم اللہ خیرا
ابوالحسن بھائی صاحب کافی مصروف ترین لوگوں میں سے ہیں بہت خوشی ہوئی آپ نے فورم کو اتنا وقت دیا اللہ آپ کے وقت میں مزید برکت ڈالے۔
آپ کی درج بالا تحریر پڑھنے کے بعد میرے ذہن میں ایک وہ اشکال آگیا جو بہت عرصے سے مجھے پریشان کیے ہوئے ہے سیاق بحث سے صرف نظر کرتے ہوئے صراحت مطلوب ہے کہ اگر یہی صورتحال ہو جو آپ نے اوپر تحریر فرمائی ہے تو پھر معیار حق کیا ہو سکتا ہے ؟آپ جو بھی تحقیق پیش فرمائیں گے وہ دوسرے کے لئے اضافی ہو سکتی ہے آخر پھر ہم حق کا تعین کیسے کریں گے؟
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
ریسرچ کا صحیح یا غلط ہونا ایک نسبتی اصطلاح relative term ہے یعنی جس سے آپ فیصلہ چاہ رہے ہیں، وہ اپنے نقطہ نظر angle سے اس ریسرچ کو دیکھ رہا ہے۔ لہذا ایک ہی ریسرچ کے صحیح یا غلط ہونے کے بارے لوگوں کا نقطہ نظر ایک سے زائد ہو سکتا ہے، اس میں کوئی Hard and Fast قسم کا ضابطہ نہیں اپنایا جا سکتا ہے کہ یہ ریسرچ اگر کسی کے نزدیک صحیح ہے تو امر واقعہ میں بھی صحیح ہے اور اگر کسی کے نزدیک غلط ہے تو امر واقعہ میں بھی غلط ہے۔ جن مسائل میں کتاب وسنت کے دلائل کی روشنی میں اختلاف ہو جائے تو وہاں کل مجتھد مصیب عندہ یعنی ہر مجتہد اپنی نظر میں صحیح ہے، کا قاعدہ لاگو ہوتا ہے۔
جزاکم اللہ خیرا

اگر یہی صورتحال ہو جو آپ نے اوپر تحریر فرمائی ہے تو پھر معیار حق کیا ہو سکتا ہے ؟
 
Top