اسلاف سے حسن ظن رکھتے ہوئے ان کی باتوں کا بہترین معانی ہی بیان کرنا چاہییں۔ اپنی خواہش یا مسلک پرستی سے بچتے ہوئے ۔چاہے وہ امام ابو حنیفہؒ ہوں یا امام بخاریؒ۔
امام بخاریؒ کی سیرت میں جو یہ ذکر کیا جاتا ہے کہ آخری عمر میں حالات سے تنگ آکر وہ موت کی دعا مانگتے تھے ۔اور بعض لوگ جو (مسلکی جنگ جس میں آدمی انصاف پہ قائم نہیں رہتا)اعتراض کرتے ہیں کہ صحیح حدیث میں اپنے مرنے کی دعا سے منع کیا گیا ہے تو کیا امام بخاریؒ اس کے خلاف کرتے تھے ۔
تو امام بخاریؒ یقیناََیہی اوپر والی مسنون دعا ہی مانگتے ہوں گے جسے خود روایت کیا ہے ۔ (اللہ تعالیٰ کی رحمتیں ان پر نازل ہوں)