اس کو بتائیں کہ حدیث رسول بھی حدیث رسول ہوتی ہے ، اس کو ماننا ضروری ہے ۔آپ نے شائد غور نہیں کیا ، پوسٹ کے نیچے کمنٹ پڑھیں کسی حلالہ کے شیدائی کا کہ طلاق طلاق ہوتی ہے (طلاق چاہے گن پوائینٹ پر لی جائے تو ہو) اور فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنی مار رہا ہے ڈھیٹ بن کر ، ، بجائے کسی علمی دلیل کے
محترم! اس قسم پر آپ نے کہا کہ طلاق نہیں ہوتی۔گن پوائنٹ پر، جان کی دھمکی دے کر شوہر سے کہا جائے
اس پر کہا کہ ہوجاتی ہے۔”زبردستی“ کی ایک اور قسم بھی ہے
”اضطراری حالت“ میں حرام بھی حلال ہوجاتا ہے۔ یہ وہ حالت ہے، جس میں اگر حرام نہ کیا (کھایا) جائے تو جان جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔ متذکرہ بالا پہلی ”زبردستی“ میں جان جانے کا واضح خطرہ موجود ہوتا ہے۔ اس لئے ایسی ”زبردستی“ کی صورت میں تو کفریہ الفاظ اداکرنے سے بھی بندہ کافر نہیں ہوتا، طلاق کیسے ہوگی۔ البتہ دوسری قسم کی ”زبردستی“ میں جان جانے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس لئے ایسی حالت میں ادا کئے جانے والے الفاظ ”نافذ العمل“ ہوں گے۔محترم! اس قسم پر آپ نے کہا کہ طلاق نہیں ہوتی۔
اور
اس پر کہا کہ ہوجاتی ہے۔
دونوں میں وجہ امتیاز اور دلیل کیا ہے؟
محترم! مگر یقینی نہیں۔ اس کو ”مضطر“ پر گمان کرنا غلط ہے۔متذکرہ بالا پہلی ”زبردستی“ میں جان جانے کا واضح خطرہ موجود ہوتا ہے۔
محترم! کفریہ الفاظ کی ادائیگی کے وقت دل کا اسلام پر مطمئن ہونے کی شرط عائد ہے۔ایسی ”زبردستی“ کی صورت میں تو کفریہ الفاظ اداکرنے سے بھی بندہ کافر نہیں ہوتا،