گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
حنفی۔
آپ تقلید کسی کی بھی نہیں کرتے ؟
محمدی۔
جب تقلید ہے ہی جانوروں کے لئے ، انسانوں کا یہ فعل ہی نہیں تو ہم تقلید کسی کی بھی کیوں کریں ؟
حنفی۔
سنا ہے تقلید کے بغیر تو گزارہ ہی نہیں، تقلید تو ہر کوئی کرتا ہے۔ تقلید تو آپ بھی کرتے ہیں ماں باپ کی بھی اور استاد کی بھی۔
محمدی۔
اگر اسی کا نام تقلید ہے اور وہ ہم بھی کرتے ہیں تو آپ ہمیں غیر مقلد کیوں کہتے ہیں ؟ اگر ماں باپ یا استاد کی بات ماننا بھی تقلید ہے تو آپ اپنے امام کو مقلد کیوں نہیں کہتے ۔ آپ کیوں کہتے ہیں کہ مجتہد مقلد نہیں ہوتا۔ کیا اس کے ماں باپ نہیں ہوتے یا وہ اپنے ماں باپ کا فرمانبردار نہیں ہوتا۔ یہ سب مقلدین کے مولویوں کی تلبیس ابلیس ہے ورنہ جو تقلید مابہ النزاع ہے یہ نہیں ۔
حنفی۔
آپ لوگ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی تقلید نہیں کرتے؟
محمدی۔
جب اللہ کے رسول ﷺ نے تقلید کے لیے کہا ہی نہیں تو رسول کی تقلید کیسے ہو سکتی ہے۔ ویسے بھی تقلید اس آدمی کی بات ماننے کو کہتے ہیں جس کی بات شرعی دلیل نہ ہو۔ جب رسولﷺ کا ہر قول و فعل شریعت ہے تو رسول ﷺ کی تقلید نہیں ہوسکتی۔ تقلید سے تو اللہ ہر انسان کو بچائے یہ تو بہت بڑی لعنت ہے۔ اس سے بڑی ذلالت اور کیا ہو سکتی کہ آدمی اپنے گلے میں کسی ایسے کا رسہ ڈالے جو جانے نہ پہچانے، نہ کسی کام آئے ، نہ پکڑانے میں نہ چھڑانے میں ۔
حنفی۔
ہم اپنے امام کو نہیں جانتے؟
محمدی۔
آپ کو یہ کس نے بتایا ہے کہ یہ آپ کا امام ہے ، اسے پکڑ لو ، اس کا رسہ اپنے گلے میں ڈال لو یہ آپ کو پار لگائے گا، یہی پکڑائے گا ، یہی چھڑائے گا۔ اللہ کا رسول ﷺ جس کو اللہ نے امام مقرر کیا ہے ، جس کا کلمہ پڑھوایا ہے، جس کی سنت کو اپنا قانون ٹھہرایا ہے اور قانون بھی ایسا کہ وہی پکڑائے گا وہی چھڑائے گا ، اس کی تو تقلید نہ ہو اور اپنے گھر کے بنائے ہوئے امام کی تقلید ہو جو قیامت کو نہ جانے نہ پہچانے کہ کون میرا ، کون غیر؟
حنفی۔
جب آپ کسی کی تقلید بالکل نہیں کرتے تو پھر آپ کو وہابی کیوں کہتے ہیں ؟
محمدی۔
یہی بات تو ہماری سمجھ میں نہیں آتی کہ حنفی لوگ ہمیں ایک طرف تو غیر مقلد کہتے ہیں اور ایک طرف وہابی ۔ حالانکہ اگر کوئی غیر مقلد ہو تو وہابی کیسا ؟ اگر وہابی ہو تو غیر مقلد کیسا ؟ حقیقت تو یہ ہے کہ جتنے اہل بدعت ہیں وہ اہل حدیث سے بہت بغض اور حسد رکھتے ہیں۔ اسی حسد میں وہ ان کے طرح طرح کے نام رکھتے ہیں خواہ ان ناموں سے ان کی اپنے حماقت ہی ظاہر ہوتی ہو۔ یہی حال مخالفین کا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا وہ بھی ان کے مختلف نام رکھتے تھے ،کبھی ساحر کہتے، کبھی شاعر، کبھی کاہن کہتے، کبھی مجنون ، کبھی کذاب و مفتری ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔
اسی لئے اللہ نے فرمایا
آپ تقلید کسی کی بھی نہیں کرتے ؟
محمدی۔
جب تقلید ہے ہی جانوروں کے لئے ، انسانوں کا یہ فعل ہی نہیں تو ہم تقلید کسی کی بھی کیوں کریں ؟
حنفی۔
سنا ہے تقلید کے بغیر تو گزارہ ہی نہیں، تقلید تو ہر کوئی کرتا ہے۔ تقلید تو آپ بھی کرتے ہیں ماں باپ کی بھی اور استاد کی بھی۔
محمدی۔
اگر اسی کا نام تقلید ہے اور وہ ہم بھی کرتے ہیں تو آپ ہمیں غیر مقلد کیوں کہتے ہیں ؟ اگر ماں باپ یا استاد کی بات ماننا بھی تقلید ہے تو آپ اپنے امام کو مقلد کیوں نہیں کہتے ۔ آپ کیوں کہتے ہیں کہ مجتہد مقلد نہیں ہوتا۔ کیا اس کے ماں باپ نہیں ہوتے یا وہ اپنے ماں باپ کا فرمانبردار نہیں ہوتا۔ یہ سب مقلدین کے مولویوں کی تلبیس ابلیس ہے ورنہ جو تقلید مابہ النزاع ہے یہ نہیں ۔
حنفی۔
آپ لوگ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی تقلید نہیں کرتے؟
محمدی۔
جب اللہ کے رسول ﷺ نے تقلید کے لیے کہا ہی نہیں تو رسول کی تقلید کیسے ہو سکتی ہے۔ ویسے بھی تقلید اس آدمی کی بات ماننے کو کہتے ہیں جس کی بات شرعی دلیل نہ ہو۔ جب رسولﷺ کا ہر قول و فعل شریعت ہے تو رسول ﷺ کی تقلید نہیں ہوسکتی۔ تقلید سے تو اللہ ہر انسان کو بچائے یہ تو بہت بڑی لعنت ہے۔ اس سے بڑی ذلالت اور کیا ہو سکتی کہ آدمی اپنے گلے میں کسی ایسے کا رسہ ڈالے جو جانے نہ پہچانے، نہ کسی کام آئے ، نہ پکڑانے میں نہ چھڑانے میں ۔
حنفی۔
ہم اپنے امام کو نہیں جانتے؟
محمدی۔
آپ کو یہ کس نے بتایا ہے کہ یہ آپ کا امام ہے ، اسے پکڑ لو ، اس کا رسہ اپنے گلے میں ڈال لو یہ آپ کو پار لگائے گا، یہی پکڑائے گا ، یہی چھڑائے گا۔ اللہ کا رسول ﷺ جس کو اللہ نے امام مقرر کیا ہے ، جس کا کلمہ پڑھوایا ہے، جس کی سنت کو اپنا قانون ٹھہرایا ہے اور قانون بھی ایسا کہ وہی پکڑائے گا وہی چھڑائے گا ، اس کی تو تقلید نہ ہو اور اپنے گھر کے بنائے ہوئے امام کی تقلید ہو جو قیامت کو نہ جانے نہ پہچانے کہ کون میرا ، کون غیر؟
حنفی۔
جب آپ کسی کی تقلید بالکل نہیں کرتے تو پھر آپ کو وہابی کیوں کہتے ہیں ؟
محمدی۔
یہی بات تو ہماری سمجھ میں نہیں آتی کہ حنفی لوگ ہمیں ایک طرف تو غیر مقلد کہتے ہیں اور ایک طرف وہابی ۔ حالانکہ اگر کوئی غیر مقلد ہو تو وہابی کیسا ؟ اگر وہابی ہو تو غیر مقلد کیسا ؟ حقیقت تو یہ ہے کہ جتنے اہل بدعت ہیں وہ اہل حدیث سے بہت بغض اور حسد رکھتے ہیں۔ اسی حسد میں وہ ان کے طرح طرح کے نام رکھتے ہیں خواہ ان ناموں سے ان کی اپنے حماقت ہی ظاہر ہوتی ہو۔ یہی حال مخالفین کا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا وہ بھی ان کے مختلف نام رکھتے تھے ،کبھی ساحر کہتے، کبھی شاعر، کبھی کاہن کہتے، کبھی مجنون ، کبھی کذاب و مفتری ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔
اسی لئے اللہ نے فرمایا
’’ انظر کیف ضربوا لک الامثال فضلوا فلا یستطیعون سبیلا‘‘ ان حاسدین کو دیکھو یہ کیسے آپ کے الٹے سیدھے نام رکھتے ہیں ۔ بغض و حسد میں یہ ایسے کور باطن (دلوں کے اندھے) ہو رہے ہیں کہ ان کو صحیح بات سوجھتی ہی نہیں۔